ارون جیٹلی نے معاشی سروے 2013-14 پارلیمنٹ میں پیش کیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-10

ارون جیٹلی نے معاشی سروے 2013-14 پارلیمنٹ میں پیش کیا

نئی دہلی
آئی اے این ایس
ہندوستان کو اپنے سبسیڈی نظام کو دوبارہ مرتب کرنے ٹیکس آمدنی کو بڑھانے ، زرعی تجارت پر سے رکاوٹوں کو دور کرنے اور تجارت کی فضا کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ملک کے عوام کے امنگوں کی تکمیل کی جائے ۔ ملک کی معیشت پر سالانہ رپورٹ کا رڈ( معاشی سرو) میں ان امور کا اظہار کیا گیا اور جاریہ مالیاتی سال کے لئے معاشی پیداوار میں مجموعی اضافہ(شرح نمو) کا نشانہ5.4تا5.9فیصد مقرر کیا گیا ہے۔10جولائی کو لوک سبھا میں عام بجٹ کی پیشکشی سے ایک دن قبل آج وزیر فینانس ارون جیٹلی نے معاشی سروے2013-14پارلیمنٹ میں پیش کردیا۔ اس سروے میں یہ بھی تجویز پیش کی گئی ہے کہ شرح نمو کی رفتار میں دوبارہ اضافہ کے لئے معاشی اصلاحات کے آئندہ مرحلہ میں متعدد اقدامات کئے جائیں اور ملک کی طویل مدتی ترقی کے لئے نقصان دہ مسائل کو دور کیاجائے ۔ گزشتہ متواتر دو برسوںں سے ملک کی معاشی شرح نمو5فیصد سے کم رہی جو تقریباً30سال کی مدت میں سب سے خراب کارکردگی کی مظہر ہے ۔ شرح نمو میں مذکورہ کمی کے سبب بالخصوص صنعتی شعبہ متاثر ہوا ۔ سروے میں یہ بات بتائی گئی ۔ یہ رپورٹ بالعموم ، وزارت فینانس کے چیف معاشی مشیرمرتب کرتے ہیں لیکن چونکہ اب یہ عہدہ خالی ہے ، یہ رپورٹ اس مرتبہ معتمد فینانس اروند مایارام نے مرتب کی ہے ۔ اس رپورٹ میں تجارتی ماحول کے احیاء کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے ۔ ایسا اقدام ، سرمایہ کاری کو دوبارہ شروع کرنے کے لئے بے حد اہمیت کا حامل ہوگا اور شرح نمو کو آگے بڑھائے گا ۔ معاشی سروے میں کہا گیا ہے کہ ’’ہندوستان میں کارکردفرموں کو در پیش مشکلات کے بارے میں تشویش میں اضافہ ہوگیا ہے۔ کلیتاً معاشی معنی میں کسی حکومت کے ایسے اقدامات کی وضاحت آسان ہے جن سے بعض اعتبارات سے تجارتی؍ صنعتی کمپنیوں کو تحدیدات کا سامنا ہوتا ہے ۔ ایسے اقدامات مارکٹ ناکامیوں کے حل کے لئے ہوتے ہیں ۔ تاہم حکومت کی جانب سے مختلف مداخلتوں کا کوئی تعلق مارکٹ ناکامیوں سے نہیں ہے اس لئے متعلقہ طریقوں کار کو آسان بنانے کی فوری ضرورت ہے ۔ طریقہ کار کو آسان بنانے کے اقدامات کا تعلق ٹیکس پالیسی اور اڈمنسٹریشن سے ہے‘‘۔ افراط زر؍مہنگائی پر معاشی سروے میں کہا گیا کہ امکان ہے کہ 2014کے ختم تک ہول سیل اور ریٹیل دونوں شعبوں میں افراط زر؍ مہنگائی میں کمی ہوگی لیکن یہ وارننگ بھی دی گئی ہے کہ اگر بارش معمول سے کم ہو تو قیمتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے ۔ مرکزی محکمہ موسمیات نے سال2014-15کے دوران معمول سے کم بارش کی پیش قیاسی کی ہے ۔ بارش میں یہ کم ال نینو(El.Nino) اثر کا نتیجہ ہے ۔ بین الاقوامی کروڑ آئیل کی قیمتوں میں اضافہ کے امکان کی طرف بھی اور کرنسیوں کی شرح تبادلہ کی مخدوش کیفیت کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے ۔ افراط زر میں اعتدال سے ریزروبینک آف انڈیا کے مالیاتی پالیسی موقف میں نرمی ہوگی اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کا احیاء ہوگا ۔ عالمی معیشت میں اوسط بحالی کی توقع ظاہر کی گئی ہے ۔

Arun Jaitley tables Economic Survey 2013-14 in Parliament

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں