tag:blogger.com,1999:blog-5839411065975902337.post8504269399854709542..comments2024-03-24T13:10:01.488+05:30Comments on Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com: اردو افسانچہ - کل آج اور کلMukarram Niyazhttp://www.blogger.com/profile/06227726236038562812noreply@blogger.comBlogger3125tag:blogger.com,1999:blog-5839411065975902337.post-32470808258492459512023-08-19T22:09:38.101+05:302023-08-19T22:09:38.101+05:30اسلم جمشید پوری اردو تحقیق وادی کا ایک اہم نام ہے۔...اسلم جمشید پوری اردو تحقیق وادی کا ایک اہم نام ہے۔زیر نظر مضمون نہایت عرق ریزی سے قلمبند کیا گیا ہے جس کے لئے وہ مبارک باد کے مستحق ہیں۔ ہاں افسانچہ نگاروں میں نئے نام بھی متعارف کرانے کی ضرورت ہے <br />خورشید بھارتی Anonymousnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-5839411065975902337.post-76978095682315466712016-10-05T20:12:55.345+05:302016-10-05T20:12:55.345+05:30اچھی تحقیق ھے. افسانچے کے تاریخی پس منظر سے واقفیت...اچھی تحقیق ھے. افسانچے کے تاریخی پس منظر سے واقفیت ہوئی نیز چند نمایاں افسانچہ نگاروں کے متعلق بھی جانکاری فراہم ہوئی. <br />لیکن دو مقامات پر ڈاکٹر اسلم جمشید پوری صاحب سے فاش غلطیاں ہوئی ہیں :<br />محمد بشیر مالیر کوٹلوی کا افسانچہ "صلیب سے بڑھ کر" عیسائی مشنری سے تعلق رکھنے والے اسٹینس کے دردناک قتل پر مبنی ہے جسے اڑیسہ میں اس کے دو ننھے بیٹوں کے ساتھ ان کی جیپ کے اندر جلا کر مار ڈالا گیا تھا. اور یہ جرم بجرنگ دل کے کیڈروں نے کیا تھا. (شاید سرغنہ کا نام بجرنگی تھا، مجھے ٹھیک سے یاد نہیں آ رہا ہے) یہ واقعہ نیشنل اور انٹرنیشنل نیوز بھی بنا تھا. پتہ نہیں اسلم صاحب نے کیسے اس کا الزام حفاظت کرنے والوں یعنی پولیس پر دھر دیا. کہیں وہ میرٹھ فسادات میں ملوث پی اے سی (Provincial Armed Constabulary) سے کنفیوژڈ تو نہیں ہو گئے؟ <br />دوسرے، جوگندر پال سے متعلق ایک جگہ لکھتے ہیں :<br />"انہیں اردو افسانچے کا سعادت حسن منٹو کہا جائے تو غلط نہ ہوگا"<br />کیا منٹو کسی اور زبان کے ادیب تھے؟Jawed Nehal Hashamihttps://www.blogger.com/profile/11154525572067792919noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-5839411065975902337.post-44728135783000690792016-10-05T16:34:47.135+05:302016-10-05T16:34:47.135+05:30"آدمی نے کمپیوٹر بنایااور کمپیوٹر بننے کے بعد..."آدمی نے کمپیوٹر بنایااور کمپیوٹر بننے کے بعد آدمی خود بگڑ گیا۔کمپیوٹر کی خرا بی آدمی دور کرسکتا ہے۔لیکن آدمی کے بگاڑ کاعلاج؟؟؟<br />واہ کیا ترقی ہے!!!Firoz Hashmihttps://www.blogger.com/profile/05593180603619076382noreply@blogger.com