پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کا طوفانی آغاز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-08

پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کا طوفانی آغاز

نئی دہلی
پی ٹی آئی
پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کا آج بڑے طوفانی انداز میں آغاز ہوا اور اجلاس کا پہلا دن عملاً مہنگائی اورریلوے کرایوں میں اضافہ پر گڑ بڑ کی نذر ہوگیا ۔ برہم اپوزیشن نے ایک تحریک التوا کے تحت بحث کے لئے زور دیا ۔ کانگریس، تنمول کانگریس، آر جے ڈی، سماج وادی پارٹی ، عام آدمی پارٹی اور بائیں بازو جماعتوں کے ارکان ایوان کے وسط مین جمع ہوگئے۔ مہنگائی اور ریلوے کرایوں میں اضافہ کے مسائل پر نعرے لگانے لگے ۔ ارکان کے شوروغل کے بیچ ایوان میں صرف دو ہی سوالات پر نمبر لئے جاسکے ۔ اپوزیشن نے تحریک التوا کے تحت بحث کی مانگ کی لیکن اسپیکر سمترا مہاجن نے اس کو مسترد کردیا اور کہا کہ بحث ایوان کے قائدہ نمبر193کے تحت کی جاسکتی ہے اور اس قاعدہ کے تحت ووٹنگ کی گنجائش نہیں ہے ۔ کانگریس نے مہنگائی کے مسئلہ پر بحث کی مانگ کی جب کہ ترنمول کانگریس ریلوے کرایوں میں اضافہ کے مسئلہ پر تحریک التوا کے تحت بحث چاہی ۔ مذکورہ تحریک کے تحت بحث پرو وٹنگ ضروری ہوجاتی ہے اور اگر یہ تحریک منظور ہوجائے تو حکومت پر ملامت کے مترادف سمجھی جاتی ہے ۔ دوپہر2بجے تک اجلاس دو مرتبہ ملتوی کرنا پڑا اور پھر دو بجے کے بعد اجلاس کل تک کے لئے ملتوی کردیا گیا۔ اس مسئلہ پر تعطل باقی رہا کہ کون سے قائدہ کے تحت بحث کیاجاسکتی ہے ۔ وزیر پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیڈو نے مہنگائی پر تشویش سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس معاملہ پر فوری بحث کے لئے تیار ہے ۔ انہوں نے یہ فیصلہ اسپیکر پو چھوڑ دیا کہ کس قاعدہ کے تحت بحث ہونی چاہئے ۔ اسپیکر نے کہا کہ انہوں نے تحریکات التوا مسترد کردی ہیں لیکن قاعدہ193کے تحت بحث کے لئے 6نوٹسیں قبول کرلی ہیں ۔، سمتر امہاجن نے مباحث کے آغاز کے لئے مارکسی رکن پی کرونا کرن کا نام بھی پکارا ۔ تاہم کانگریس اور بعض دیگر اپوزیشن جماعتوں نے زور دیا کہ تحریک التوا کے تحت ہی بحث ہونی چاہئے ۔ دوپہر دو بجے جب اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو کانگریس کے ڈپٹی لیڈر امریندر سنگھ نے کہا کہ’’ لوگ بھوکوں مررہے ہیں اور غذائی اشیاء کی قیمتیں خطرناک سطحوں تک بڑھ رہی ہیں۔ ایک عادم آدمی کیسے زندہ رہ سکتا ہے ؟ ہم صرف بحث ہی نہیں چاہتے بلکہ حکومت سے جواب بھی چاہتے ہیں ۔ ہم ایوان میں رائے دہی چاہتے ہیں کیونکہ یہ اہم مسئلہ ہے‘‘۔ کانگریسی رہنما جیوتیر آدتیہ سندھیا نے بتایا کہ مہنگائی کے مسئلہ پر راجیہ سبھا میں بحث کی اجازت دی گئی ہے لیکن سمترا مہاجن نے کہا کہ لوک سبھا میں راجیہ سبھا کے معاملات پر بحث نہیں کیاجاسکتی ۔ شوروغل کے بیچ اسپیکر کو یہ کہتے ہوئے سناگیا کہ ارکان کو غریبوں کے مسائل پر بحث سے دلچسپی نہیں ہے ۔’’مجھے بڑا افسوس ہے ۔ اگر آپ(ارکان) مہنگائی پر بحث کرنا چاہتے تو میں اجلاس ملتوی کررہی ہوں‘‘۔ سمترا مہاجن نے دوپہر2:10بجے اجلاس کل تک کے لئے ملتوی کردیا ۔ قبل ازیں سوالات کو نمبر پر لینے کا موقع دینے سے متعلق سمترا مہاجن کی بار بار اپیلیں رائیگاں گئیں اور اپوزیشن ارکان ’غذائی اشیاء، پٹرول ، ڈیزل، ایل پی جی کی قیمتوں و نیز ریل کرایوں میں اضافہ کے خلاف نعرے لگاتے رہے ۔ ایوان میں یہ نعرے بھی سنے گئے کہ’’اچھے دن آئیں گے، مہنگائی بڑھائیں گے۔ ریلوے کرایوں میں اضافہ واپس لو‘‘۔ قبل ازیں آج صبح جب اجلاس شروع ہوا تو کانگریسی رہنما راہول گاندھی اپنی نشست کے قریب کھڑے دیکھے گئے ۔ ان کی پارٹی رفقاء ، ایوان کے وسط میں تھے۔ تلنگانہ راشٹرا سمیتی (ٹی آر ایس) کے ارکان بھی جو پولا ورم پراجکٹ پر آرڈیننس کی مخالفت کررہے تھے ، ایوان کے وسط میں پہنچ گئے ۔

Stormy start to Budget session of Parliament

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں