PM cannot be kept out of CBI probe: Arun Jaitley
سینئر بی جے پی لیڈرارون جیٹلی نے آج کہا کہ کوئلہ بلاکس کے متنازعہ الاٹمنٹ کی سی بی آئی تحقیقات کے دائرہ سے وزیراعظم منموہن سنگھ کو باہر نہیں رکھاجاسکتاکیوں کہ جب یہ فیصلہ لیاگیا تھااس وقت وہی اس کے اختیارات رکھتے تھے۔جیٹلی نے کہا کہ صنعت کار کمارمنگلم برلا اور سابق کوئلہ سیکریٹری پی سی پاریکھ کوسی بی آئی نے اپنی ایف آئی آرمیں ملزم بنایاہے جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو انتہائی منفی پیام ملاہے سیول سرونٹس کو بے قاعد گیوں کے سلسلہ میں تحقیقات کا سامناکرناپڑے گاجب کہ اس کیس میں اتھاریٹی رکھنے والے بااختیار شخص وزیر اعظم جن کے پاس وزارت کوئلہ کا قلمدان تھا،ان سے کوئی پوچھ تاچھ نہیں کی جائے گی۔انھوں نے کہاکہ2Gاسپکٹرم اور کوئلہ بلاکس کے الاٹمنٹ جیسے اسکینڈلس کے یکے بعد دیگرے سامنے آنے سے یو پی اے حکومت کے تعلق سے مزید شکوک وشبہات پیداہورہے ہیں۔جیٹلی نے یہاں پی ٹی آئی کو بتایا کہ یہ(کوئلہ بلاکس الاٹمنٹ کیس)بین الاقوامی اوراندرون ملک سرمایہ کاروں کو انتہائی منفی پیام دے گا۔راجیہ سبھامیں قائداپوزیشن نے کہا کہ یہ بات سمجھ سے بالاترہے کہ حکومت کے سیکریٹری کے خلاف توسی بی آئی ایف آئی آردرج کرتی ہے جنھوں نے صرف اتنی سفارش کی تھی کہ فلاں کمپنی کو کوئلہ بلاک الاٹ کیاجائے لیکن جس وزیرنے اس کی منظوری دی تھی،ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔دراصل تمام اختیارات تومتعلقہ وزیر کے پاس ہی تھے اور اس کیس میں وزیراعظم ہی وہ وزیرہیں۔جیٹلی نے کہا کہ پار یکھ تو صرف سفارش کرنے والی اتھاریٹی تھے۔تاہم انھیں ایف آئی آر میں ملزم بنایاگیاہے۔ہوناتو یہ چاہیے تھاکہ انچارج منسٹر کو جواس وقت وزیراعظم تھے تحقیقات کے دائرہ میں لایاجاتا۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں