پی ٹی آئی
حکومت سے آج مہاراشٹرا میں کسانوں کی خود کشی کے واقعات کی روک تھام کے لئے تیزی سے اقدامات کرنے کی اپیل کی ہے ۔ واضح رہے کہ مہاراشٹرا کے کسان خشک سالی سے شدید متاثر ہیں اور دشوار کن صورتحال کا سامنا کررہے ہیں ۔ وقفہ سوالات کے دوران یہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے نامزد رکن کے ٹی ایس تلسی نے کہا کہ مہاراشٹرا میں گزشتہ تین سال کے دوران تین ہزار کسانوں نے خود کشی کی ہے ۔ جنوری سے اب تک142کسانوں نے خود کشی کی ہے، جن کی فصلیں ناکافی بارش اور خشک سالی کی وجہ سے تباہ ہوگئی تھیں ۔ انہوں نے کہا کہ کئی وعدے کیے گئے ، لیکن خود کشی کے واقعات کی روک تھام نہیں ہوسکی۔ انہوں نے مزید کہا کہ زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف بعض قائدین نے ایسے بیانات دئیے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ خود کشی کرنے کا مقابلہ چل رہا ہے ۔ تلسی نے بتایا کہ مہاراشٹرا میں خشک سالی کی وجہ سے 90لاکھ کسان متاثر ہوئے ہیں ۔ حکومت کو جاگنا چاہئے اور اس مسئلہ کی سنگینی کو سمجھنا چاہئے ۔ انہوں نے بتایا کہ29کے منجملہ9ریاستیں خشک سالی سے متاثر ہیں اور صورتحال مزید پریشان کن و سنگین ہونے جاری ہے ۔ ذخائر آب میں پانی کی سطح دس سال کے اوسط سے کم ہے ۔ صرف فنڈس کا اختصاص کافی نہیں ہے ، بلکہ مسئلہ کے حل کے لئے وقت پر فنڈس کی اجرائی بھی ضروری ہے ۔ بی جے پی رکن بھوپیندر سنگھ نے اوڈیشہ کے خشک سالی سے متاثرہ235بلاکس کے لئے معاوضہ جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ امدا د بر وقت جاری کی جائے، تاکہ ریاست تک پہنچ سکے ۔ سی پی آئی ایم کے جھرنا داس بیدیا نے چھتیس گڑھ کے ضلع بستر میں پولیس کی جانب سے چالیس دلتوں کے ساتھ دست درازی اور اجتماعی عصمت ریزی کا مسئلہ اٹھایا۔ انہوں نے کارروائی کرنے مرتکبین کو فوری گرفتار کرنے اور منصفانہ تحقیقات کے احکام جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔
Over 3,000 farmers committed suicide in the last 3 years
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں