Muzaffarnagar Riot victims help AMU lawyers forum appeal
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی لائرز فورم کے صدر محمد اسلم خان نے مظفر نگر کے فساد زدگان کے کیمپوں کا تین روزہ دورہ کرنے کے بعد الزام لگایا کہ فسادات کے متاثرین کو بے سہارا چھوڑ دیا گیا ہے اور مناسب باز آبادکاری کے بغیر ان کے کیمپوں کو جبراً اجاڑا جارہا ہے دوسری طرف مسلم قیادت پربے حسی طاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ بے سہارا، لاچار اور ستائے ہوئے لوگوں کی مدد کرنے کے بجائے سخت ترین سردی میں ان کا کیمپ اجاڑ دیا گیا ہے اور ضلع انتظامیہ نے دھمکی دی ہے کہ اگر کیمپوں کو خالی نہیں کیا گیا تو ان کے خلاف مقدمات قائم کئے جائیں گے۔ ضلع انتظامیہ نے اس دھمکی کو عملی جامہ پہناتے ہوئے 100 سے زائد متاثرین پر سرکاری زمین پر قبضہ کرنے کا مقدمہ بھی قائم کردیا ہے۔ اسلم نے ایک بیان میں بتایاکہ کیمپ کے منتظمین کا کہنا ہے کہ ان میں اتنی طاقت نہیں ہے کہ وہ حکومت کا مقابلہ کرسکیں اس کے علاوہ یہاں کوئی مسلم وزیر، ارکان پارلیمنٹ یا ارکان اسمبلی ان کا حال دریافت کرنے نہیں آرہے ہیں جس سے انتظامیہ پر دباؤ پڑے۔ اسلم نے کہاکہ فسادات کو چار ماہ گزرجانے کے باوجود اب بھی تقریباً 40 ہزار افراد مختلف کیمپوں میں مقیم ہیں۔ وہ اپنے گاؤں جانے کی ہمت نہیں کررہے ہیں کیونکہ دھمکیاں مل رہی ہیں کہ اگر واپس آئے تو ان کی خیر نہیں ہے۔ جبکہ ایف آئی آر درج ہونے کے باوجود اب تک ان خاطیوں کی گرفتاری نہیں ہورہی ہے۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی لائرز فورم نے کیمپ چلانے والوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی دھمکی دینے پر حکومت اترپردیش کی سخت مذمت کی ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہاکہ مظفر نگر فسادات اور اس کے بعد کے واقعات نے مسلم قیادت کا چہرہ بے نقاب کردیا ہے انہوں نے اس مصیبت کی گھڑی میں متاثرین کو بے یار و مددگار چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں تمام ملی تنظیموں سے آگے آنے کی اپیل کی۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ متاثرین کیلئے کھانے پینے کی اشیاء کے علاوہ باز آبادکاری اور رہائش گاہ کی تعمیر میں ان کی مدد کریں۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں