سعودی عرب کی علاقائی سالمیت کے تحفظ کا عہد - نوا زشریف - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-25

سعودی عرب کی علاقائی سالمیت کے تحفظ کا عہد - نوا زشریف

اسلام آباد
پی ٹی آئی
پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے سعودی عرب کی علاقائی سالمیت کے تحفظ کا عہد کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک، تیل کی دولت سے مالا مال اس خلیجی مملکت کو عدم استحکام سے دو چار کرنے کی کوششوں کے خلاف خاموش تماشائی نہیں رہے گا ۔ شریف، جنہوں نے طاقتور وفد، جن میں فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف اور وزیر دفاع خواجہ آصف بھی شامل ہیں ، کے ہمراہ سعودی عرب کا دورہ کیا، نے کل اپنے ایک روزہ دورہ کے دوران شاہ سلمان اور دیگر اعلیٰ سرکاری حکام سے ملاقات کی ۔ ملاقات کے دوران شریف نے سعودی عرب کے ساتھ اظہار یگانگت کیا اور مملکت کی علاقائی سالمیت کے تحفظ کے اپنے عہد کا اعادہ کیا ۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم شریف نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سعودی عرب کی علاقائی سالمیت کے خلاف کوئی بھی جارحیت ، پاکستان کے شدید رد عمل کا باعث ہوگی ۔ خلیجی خطہ کے امن و استحکام کوبڑھتے ہوئے خطرات کے تعلق سے سعودی قیادت سے گہری تشویش کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیاکہ یہ یقینی بنانے کی شدید ضرورت ہے کہ دہشت گرد گروپوں اور دیگر غیر سرکاری عناصر کیجانب سے خطہ مزید عدم استحکام سے دوچار نہ ہو ۔ ترجمان نے کہا کہ یہ بات پھر نمایاں کی گئی کہ مملکت سعودی عرب کی علاقائی سالمیت اور اقتدار اعلیٰ، پاکستانی پالیسی کالازمی حصہ ہے مملکت سعودی عرب کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں کے خلاف پاکستان خاموش تماشائی نہیں رہے گا۔"شاہ سلمان اور شریف نے بات چیت پر اظہار اطمینان کیا اور باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے اپنے عہد کا اعادہ کیا ۔ عہدیداروں نے یہ بات بتائی اور مزید کہا کہ شریف نے سعودی شاہ کو بعجلت ممکنہ پاکستان آنے کی پھر دعوت دی ۔ واضح رہے کہ سعودی عرب نے یمن میں اتحادی فورسس میں شمولیت کے لئے پاکستان سے فوجی امداد طلب کی تھی جسمیں زمینی افواج، جنگجو طیارے اور بحری جہاز بھی شامل ہیں ۔ تاہم پاکستان پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر ایک قرار داد منظور کی جس میں فیصلہ کیا گیا کہ وہ یمن میں جاری تنازعہ کے دوران غیر جانبدار رہے گا جس پر سعودی حکمراں برہم ہوگئے تھے ۔ شریف کا یہ دورہ ایک ایسے وقت سامنے آیا جب گزشتہ ہفتہ ہی ان کے چھوٹے بھائی شہباز نے ایک وفد کے ہمراہ ریاض کا دورہ کیا تھا لیکن پاکستان کے افواج بھیجنے سے انکار کے بعد تعلقات میں پیدا ہوئی تلخی کو دور کرنے میں وہ ناکام رہے ۔ بعد ازاں شریف نے یمنی صدر منصور الہادی سے ملاقات کی جو فی الحال ریاض میں مقیم ہیں ۔ پاکستان نے یمن کے جائز حکومت کی پر تشدد بے دخلی پر حوثی باغیوں کی مذمت کی تھی اور کہا تھاکہ باغیوں کو شکست دینے کی ذمہ داری سعودی عرب زیر قیادت اتحاد کی ہی نہیں بلکہ ساری عالمی برداری کی ہے۔ پاکستان نے یمن میں انسانی امداد فراہم کرنے کی بھی پیشکش کی ہے اور اقوام متحدہ کی قرار داد نمبر2216کے نفاذ میں بھی مدد کی پیشکش کی ہے ۔

Sharif vows to protect Saudi's 'territorial integrity

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں