سنو ایشور - نظم از کپل جوشی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2018-04-14

سنو ایشور - نظم از کپل جوشی

جموں و کشمیر کے ایک علاقے کٹھوا میں ایک نابالغ لڑکی کی عصمت ریزی اور پھر اس کے قتل پر ملک بھر میں احتجاج کی لہر جاری ہے۔ اس احتجاج کا ایک حصہ قلمکار بھی بنے ہیں۔ اسی المناک واقعے کے پس منظر میں راجستھان کے ایک چھوٹے سے گاؤں کے شاعر کپل جوشی نے اپنی نظم "سنو ایشور" تحریر کی ہے۔ نظم کا اردو ترجمہ (از: مکرم نیاز) ذیل میں ملاحظہ فرمائیں۔۔۔

سنو ایشور!सुनो ईश्वर
تم گونگے ہو یا بہرے ہو؟तुम गूंगे हो या बहरे हो?
سن نہیں پاتے کچھ بھیसुन नहीं पाते कुछ भी
دور کا، نزدیک کا بھیदूर का,नजदीक का भी
تمہارے ہی ایک مندر میںतुम्हारे ही एक मंदिर में
چیختی چلاتی رہیचीखती चिल्लाती रही
ایک معصوم بچیएक मासूम बच्ची
اور تم تھے کہऔर तुम थे कि
بیٹھے رہے مندر کی ٹھنڈی چھاؤں میںबैठे रहे मंदिर की ठंडी छाँव में
اور لیتے رہےऔर लेते रहे
مزہ چھپن (56) ذائقوں کاस्वाद छप्पन भोगों का
..
سنو ایشور!सुनो ईश्वर
میں نے سنا تھا کہमैंने सुना था कि
تم رحم دل ہوतुम दयालू हो
دوڑے چلے آتے ہوदौड़े चले आते हो
اپنے بچوں کی ایک پکار پرअपने बच्चों की एक पुकार पर
لمحہ بھر میںक्षण भर में ,
اور ہر دکھ درد سے چھٹکارہ دلا دیتے ہیںऔर उबार लेते है हर दुःख-दर्द से
کیا یہ سچ نہیں ہے؟क्या ये सच नहीं है?
..
سنو ایشور!सुनो ईश्वर
میں نے سنا ہے اپنی دادی سےमैंने सुना है अपनी दादी से
تم آئے تھے بھری سبھا میںतुम आये थे भरी सभा में
دروپدی کی ایک پکار پرद्रोपदी की एक पुकार पर
اور بچائی تھی حیاऔर बचाई थी लाज
اس بھری سبھا میںउस भरी सभा में
میں نے پڑھا ہے دھرم کی موٹی کتابوں میںमैंने पढ़ा है धर्म की मोटी किताबों में
تم آئے تھے ہر زمانے میںतुम आये थे हर युग में
رامائن، مہابھارت، دواپرا یگ (1) میںरामायण ,महाभारत ,द्वापरयुग में
اور میں نے یہ بھی پڑھا ہےऔर मैंने ये भी पढ़ा है
تمہی نے کہا تھا کہतुम्ही ने कहा था कि
میں آتا ہوںमैं आता हूँ
ہر یگ میںहर युग में
جب جب ہوتی ہے دھرم کی توہینजब-जब होती है धर्म की क्षति
بدکاری کا فروغ ہوअधर्म का विस्तार होता है,
کیا یہ محض کہا سنی کے دلاسے تھے؟क्या ये महज कहना भर था??
..
سنو ایشور!सुनो ईश्वर
میں نے سنا ہے شروع سے ہیमैंने सुना है शुरू से ही
بچوں میں بھگوان بستے ہیںबच्चों में भगवान बसते है
مگر اُس دن جب وہमगर उस दिन जब वो
بلکتی رہی تھی مندر کے احاطے میںबिलखती रही थी मंदिर के परिसर में
لگاتی رہی تھی پکار بار بار تمہارے لوٹ آنے کیलगाती रही थी गुहार बार -बार तुम्हारे लौट आने की
کیا اُس دن تم چھٹی پر تھے؟क्या उस दिन तुम छुट्टी पर थे??
..
سنو ایشور!सुनो ईश्वर
اب بہت ہوئی خاموشیअब बहुत हुई चुप्पी
نہیں برداشت ہوتا ابनहीं सहन होती अब
یہ آخری درخواست ہے تم سےये आख़िरी दरख़्वास्त है तुमसे
ایک ناچیز شاعر کیएक छोटे कवि की
اگر اس بار بھی رہی خاموشیअगर इस बार भी रही चुप्पी
تو میں بھیतो मैं भी
مسترد کر دوں گاनकार ही दूँगा
تمہیںतुम्हें
اورऔर
تمہاری الہی طاقت!!तुम्हारी ईश्वरीय सत्ता!

1: سنسکرت تعلیمات کے مطابق دنیا کے چار ادوار ہیں، ستیہ یگ، تریتا یگ، دواپرا یگ اور کل یگ۔

A Hindi poem 'Suno Eeshwar' by Kapil Joshi
Urdu Translation: Mukarram Niyaz.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں