Muslim organizations in Kerala root for under-18 marriage
مسلم تنظیموں کے ایک نو تشکیل اتحاد نے لڑکیوں کی شادی کیلئے کم سے کم18سال کی عمر مسلمانوں کو چھوٹ دینے کی درخواست کے ساتھ سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا ہے کہ مسلمانوں کیلئے شادی کے قابل عمر کا تعین ان کے مذہبی حقوق میں مداخلت کے مترادف ہے۔ کوزی کوڈ مسلم پرسنل لاء پروٹیکشن کمیٹی کے ایک اجلاس میں جو مختلف مذہبی تنظیمون پر مشتمل ہے، یہ فیصلہ کیاگیاکہ مسلمانوں کیلئے شادی کی عمر سے متعلق تحدیدات سے استثنیٰ حاصل کرنے کیلئے قانونی اقدامات کئے جائیں گے۔ کمیٹی نے جس کے کنوینر مسلم لیگ کے ریاستی سکریٹری معین حاجی ہیں کہاکہ مسلمانون کیلئے شادی کی عمر کا تعین ان کے مذہبی حقوق میں مداخلت ہے اسی لئے ریاستی اور مرکزی حکومت کو اس سلسلہ میں مناسب اقدامات کرنے چاہئیں۔کمیٹی نے یہ فیصلہ حال ہی میں لڑکیوں کی شادی کی عمر کے بارے میں تنازعہ پیدا ہونے کے پس منظر میں کیاہے۔یو اے ای کے ایک شہری کے ساتھ ایک نابالغ لڑکی شادی پر تنازعہ پیدا ہوگیاتھا جس کی عمر17سال تھی۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں