Sarabjit Singh in critical condition after being attacked in Lahore jail
سربجیت سنگھ کا علاج کرنے والے پاکستانی ڈاکٹروں نے آج کہا کہ ان کی صحت میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے ۔ ان کے بچنے کے امکانات موہوم دکھائی دیتے ہیں ۔ سربجیت کے غمزدہ ارکان خاندان نے دواخانہ پہنچ کر انہیں دیکھنے کی کوشش کی۔ لیکن انہیں آئی سی یو میں جانے نہیں دیا گیا۔ ان ارکان نے مطالبہ کیا کہ سربجیت کو بہتر علاج کیلئے ہندوستان روانہ کیا جائے ۔ پاکستان میں سزائے موت پانے والے سربجیت سنگھ کو جن پر اس وقت غشی طاری ہے جیل میں حملے کے بعد سر پر شدید زخم آیا تھا۔ یہاں جناح دواخانے میں شریک کیا گیا ہے ۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ 49سالہ سربجیت کے بچنے کے امکانات کم ہیں ۔ ہندوستانی ہائی کمیشن کے عہدیداروں نے بھی آج دواخانہ کا دورہ کر کے سربجیت سنگھ کی صحت کے بارے میں جانکاری حاصل کی۔ پاکستانی حکام کی جانب سے اجازت دینے سے انکار کے بعد دوسری مرتبہ ہندوستانی ہائی کمیشن کے عہدیداروں کو سربجیت کو دیکھنے کی اجازت دی گئی ہے ۔ سربجیت کے ارکان خاندان آج دوپہر واگھا سرحد عبور کرتے ہوئے پاکستان پہنچے ۔ انہیں پاکستانی ہائی کمیشن نے 15 دن کیلئے ویزا منظور کیا ہے ۔ سربجیت سنگھ کی اہلیہ سکھ پریت کور نے پاکستانی حکام سے اپیل کی ہے کہ اس کے شوہر کو بہتر علاج کیلئے ہندوستان واپس بھیج دیا جائے ۔ ذرائع نے کہاکہ سربجیت سنگھ کی کھوپڑی میں فریکچر آ گیا ہے ۔ ان کے سر پر اینٹوں سے حملہ کیا گیا تھا اور چہرہ پر تیز دھاری ہتھیارسے نشانہ بنایا گیا تھا۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں