JIH releases its election agenda
جماعت اسلامی ہند نے آئندہ پارلیمانی انتخابات کے مد نظر ایک عوامی منشور جاری کرتے ہوئے کہاکہ وہ تمام سیکولر جماعتوں سے ان منشور کے نکات کو اپنے اپنے انتخابی منشور میں شامل کرنے کی درخواست کرے گی اور جو پارٹی ان تمام باتوں کو تسلیم کرے گی جماعت اس کی حمایت کرے گی اور مسلمانوں سے بھی اپیل کرے گی کہ وہ اسی پارٹی کو ووٹ دیں۔ جماعت السامی نے بہرحال یہ واضح کیا کہ جن حلقوں میں غیر بھارتیہ جنتا پارٹی یا غیر کانگریسی امیدوار جیتنے کی پوزیشن میں ہوں تو مسلمان اسے ہی ووٹ دیں لیکن اگر یسی صورت نہ ہوتو مجبوراً کانگریس کو ووٹ دے سکتے ہیں۔ جماعت اسلامی کے امیر مولانا سید جلال الدین عمر نے آج یہاں جماعت اسلامی کے ہیڈکوارٹر میں عوامی منشور جاری کرتے ہوئے کہاکہ اس منشور کا مقصد یہ ہے کہ سیاسی جماعتوں کو یہ معلوم ہوجائے کہ ہم کیا چاہتے ہیں۔ اس موقع پر جماعت کے جنرل سکریٹری نصرت علی، سکریٹری اعجاز احمد اسلم، انجینئر محمد سلیم اور محمد احمد بھی موجود تھے۔ اس پندرہ نکاتی منشور میں تقریباً ان تمام امور کا احاطہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے جن کا تعلق بالخصوص مسلمانوں سے ہے اور مسلمان برسوں سے ان کا مطالبہ کرتے رہے ہیں، سیاسی پارٹیاں انتخابات کے وقت ان میں سے بعض مطالبات کو پورا کرنے کا وعدہ بھی کرتی رہی ہیں لیکن اقتدار پر قابض ہونے کے بعد انہیں سر دخانے میں ڈال دینے کی روایت پر نصف صدی سے زیادہ عرصے سے عمل پیرا ہیں۔ اس سوال کے جواب میں کہ کانگریس پارٹی نے اب تک مسلمانوں کے تئیں اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں خلوص کا مظاہرہ نہیں کیا، کیا وہ اس پارٹی کو ووٹ دینے کی اپیل کریں گے تو امیر جماعت اسلامی نے واضح لفظوں میں کہا کہ مسلمان کانگریس کو مجبوری میں ووٹ دیتے ہیں۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں