Terror threat: Interpol issues global security alert
عالمی پولیس تنظیم انٹر پول نے گذشتہ مہینے عراق، لیبیا اور پاکستان میں جیلوں پر حملوں کے نتیجے میں فرار ہونے والے دہشت گردوں کے پیش نظر اپنے رکن ممالک کو نگرانی کے عمل کو تیز کرنے کیلئے خبردار کیا ہے۔ فرانس کے شہر لیون سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق ان جیلوں پر حملوں میں القاعدہ کے ملوث ہونے کا شبہ ہے، جن میں کئی دہشت گرد اور دوسرے جرائم پیشہ افراد فرارہونے میں کامیاب ہوئے۔ اسی بیان کے ذریعے انٹرپول نے اپنے 190 ارکان کے تعاون کی درخواست کی ہے کہ وہ اس بات کو تعین کرکے بتائیں کہ کیا یہ سب حالیہ واقعات سلسلہ وار ہیں اور کیا ان سب میں کوئی ربط پایا جاتا ہے یا نہیں۔ انٹر پول نے رکن ممالک سے درخواست کی ہے کہ وہ ان تمام فرار ہونے والے قیدیوں کے بارے میں ملنے والی کسی قسم کی معلومات کی تیزی سے زیر کارروائی لائیں۔ انٹرپول نے یہ بھی درخواست کی ہے کہ ان قیدیوں کے بارے میں ملنے والی تمام معلومات کو جلدازجلد انٹرپول جنرل سکریٹریٹ کے علم میں لائیں تاکہ کسی بھی قسم کے نئے دہشت گردی کے حملے کو روکاجاسکے۔ اسی طرح انٹرپول کے 24گھنٹے کام کرنے والے کمانڈ اینڈ کوآرڈنیشن سنٹر اور دوسرے خصوصی یونٹس ان جیلوں سے فرار ہونے والے قیدیوں اور اس طرح کے واقعات سے حاصل شدہ معلومات پر ترجیحی بنیادوں پر کام کررہے ہیں تاکہ فوری طورپر متعلقہ ممالک کو خبردار کیا جاسکے ۔ دنیا میں ماضی قریب میں دہشت گردی کے بڑے واقعات میں سے کئی اگست کے مہینے میں ہوئے جن میں ممبئی، جکارتہ اور روس میں ہونے والے حملے شامل ہیں۔ اسی طرح اس سال نیروبی، کینیا اور دارالسلام، تنزانیہ میں امریکی سفارت خانوں پر ہونے والے حملوں کے 15 برس بھی مکمل ہورہے ہیں۔ حالیہ برسوں میں سفارت خانوں پر حملوں میں شدت دیکھنے میں آئی ہے جن میں کئی ممالک میں مختلف ممالک کے سفارت خانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ قابل ذکر ہے کہ جمعہ کو امریکی حکومت نے القاعدہ کے حملوں کے خدشے کے پیش نظر عالمی سطح پر سفری وارننگ جاری کرتے ہوئے اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ بیرون ملک سفر کے دوران ہوشیار رہیں۔ اس سے پہلے جمعرات کو امریکی حکام نے اعلان کیا تھا کہ آئندہ اتوار کو دنیا کے مختلف حصوں میں متعدد امریکی سفارتخانے لاحق خطرات کے نتیجے میں بند رہیں گے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں