Sindhurakshak: India not to accept Russian probe offer for now
ایک دھماکہ کے ساتھ بحریہ کے جہاز سندھوکشک کی غرقابی کی چھان بین میں روس کی طرف سے مدد کی متعدد پیش کش کے باوجود ہندوستان پہلے اپنی خود مکمل کرنے کو ترجیح دے رہا ہے ۔ وزارت خارجہ کے مطابق حکومت فی الحال روس کی پیش کش قبول نہیں کررہی ہے ۔ ہندوستانی بحریہ کی روسی ساخت کی آبدوز میں 14اگست کو ایک زبردست دھماکہ ہواتھا جس سے وہ غرقاب ہوگئی تھی اور اس پر سوار تین افسران سمیت بحریہ کے عملہ کے 18افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔حکومت نے اس معاملہ کی چھان بین کا حکم دیا تھا جو ابھی جاری ہے ۔ یہ آبدوز 1997میں ہندوستانی بحریہ میں شامل کی گئی تھی ۔ یہ دریافت کئے جانے پر کہ آیا یہ معاملہ وزیر اعظم منموہن سنگھ کی روسی صدر پتن کے ساتھ حالیہ سالانہ چوٹی ملاقات میں اٹھایا گیا تھا وزارت خارجہ کے ترجمان سید اکبر الدین نے کہا کہ یہ پیش کش کی گئی تھی اور یہ معاملہ پہلے اٹھایا جاچکا ہے اور اس سلسلے میں جو جواب دیا جا چکا ہے ، اس میں یہ اشارہ ہے کہ فی الحال ہم اپنی چھان بین کررہے ہیں اور جیسے ہی یہ مکمل ہوجاتی ہے ، اس کے بعد ہم کریں گے کہ ہم اس معاملہ میں بہتر طور پر کیسے پیش رفت کرسکتے ہیں ۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں