Pak PM Nawaz Sharif leaves for US, India may figure in talks
وزیر اعظم پاکستان نواز شریف سہ روزہ دورہ پر امریکہ روانہ ہوگئے جہاں وہ ہندوستان کے ساتھ تعلقات کے بشمول دیگرمسائل پر تبادلہ خیال کریں گے۔ اسوسی ایٹیڈ پریس آف پاکستان ( اے پی پی ) نے نواز شریف کے حوالے سے بتا یا کہ وہ جنوبی ایشیاء اور افغانستان کے موجودہ حالات پر امریکی عہدیداروں کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے۔ اجلاسوں کے دوران ہند۔ پاک تعلقات پر بھی تبادلہ خیال ہوسکتا ہے۔ نواز شریف 23اکتوبر کو امریکی صدر بارک اوباما سے ملاقات کرتے ہوئے باہمی تعاون پرتبادلہ خیال کریں گے۔ واشنگٹن اور اسلام آباد کو توقع ہے کہ 2014میں طالبان کے ساتھ 12سال سے زائد عرصہ سے جنگ کے بعد امریکی فوج کی افغانستان سے واپسی کے بعد ان کے تعلقات میں ایک نیا باب کشادہ ہوسکتا ہے۔ وزیر اعظم کو متوقع ہے کہ پاکستان پر 2014میں افغانستان میں اقتدار کی منتقلی کے نتیجے میں مرتب ہونے والے اثرات کو نمایاں کریں گے۔ نواز شریف کیپٹل بل میں کانگریس قائدین اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے بھی بات چیت کریں گے۔ وائٹ ہاؤز ذرائع نے بتا یا کہ شریف کے دورہ سے امریکہ ۔ پاک تعلقات کی اہمیت اور اس کے لچکدار ہونا نمایاں ہوگا اور ساتھ ہی ساتھ باہمی تعلق خاطر مسائل پر ہمارے تعاون کو مزیدفروغ دینے کا موقع بھی فراہم ہوگا۔ اس نے توانائی تجارت ، معاشی ترقی اور علاقائی استحکام جیسے شعبوں کی نشاندہی کی۔ وائٹ ہاؤ ز کے ایک بیان میں بتا یا گیا ہے کہ صدر مستحکم ، محفوظ اور خوشحال پاکستان کے ہمارے مشترکہ مفاد کو فروغ دینے کے طریقے کار پر نواز شریف کے ساتھ تبادلہ خیال کے منتظر ہیں۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں