The buck should stop at one point: Digvijay Singh on power separation
کانگریس کی جانب سے وزیراعظم اور صدر کانگریس کے درمیان اختیارات کی علیحدگی کے ضمن میں اپنی رائے رد کرنے کے باوجودڈی وجئے سنگھ نے کہاکہ فرد واحد ذمہ دار ہونا چاہئے اور عمومی تاثر یہ ہے کہ موجودہ نظام واقعی مددگار نہیں ہے۔ تاہم سنگھ نے اس بارے میں تذکرہ کرنے سے انکار کردیا کہ اگلے وزیراعظم کسے ہونا چاہئے۔ منموہن سنگھ ، راہول گاندھی یا کوئی اور شخص۔ انہوں نے سی این این آئی بی ایس کے ڈیولس ایڈوکیٹ پروگرام میں کہا کہ یہ سوال راہول گاندھی کے حوالہ سے پوچھا جارہا ہے کہ اگر ہمیں عوام کا خط اعتماد مل گیا تو کیاوہ وزیراعظم بننا پسند کریں گے؟ میں نے پہلے بھی کہا ہے کہ میرے خیال میں اگر ہمیں خط اعتماد مل جائے تو انہیں وزیراعظم بننا چاہئے۔ یقینا یہ ہمیشہ بہتر ہوتاہے کہ فرد واحد ذمہ دار ہو۔ چاہے لوگ کچھ بھی کہ لیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ سونیا گاندھی نے ہندوستان کی حکومت کے کام میں کبھی مداخلت نہیں کی۔ مگر یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ جو تاثر دیا جاتا ہے وہ اچھا نہیں ہوتا۔ ذمہ داری کے کسی ایک پر ختم ہونے اور اقتدار کے دو مراکز کے موجودہ نظام سے غیر یقینی صورتحال پیدا ہونے کے ضمن میں ان کے ریمارکس کے بارے میں کانگریس کے جنرل سکریٹری سنگھ نے کہاکہ میرے کہنے کا مطلب یہی ہے۔ سنگھ نے حال ہی میںیہ کہتے ہوئے تنازعہ کھڑا کردیا تھا کہ اقتدار کے دو مراکز کاماڈل بہت زیادہ موثر ثابت نہیں ہوا۔ انہوںنے مشورہ دیا تھاکہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کو اکثریت حاصل ہوجائے تو راہول گاندھی کو ایک وزیراعظم کی نامزدگی کی فیصلہ نہیں کرنا چاہئے۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں