فوج کے ایک اہلکار نے یہاں بتایا کہ دہشتگردوں کے خلاف ٹھوس آپریشن ابھی جاری ہے اور اسے حساس سطح پر برتا جا رہا ہے تاکہ نقصان کم سے کم ہو۔ خواتین اور بچوں کے بچانے کے دوران ہی اشرف میر شہید ہو گئے ہیں۔
حکام نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کو الگ تھلگ کردیا گیا ہے اور فوج حتمی آپریشن کے لئے تیاری کر رہی ہے۔ خبروں کے مطابق آرمی کیمپ میں تین دہشت گردوں کی مبینہ موجودگی ظاہر کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ آج ہفتہ کی علی الصبح پانچ بجے کے قریب چار سے پانچ مسلح دہشت گرد سنجوان آرمی کیمپ میں داخل ہوئے تھے اور جی-س-او کوارٹرز میں گھسنے میں بھی کامیاب ہو گئے تھے۔ ۔ دہشت گردی کے خلاف آپریشن میں اودھم پور سے فضائیہ کے پیرا کمانڈوز بھی فوجی جوانوں کے ساتھ شامل ہو چکے ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ اس حملے کی تفتیش پر ان کی گہری نظر ہے۔ راجناتھ نے کہا، "ہم اس حملے پر مکمل نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہمارے فوجی جوان دہشت گردوں سے لڑ رہے ہیں۔ '
دوسری طرف آرمی چیف بپن راوت نے وزیر دفاع کو حملے کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔ ریاست کے ڈی جی پی نے موجودہ صورتحال کے متعلق مرکزی وزیر داخلہ کو آگاہی فراہم کی ہے۔
sunjuwan army camp attack army briefs media says one jco martyred six others injured
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں