India not to be deterred by terror attacks in Afghanistan
ہندوستان نے کہاہے کہ وہ اپنے شہریوں کے خلاف دہشت گرد حملوں سے پریشان نہیں ہوگا اور افغانستان میں اپنے مفادات سے دور نہیں ہوگا کیونکہ وہ جنگ سے متاثرہ ملک کو یہ یقین دہانی کراچکا ہے کہ وہاں تبدیلی کے عمل کے دوران اپنی حمایت جاری رکھے گا۔ ہندوستان کے نائب مستقل نمائندہ برائے اقوام متحدہ منجیو سنگھ پوری نے سیکوریٹی کونسل سے کہاکہ افغانستان میں دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کے مسلسل خطرہ کے پیش نظر صورتحال ہنوز غیر یقینی ہے۔پوری نے اس سلسلہ میں گذشتہ ماہ جلال آباد میں ہندوستانی قونصل خانہ پر ہوئے حملہ کے پس منظر میں یہ باتیں کہیں اس واقعہ میں قونصل خانہ کے پاس حفاظت کیلئے معمور کئی افغان سیکوریٹی عہدیدار زخمی ہوگئے تھے جبکہ10بچوں کے بشمول کئی معصوم افغان شہری ہلاک ہوئے۔ انہوں نے یو این اسسٹنٹ مشن ان افغانستان(یواین اے ایم اے) کے موضوع پر سیکوریٹی کونسل میں کل منعقدہ مباحث کے دوران کہا کہ ہندوستان کی افغانستان سے علیحدہ ہوجانے کی پالیسی نہیں ہے اور نہ ہی وہ اس طرح کے حملوں سے پریشان ہے۔ پوری کے مطابق ہم ان حملوں کو محض ہندوستان کے خلاف کاروائی نہیں سمجھتے بلکہ یہ حملے افغانستانی عوام کی ان کوششوں کو کمزور کرنے کیلئے ہورہے ہیں، جن کے تحت عوام اپنے ملک میں پچھلی دہائیوں سے جنگوں اور لڑائیوں کے باعث المناک حالات سے ابھرنے کے خواہاں ہیں۔ ہندوستانی مصنفیہ سید کملا سشمتا بنرجی کی ہلاکت کے واقعہ کو بزدلانہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ حادثہ ان افراد کے خلاف ہمدردی سے عاری رویہ کوظاہر کرتا ہے جو افغانستان میں سماجی او معاشی ترقی کے خلاف ہیں۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں