روہت ویمولا خودکشی - والدہ نے حیدرآباد یونیورسٹی کا معاوضہ قبول کر لیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2018-02-22

روہت ویمولا خودکشی - والدہ نے حیدرآباد یونیورسٹی کا معاوضہ قبول کر لیا

دو سال قبل خودکشی کرنے والے حیدرآباد یونیورسٹی کے اسکالر روہت ویمولا کی والدہ رادھیکا ویمولا نے یونیورسٹی حکام کی جانب سے دئیے گئے آٹھ لاکھ روپے کے معاوضے کو قبول کر لیا ہے۔
یونیورسٹی ترجمان ونود پوارلہ نے کہا کہ گزشتہ ماہ ہی چیک جاری کیا جا چکا تھا اور یونیورسٹی نے ایک خط کے ذریعے رادھیکا ویمولا کو مطلع کر دیا تھا کہ وہ 20/فروری تک معاوضہ کا چیک حاصل کر سکتی ہیں۔
دوسری طرف رادھیکا ویمولا نے ایک پریس ریلیز کے ذریعے وضاحت کی کہ قانونی اور سماجی صلاح کاروں کے مشورہ پر معاوضہ قبول کرنے کا انہوں نے فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں دستیاب شدہ معلومات کے بموجب معاوضہ کی رقم یونیورسٹی وائس چانسلر کی طرف سے نہیں بلکہ قومی کمیشن کی ہدایت پر جاری ہوئی ہے۔ میں نے ایسا کبھی نہیں چاہا کہ یہ افواہ پھیلے کہ روہت ویمولا کی ماں نے یونیورسٹی حکام سے خفیہ معاملات طے کر کے پیسے وصول کیے ہیں۔ میں یہ واضح کرنا ضروری سمجھتی ہوں کہ روہت کی موت کے بدلے سمجھوتے کے طور پر یہ رقم نہیں لی گئی ہے۔
واضح رہے کہ 17/جنوری 2016 کو روہت ویمولا کی خودکشی کے بعد یونیورسٹی حکام نے روہت کے خاندان کو آٹھ لاکھ روپے کے پس از مرگ معاوضہ کی پیشکش کی تھی لیکن ویمولا خاندان پیشکش کو رد کر دیا تھا۔
روہت ویمولا کی وفات کے بعد دہلی وزیر اعلیٰ کجریوال نے روہت کے بھائی راجہ ویمولا کو نوکری کی پیشکش کی تھی اور آندھرا پردیش حکومت کی جانب سے بھی راجہ ویمولا کو ٹیچر کی ملازمت کے ساتھ پانچ لاکھ روپے کی پیشکش کی گئی تھی مگر ویمولا خاندان نے دونوں پیشکشوں کو رد کر دیا تھا۔ البتہ آل انڈیا مسلم لیگ کی جانب سے دو بیڈروم کے گھر کی پیشکش کو ویمولا خاندان نے قبول کر لیا تھا۔

rohith vemula mother accepts 8 lakh from hyderabad university

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں