پاکستانی جاسوس امکانی دہشت گرد حملہ کی معلومات کا خواہاں تھا - وزارت داخلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-29

پاکستانی جاسوس امکانی دہشت گرد حملہ کی معلومات کا خواہاں تھا - وزارت داخلہ

28/اکتوبر
نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزارت داخلہ کے ایک عہدیدارکے مطابق پاکستانی ہائی کمیشن کا عہدیدار محمود اخترجو جاسوسی کے الزام میں پکڑا گیاہے مغربی سحل پر ہندوستانی افواج کی تعیناتی کے بارے میں راز کی معلومات اکٹھا کرنے کی کوشش کررہا تھا جس کے بارے میں یہ شبہ ظاہر کیاجارہا ہے کہ2008ء کے ممبئی دہشت گرد حملوں کی طرح ایک اور حملہ کے لئے یہ معلومات حاصل کی جارہی تھیں۔ اختر مغربی ساحل، سرکریک اور کچھ میں سیکوریٹی فورسس کی تعیناتی کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کی کوشش کررہا تھا اس کے لئے علاوہ گجرات ، مہاراشٹرا اور گوا میں فوجی تنصیبات کے بارے میں معلومات کے حصول کے لئے بھی کوشاں تھا۔ عہدیدار نے کہا کہ ایسی انٹلیجنس اطلاعات ہیں کہ پاکستان کی آئی ایس آئی سمندری راستہ سے دہشت گردوں کو بھیجنے کا منصوبہ بنارہی ہے اور اس کے لئے فوجی تعیناتی سے متعلق راز کی معلومات جمع کرنے کی کوشش ساحل کے بارے میں معلومات میں اس کی دلچسپی سے انٹلی جنس اطلاعات کو تقویت ملتی ہے ۔ نومبر2008ء میں ممبئی میں تین دن تک جو قیامت صغریٰ برپا رہی اس کے لئے دس دہشت گردوں نے کراچی سے سمندری راستہ اختیار کرتے ہوئے ہندوستان میں داخلہ حاصل کیا تھا جب کہ اس لڑائی میں166افرادہلاک ہوگئے۔ عہدیدارکے مطابق مولانا رمضان اور سبھاش سر کریک اور کچھ میں سیکوریٹی تعیناتی کے بارے میں معلومات اختر کے حوالہ کررہے تھے۔ انہیں کل گرفتارکرلیا گیا۔ پاکستانی عہدیداران اطلاعات کے لئے انہیں پچاس ہزارروپے دینے والا تھا ۔ سفارتی رعایت کے سبب رہائی سے قبل اختر نے جاسوسی میں اپنے رول کا پولیس کے روبرو اعتراف کرلیا ۔ دہلی پولیس نے اس کے بیان کا ویڈیو ریکارڈ بھی کیا ہے ۔ پولیس کو دئیے گئے بیان میں اختر نے اعتراف کیا کہ وہ گزشتہ ایک سل سے جاسوسی ٹولے کا حصہ بنا ہوا تھا ۔ اس نے پاکستانی ہائی کمیشن کے معلومات کے ساتھ اسے رپورٹ کرنا ہوتا ہے ۔ تاہم پولیس نے ابھی تک ان کے خلا ف کوئی کارروائی نہیں کی کیونکہ فی الحال ان کے خلاف راست ثبوت موجود نہیں ہے۔ د ہلی پولیس نے کل ایک خفیہ اطلاع پر دہلی زو پر اختر کو اس کے دو ساتھیوں رمضان اور سبھاش کے ساتھ گرفتار کیا جب کہ ویزا ایجنٹ شعیب فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ۔ تاہم شعیب کو کل شام جودھپور کے قریب حراست میں لے لیا گیا اور واپس دہلی لایا گیا ۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ شعیب خارج شدہ پاکستانی ہائی کمیشن عہدیدار اختر سے گزشتہ تین چار سال سے ربط میں تھا اور پڑوسی ملک کا چھ مرتبہ دورہ کرچکاتھا ۔ تفتیشی عہدیداروں نے بتایا کہ شعیب کے قبضہ سے ایک فیبلیٹ ضبط کیاگیا ہے جسے وہ گرفتاری کے وقت توڑنے کی کوشش کررہا تھا ۔ پولیس اس سے ڈاٹا حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔ جوائنٹ کمشنر پولیس رویندر یادوکے مطابق شعیب نے جو پاسپورٹ اور ویزا ایجنٹ ہے ، سبھاش اور مولانا رمضان کو جاسوسی ٹولے میں شامل کیا ۔ شعیب نے کم از کم چھ مرتبہ پڑوسی ملک کا دورہ کیا جہاں اس کی ننھیال رہتی ہے ۔ یادو نے مزید بتایا کہ شعیب کے پاس سے چندر از کی دستاویزات برآمد ہوئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق سبھاش اور رمضان کا کہنا ہے کہ دہلی زو میں اختر کو راز کی دستاویزات حوالہ کرنے کے وقت شعیب بھی وہاں موجود تھا لیکن شعیب نے پولیس سے کہا کہ وہ ایک ہوٹل میں تھا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں