Sheikh-ul-Hind centenary celebrations
تقریبات کے تحت شیخ الہندایجوکیشنل ٹرسٹ کے زیراہتمام دیوبندہیں دوروزہ اجلاس کاآغاز آج بعد نمازمغرب جمعیتہ کے ناظم عمومی مولانامحمودمدنی کے افتتاحی خطبہ سے ہوا۔مولانامحمودمدنی نے اپنے افتتاحی خطبہ میں پوری دنیامیں مسلمانوں کے خلاف رچی جارہی سازشوں پرتشویش کااظہارکیا۔انہوں نے کہاکہ اس سازش کوکیسے ناکام کیاجائے اوردنیا میں امن کیسے قائم ہو،علماء اس پرغورکریں اورجب یہاں سے واپس اپنے ممالک میں جائیں توامن کا پیغام لے کرجائیں۔اجلاس کاعنوان'ہندوستان اوردیگرممالک کی آزادی میں علماء کاکردار'جبکہ اجلاس کی دوسری نشست کاعنوان'امن کے قیام کیلئے علماء کاکرداراوران کے فرائض'ہیں۔اس اجلاس کی صدارت دارالعلوم وقف دیوبندکے مہتم اورمسلم پرسنل لاء بورڈکے نائب صدرمولانامحمدسالم نے کی'جبکہ بنگلہ دیش کے مفتی عبدالرحمن اورسر ی لنکا کی جمعیتہ علماء کے صدرمفتی رضوی مہمان خصوصی تھے۔نظامت مولانامحمدسلمان بجنوری نے کی۔واضح رہے کہ اس دوروزہ کانفرنس میں پاکستان کے علماومشائخ اورسیاسی رہنماؤں کا30رکنی اعلی سطح کاوفد شریک ہے۔وفدکی قیادت جمعیتہ علماء پاکستان کے قائداورمشہورعالم اورسیاسی رہنمامولانافضل الرحمن کررہے ہیں۔ان کے علاوہ اس امن عالم کانفرنس میں بنگلہ دیش،نیپال،سری لنکا،برمااورنگلینڈکے وفودبھی شریک ہیں۔خبرلکھے جانے تک افتتاحی اجلاس کی کارروائی جاری تھی۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں