Pakistan may use Lashkar-e-Taiba for proxy war in Kashmir
کشمیر پر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تصادم کے احیاء کے بڑھتے ہوئے امکان کے پیش نظر میں ایک امریکی جائزے میں انتباہ دیا گیا ہے کہ اسلام آباد پاکستان کے بھروسہ مند عسکری گروپوں جیسے لشکر طیبہ کی جانب سے مائل ہوسکتا ہے تاکہ وہ اپنے قول پر کاربند رہیں۔ گذشتہ دو دہوں سے لشکر طیبہ جو نومبر 2008ء میں ممبئی کے دہشت گردانہ حملوں کے پیچھے کار فرماتھی جس میں 166 افراد ہلاک ہوگئے تھے تیزی کے ساتھ پاکستان کی انتہائی مہلک اور بالواسطہ جنگ کرنے کی صلاحیت کے حامل ایک گروپ کے طورپر ابھری ہے۔ ویسٹ پوائنٹ، نیو یارک میں امریکی فوجی اکیڈیمی میں دہشت گردی سے مقابلہ کرنے والے مرکز کی جانب سے جاری کردہ 61 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں جو لشکر طیبہ کے جنگجو، بھرتی، ٹریننگ تعیناتی اور موت سے موسوم ہے بنیادی پر لشکر طیبہ اور پاکستانی سماج میں اس کی سالمیت پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں