Delhi Assembly Elections - BJP election committee meeting
بی جے پی لیڈر ہرش وردھن کو دہلی اسمبلی انتخابات میں پارٹی کے چیف منسٹری کے امیدوار بنائے جانے کی اطلاعات پر پارٹی کے دہلی کے یونٹ کے صدر وجئے کوئل کی جانب سے کھلی بغاوت کی قیاس آرائیوں کے دوران پارٹی کی مرکزی قیادت کل اس مسئلہ پر کوئی فیصلہ کرسکتی ہے۔ بی جے پی کی مرکزی انتخابی کمیٹی کاکل اجلاس طلب کئے جانے کا امکان ہے تاکہ پا رٹی کے وزرات عظمی امیدوار نریند ر مودی کی موجودگی میں چھتیس گڑھ اسمبلی انتخابات کے لیے امید واروں کے ناموں کو قطعیت دی جاسکے ۔ بی جے پی ذرائع نے آج بتایا کہ پارٹی کے بیشتر پارلیمانی بورڈ ارکان ڈاکٹر ہرش وردھن کے حامی ہیں جو 4مرتبہ رکن اسمبلی اور سابق وزیر چکے ہیں۔ذرائع نے بتایاکہ بی جے پی دہلی یونٹ کے بیشتر سینئر قائدین جیسے کمار ملہوترا ،وجیندر گپتا ،آرتی مہرا اور وجئے جولی نے بھی کانگریس قائدو چیف منسٹر دکشت کے مقابل ڈاکٹر ہرش وردھن کو چیف منسٹری کا امید وار بنائے جانے پر کوئی اعتراض نہیں کیا ہے۔ بہر حال جب سے بیڈیا میں یہ اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ بی جے پی کی مرکزی قیادت ڈاکٹر ہرش وردھن کو چیف منسٹری کا امید وار بناسکتی ہے،وجئے گوئل نے پارٹی کی اعلی قیادت بشمول قومی صدر راجناتھ سنگھ اور دہلی الیکشن انچارج نتن گڈ کری پر کھل کر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ چیف منسٹر ی کی امید واری کے مسئلہ پر وجئے گوئل کے موقف سے پارٹی خوش نہیں ہے ۔دہلی یونٹ کے ایک سینئر قائد نے کہا کہ مرکزی قیادت وجئے گوئل کے خلاف سخت کاروائی کرسکتی ہے۔ بی جے پی کے داخلی سروے کے مطابق وجئے گوئل اور چیف منسٹر دہلی شیلا دکشت کو 20،20فیصد عوام کی تائید حاصل ہے جب کہ عام آدمی پارٹی کے اروند کجر یوال کو 12فیصد اور سینئر بی جے پی قائدین ویجندر گپتا کو 9فیصد ڈاکٹر ہرش وردھن کو 4فیصد عوام کی تائید حاصل ہے ۔اس سروے کے نتائج نے گوئل کے دعوؤں کو مظبوط کیا ہے۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں