شہزادی ڈیانا کی ہلاکت میں فوج کے خلاف کوئی شواہد نہیں - برطانوی پولیس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-18

شہزادی ڈیانا کی ہلاکت میں فوج کے خلاف کوئی شواہد نہیں - برطانوی پولیس

لندن
(رائٹر)
برطانوی پولیس نے کہا کہ انھیں اس بات کے کوئی شواہد نہیں ملے شہزادی ڈیانا اور ان کے ساتھی دودی الفائد کی ہلاکت میں برطانوی فوجی ملوث تھے ۔رواں برس اگست میں لندن پولیس کو ایسے شواہد ملے تھے جن سے اشارہ ملتاتھا کہ1997میں فرانس کے دار الحکومت پیرس میں ہوئے کارحادثہ میں برطانوی فوج کا ہاتھ تھا تاہم پولیس نے کہا کہ اس سلسلہ میں ابتدائی تفتیش کے بعد انھیں ایسی کوئی ٹھوس وجہ نہیں ملی جس کی بنا پر مجرمانہ مقدمہ شروع کیا جائے ۔2008میں ایک تفتیش کے مطابق ڈیانا اور الفائد اپنے ڈرائیور کی شدید لاپراوئی کی وجہ سے ہلاک ہوئے ۔ اگست میں چند برطانوی اخبارات میں کچھ ایسی اطلاعات شائع ہوئی تھیں جن کے مطابق پولیس کو فوج کے ملوث ہونے کی معلومات فوجی ذرائع سے حاصل ہوئی تھیں ۔لندنپولیس نے آج ایک بیان میں کہا کہ یہ تفتیش متعددافراد کے بیانات جمع کرکے اور ریکارڈ کا دوبارہ جائزہ لے کر کی گئی ہے ۔ بیان کے مطابق تفتیشی حکام کو پہلے سے کہیں زیادہ حد تک اسپیشل فورسزڈائریکٹوریٹ تک رسائی دی گئی ۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ ہر ممکن تفتیشی سوال کو پرکھا گیا تاکہ تمام ممکنہ شواہد کا جائزہ لیا جاسکے ۔ لندن پولیس نے کہا کہ ہم اس حتمی نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ اگر چہ اس بات کا امکان ہے کہ ان واقعات میں ایس اے ایس کے ملوث ہونے کے بیانات آئیں ، ہمارے پاس ایسے کوئی قابل اعتماد شواہد نہیں ہیں کہ ان بیانات میں کوئی صداقت ہے ۔ لندن کے معروف اسٹورہیرڈز کے سابق مالک اور دودی الفائد کے والد محمد الفائد کے وکیل نے ان کے حوالہ سے کہا کہ وہاس نتیجہ سے مایوس ضرور ہوئے ہیں مگر حوصلہ نہیں ہارے ہیں ۔ انہوں نے اس تفتیش کو حقیقت چھپانے کی 16سال طویل داستان کی ایک کڑی قرار دیا ۔ پرنس آف دیلز کی سابق اہلیہ اور شہزادوں ولیم اور ہیری کی والدہ شہزادی ڈیانا جب 42سالہ دودی الفائد کے ساتھ ٹریفک حادثہ میں ہلاک ہوئیں تو ان کی عمر 36سال تھی ۔ پیرس میں جب یہ حادثہ پیش آیا ، اس وقت
ان کی مرسیڈیزگاڑی ہیزی پال نامی ایک ڈرائیور چلارہاتھا ۔ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب دونوں اخباری فوٹوگرافرس سے بچنے کی کوشش کر رہے تھے ۔ اس حادثہ میں صرف الفائد کا محافظ ٹریورری جونززندہ بچا تھا ۔ان ہلاکتوں کی تفتیش نے گاڑی کے ڈرائیور اور صحافیوں کی لاپروائی کوحادثہ کی وجہ قرار دیا تھا ۔
British Army's role in Princess Diana's death: British police find 'no credible evidence'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں