مرکزی حکومت کے خلاف آندھرا پردیش وزیراعلیٰ نائیڈو دوبارہ برہم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2018-02-20

مرکزی حکومت کے خلاف آندھرا پردیش وزیراعلیٰ نائیڈو دوبارہ برہم

ap-cm-naidu
عام بجٹ میں اپنی ریاست کے لیے مطلوبہ فنڈز حاصل کرنے میں ناکام رہنے پر آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ اور تلگودیشم پارٹی کے صدر چندرابابو نائیڈو کی خفگی اب تک دور نہیں ہوئی ہے۔ آندھرا پردیش کو خصوصی موقف عطا کرنے کے مطالبے پر مرکزی حکومت کی سردمہری پر وزیراعلیٰ نائیڈو نے ایک بار پھر مرکز کے خلاف کھل کر اپنی برہمی ظاہر کی ہے۔
نائیڈو نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد ہی ہمارے پاس واحد راستہ ہے مگر بدقسمتی سے ہمارے پاس درکار ارکان پارلیمان کی تعداد نہیں ہے۔ نائیڈو نے مزید کہا کہ بی جے پی اور کانگریس کا انہیں اس معاملے میں ملزم ٹھہرانا قطعاً درست نہیں ہے۔

ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے، آندھرا پردیش کے وزیراعلی نے کہا: "کچھ لوگ ہمارے اراکین پارلیمان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں. لیکن ہمارے ارکان پارلیمان اگر استعفی دے دیں تو پھر کون ریاست کے لئے لڑے گا؟ تحریک عدم اعتماد کی پیش کشی ہمارے لیے آخری راہ ہے مگر اس کے لیے 54 ارکان پارلیمان کی ضرورت ہے جو بدقسمتی سے ہمارے پاس نہیں۔"
نائیڈو نے مزید کہا کہ وہ اپنی ریاست سے انصاف کرنے کے لیے مرکز سے تقاضا کر رہے ہیں مگر اس پر بھی وائی ایس آر کانگریس اور بی جے پی نے انہیں تنقید کی زد پر رکھا ہے۔ کانگریس نے تو ریاست کی تقسیم کے دوران ناانصافی کی تھی اور بی جے پی اپنے وعدے سے مکر رہی ہے۔

نائیڈو کے بیان سے واضح ہے کہ ٹی ڈی پی اور بی جے پی کے درمیان اختلافات کی دراڑ ابھی تک قائم ہے۔ اس سے قبل بھی نائیڈو نے ہفتہ کو گنٹور میں پارٹی اراکین کے درمیان کہا تھا کہ "ہم نے بی جے پی کا ساتھ اس لیے دیا تھا کہ آندھرا پردیش کے عوام کے ساتھ انصاف ہو سکے۔ میں 29 مرتبہ دہلی گیا اور سربراہوں سے ملاقات کی مگر پھر بھی انصاف نہیں ملا۔"

واضح رہے کہ 5/فروری کو وزیراعلیٰ نائیڈو اور مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کے درمیان گفتگو کے بات یہ باور کیا جا رہا تھا کہ دونوں پارٹیوں میں مفاہمت ہو گئی ہے مگر اب وزیراعلیٰ آندھرا پردیش کا تازہ بیان نئے سوالات اٹھا رہا ہے۔

AP CM Chandrababu Naidu dismisses demand for no-trust motion against NDA govt

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں