آسٹریلیائی وزیراعظم نے سڈنی کیفے پہنچ کر مہلوکین کو خراج پیش کیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-17

آسٹریلیائی وزیراعظم نے سڈنی کیفے پہنچ کر مہلوکین کو خراج پیش کیا

سڈنی
پی ٹی آئی
آسٹریلیائی وزیر اعظم ٹونی ایبٹ نے آج سڈنی کے اس کیفے پہنچ کر دو افراد کو خراج پیش کیا جہاں کل پیش آئے یرغمال بنائے جانے کے واقعہ میں ہلاک ہوئے تھے ۔ ایبوٹ نے اپنی اہلیہ کے ہمراہ اس کیفے پر پہنچے اور پھول رکھے۔ یہاں انہوں نے ایک تعزیتی کتاب میں ایک پیغام بھی لکھا۔ اس کیفے پر سینکڑوں افراد بھی پہنچے اور مہلوکین کو خراج پیش کیا۔ا نہوں نے یہاں پھول رکھے اور موم بتیاں جلائیں ۔ کل یہاں پیش آئے واقعہ میں50سالہ بندوق بردار من ہارون مونس کے علاوہ دیگر دو افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔ ان دو آسٹریلیائی افراد کے نام کٹرینا ڈاوسن اور ٹوری جانسن ہے ۔ ایبوٹ نے اس موقع پر کہا کہ ہم مہلوکین کے افراد خاندان کے ساتھ ہیں۔ ایبوٹ نے مزید کہا کہ یہ واضح ہونے میں کچھ وقت لگے گا کہ در حقیقت کیا ہوا ، ہارون انتہا پسند خیالات سے متاثر تھا ، اور دماغی طور پر اس کی حالت صحیح نہیں تھی ۔ وہ پر تشدد جرائم کا ریکارڈ رکھتا تھا ۔ بعد ازاں کینبرا میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایبوٹ نے کہا کہ حکومت اور دولت مشترکہ کے حکام دونوں اس کے بارے میں جانتے ہیں ۔ پرتشدد جرم انتہا پسندی اور لگاؤ او ذہنی عدم استحکام کی ایک لمبی تاریخ رہی ہے۔ ایبوٹ نے کہا کہ یہ واقعات بتاتے ہیں کہ ہمارے جیسے آزاد خیال، بے لوث اور محفوظ ملک میں بھی سیاسی تحریک پر ہونے والے تشدد کاخطرہ رہتا ہے ۔ پولیس ذڑائع نے بندوق بردار کا نام من ہارون مونس بتایا ہے ۔ یہ ایک ایرانی مہاجر اور خود ساختہ شیخ ہے جس پر جنسی استحصال اور قتل کرنے کے آلات رکھنے وغیرہ کے معاملات درج ہیں ۔
آسٹریلیائی محکمہ وزارت خارجہ میں مشتبہ پیاکٹ دستیاب، عمارت کا تخلیہ

ملبورن سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب آسٹریلیا کے دارالحکومت کینبرا میں وزارت خارجہ اور تجارت آج اس کی کینٹین میں مشتبہ پیاکیٹ ملنے کی وجہ سے خالی کرالیا گیا ۔ یہ اطلاع پولیس نے دی۔ مزید کچھ تفصیلات بھی دی گئی ہیں ۔ واضح رہے کہ یہاں کل16گھنٹوں کی مسلسل جدو جہد کے بعد پولیس نے یرغمال بنائے گئے لوگوں کو مسلح شیخ ہارون مونس کے قبضہ سے آزاد کرانے میں کامیابی حاصل کی تھی اور اسی کی وجہ سے آسٹریلیا میں ہائی الرٹ کا ماحول بنا ہوا ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں