غریبوں کے معیار زندگی میں تبدیلی کے لئے عزم مصمم - وزیراعظم مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-01-08

غریبوں کے معیار زندگی میں تبدیلی کے لئے عزم مصمم - وزیراعظم مودی

نئی دہلی
یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ غریب ملک کے غریب عوام نے نوٹ بندی کو قبول کرلیا اور ان میں غربت کو شکست دینے کی قوت ہے ۔ غریبوں اور محروموں کی اس طاقت کو بڑھاکر ان کا معیار زندگی بلند کرنا حکومت کی ترجیح ہے ۔ مودی نے بی جے پی کی قومی عاملہ کی دو روزہ اجلاس میں اپنے اختتامی خطاب میں کہا کہ غریبی ان کی حکومت کے لئے ووٹ بینک سے جڑا ہوا معاملہ نہیں ہے بلکہ وہ غریبوں اور محروموں کے بہبود کو خدمت کا ایک موقع تسلیم کرتی ہے ۔ ان کے لئے غریب کی خدمت بھگوان کی خدمت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کچھ لوگوں کے لئے طرز زندگی تشویش کا موضوع ہے ۔ لیکن ان کی حکومت کی ترجیحات غریبوں اور محروموں کے زندگی کے معیار میں سھدار لانے ہے۔ مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد نے بتایا کہ وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں پیسے کی غیر منظم توسیع کو بد عنوانی کی جڑ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بد عنوانی سماج کی سب سے بڑی برائی ہے ۔ غریبوں نے تمام مشکلات کے باوجود اہم تبدیلیاں لانے والے نوٹ بندی کے فیصلہ کو نہ صرف تسلیم کیا ہے بلکہ یہ بھی مانا ہے کہ یہ بد عنوانی کی برائی کو جڑ سے ختم کرنے ک لئے موثر قدم ثابت ہوگا۔ غریبی دور کرنے میں انہوں نے جن دھن ، بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ، سوچھ بھارت ابھیان جیسی اسکیموں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا ماننا ہے کہ سب سے زیادہ غریب کی بیٹٰ ہی تعلیم سے محروم رہتی ہے ۔ مودی نے کہا کہ اسمبلی انتخابات آرہے ہیں۔ صورتحال بی جے پی کے حق میں ہے تاہم انہوں نے پارٹی کارکنوں سے خواہش کی کہ وہ بوتھ کی سطح پر بھی سخت محنت کریں۔ وزیر اعظم نے انتخابی اصلاحات اور سیاسی جماعتوں کے عطیات میں شفافیت لانے کی اپیل کی۔ اس موقع پر انہوں نے اسمبلیوں اور لوک سبھا کے لئے ایک ساتھ انتخابات منعقد کرانے کی بھی وکالت کی ۔

نئی دہلی سے یو این آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب بی جے پی نے کہا ہے کہ کالے دھن کی صورت میں دیگر معاشی نظام کو ختم کرنے کے لئے نوٹ بندی کی ضرورت تھی اور اس سے سرکاری معیشت کے باہر تہہ خانوں میں بند پیسہ بینکوں میں آیا ہے جس سے اقتصادی ترقی کی رفتار تیز ہوگی ۔ بی جے پی کی قومی ایکزیکٹیو کی میٹنگ میں دوسرے دن آج یہاں منظور اقتصادی قرار داد میں کہا گیا ہے کہ نوٹ بندی کی، مقدس مہم، میں ملک کے عوام نے دشواریوں کا سامنا کرکے بھی پورے جوش سے حکومت کا ساتھ دیا اور اپوزیشن پارٹیوں کی منفی تشہیر کو ناکام کردیا۔ معیشت کو ڈیجیتل بنانے کے حکومت کے فیصلے کی ستائش کرتے ہوئے پارٹی نے کہا کہ اس سے ایماندار متوسط طبقہ کے ٹیکس دہندگان ، چھوٹے تاجروں ، چھوٹے مزدوروں اور چھوٹے پیشہ ور لوگوں کو طاقت ملی ہے ، جو اب تک کالا بازاری کے خاموش تماشائی بنے ہوئے تھے۔ قرار داد میں کہا گیا کہ نوٹ بندی کے بعد بینکوں کے پاس قرض دینے کے لئے پہلے سے زیادہ پیسے ٓگئے ہیں، اور سود کی شرحیں نیچے گر رہی ہیں۔ اب غیر رسمی اور رسمی دونوں معیشتیں ٹھیک طرح سے ٓپس میں جڑ جائیں گی جس سے ریاسیتوں اور مرکز کو زیادہ آمدنی ہوگی اور ہم ایک صاف ستھری اور بڑھی ہوئی جی ڈی پی کی جانب بڑھیں گے ۔ حکومت نے یہ فیصلہ ملک میں اشیا اور سروس ٹیکس قانون( جی ایس ٹی) کے مستقبل میں کامیاب عمل درآمد اور کال دھن کے متوازی معیشت کو ختمکرنے کے لئے ضروری تھا۔ بی جے پی کا یہ واضح موقف ہے کہ ڈیجیٹل معیشت کے توسط سے جہاں ایک جانب ملک میں ٹیکسوں کی چوکری کو روکا جائے گا وہیں وہ صنعتی تنازعہ ایکٹ ، کم ازکم تنخواہ ایکٹ، بونس ادائیگی ایکٹ، کارخانہ ایکٹ، کانٹریکٹ مزدوری ایکٹ اور اس طرح کے دیگر قوانین کو غریبوں کے مفاد میں لاگو کیاجاسکے گا ۔ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ اس مقدس مہم میں ایک طرف ملک کے عام لوگ جہان جوش وخروش کے ساتھ ملک کو دیرینہ دشواریوں سے نجات دلانے کے لئے تھوڑی تکلیف برداشت کرکے بھی تعمیر نو کے حل کے لئے کھڑے تھے وہیں کئی اپوزیشن پارٹیوں نے مفتی باتیں کرکے ماحول خراب کرنے کی کوشش کی جسے عوام نے پوری طرح سے خارج کردیا۔ گمراہ اپوزیشن نے پارلیمنٹ کو نہیں چلنے دیا جہاں جمہوریت کے وقار کو ٹھیس پہنچائی ہے ۔ وہیں مسائل سے بھٹکانے کی بھی پوری کوشش کی لیکن ان کی تمام کوشش ناکام ہوئی ہیں۔ بی جے پی کا کہناتھا کہ نوٹ بندی کا قدم پوری تیاری کے ساتھ اٹھایا گیا ۔ حکومت بننے کے فوراََ بعد وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں کابینہ نے پہلا فیصلہ جہاں کالے دھن کے خلاف ایس آئی ٹی کی تشکیل کا لیا وہی رضاکارانہ انکم ٹیکس کی منصوبہ بندی ، جن دھن منصوبہ بندی ، کالا دھن قانون ، ڈی آرٹی ترمیم قانون ، بے نامی جایداد جیسے قوانین کو منظور کر کے کالے دھن کے خلاف اس لڑائی کو لڑنے کے لئے قانونی دفعات کو موافق بنانے کے لئے قدم اٹھائے۔ قرار داد کے مطابق ملک میں کیش لیس معیشت کے لئے کافی ڈھانچہ موجود ہے ۔ حکومت کی جانب سے کیش لیس لین دین کے لئے یو پی آئی، یو ایس ایس ڈی ، اے ای پی ایس اور روپے۔ کارڈ کے استعمال کو فروغ دینا خوش آئند ہے۔ حکومت کا یہ قدم بد عنوانی سے پاک ہنودستان کی طرف لے جانے کی سمت میں ایک بڑا قدم ہے ۔ اس سے منریگا، غریب طالب علموں کو اسکالر شپ ، محروم طبقوں، کو سبسڈی ، درج فہرست ذات، قبائل اور پسماندہ طبقے کی فلاح و بہبود کے منصوبوں میں بروکروں کا کردار ختم ہوگیا ہے ۔

Demonetisation a long-term tool to improve the lives of the poor: PM Modi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں