پرانا شہر حیدرآباد کی شاہ علی بنڈہ لائبریری - 6000 سے زائد نایاب کتب موجود - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2018-01-12

پرانا شہر حیدرآباد کی شاہ علی بنڈہ لائبریری - 6000 سے زائد نایاب کتب موجود

shah-ali-banda-library
پرانے شہر کی واحد "شاہ علی بنڈہ لائبریری" بھی ارباب مجاز کی توجہ کی محتاج
لائبریری میں موجود 60,000 سے زائد نایاب کتب کی حفاظت ضروری

کسی زمانہ میں علم کا خزانہ مانی جانے والی پرانے شہر میں واقع’’شاہ علی بنڈہ لائبریری‘‘ آج اپنی زبوں حالی پر اشکبار نظر آتی ہے ۔ ٹوٹے ہوئے ایک شیلف اور فرنیچر جہاں لائبریری کی اندرونی خستہ حالی کی داستان بیان کرتے نظر آتے ہیں وہیں لائبریری کا بیرونی حصہ بھی ارباب مجاز کی عدم توجہی اور لاپرواہی کا رونا روتا دکھائی دیتا ہے جب کہ لائبریری کی دیواروں پر کئی جگہ شگاف نمودار ہوچکے ہیں اور دیواروں کا پینٹ بھی اکھڑ کر گرنے لگا ہے ، بارش کے موسم میں لائبریری کی چھت میں جو پانی اتر گیا تھا اس سے لائبریری میں رکھی ہوئی60,000سے زائد نایاب کتابوں کے لئے خطرہ ثابت ہورہا ہے ۔
شاہ علی بنڈہ لائبریری کی کتابوں سے استفادہ کے لئے تقریبا ہر ہفتہ آنے والے ڈگری کے ایک طالب علم نے کہا کہ مجھے جیسے پرانے شہر میں رہنے والے طالبان علم کے لئے اس علاقہ میں یہ واحد لائبریری ہے لیکن اس کی باقاعدہ نگہداشت نہ ہونے سے اس کی حالت اتنی خراب ہوچکی ہے کہ اب اکثر لوگ یہاں آنے سے گریز کرنے لگے ہیں ۔ پھر بھی روزاہ تقریبا 100افراد یہاں اخبارات کا مطالعہ کرنے آتے ہیں لیکن بد بختی یہ ہے کہ ان کے بیٹھنے کے لئے خاطر خواہ کرسیاں بھی موجود نہیں ہیں اور جو ہیں ان میں سے بھی کئی ٹوٹی ہوئی ہیں۔
لائبریری آنے والے ایک اور صاحب 55 سالہ عبدالرحمن نے بتایا کہ سٹی گرانتھالیہ سنستھا CGS نے چند سال پہلے لائبریری کی نئی بلڈنگ تعمیر کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ صرف وعدہ ہی رہا اور نئی بلڈنگ کو چھوڑئیے لائبریری کی جو عمارت ہے اس کی مرمت اور داغ دوزی تک نہیں کی گئی ۔
شاہ علی بنڈہ میں ہی سکونت پذیر ایک طالبہ سمیرہ بیگم نے شکایت کی کہ لائبریری میں نہ کتابیں سلیقہ سے رکھی جاتی ہیں اور نہ ہی یہاں کوئی کمپیوٹر موجود ہے۔ میں نے دیکھا ہے کہ کئی اہم کتابیں جو طلبہ کے لئے اہم ہیں انہیں ایک کونے میں رکھ دیا گیا ہے کیونکہ یہاں کتابیں رکھنے کے لئے درکار شیلف نہیں ہیں۔
اس بارے میں لائبریرین اوما رانی سے دریافت کیا گیا تو انہوں نے لائبریری کے لئے کسی نئی عمارت کی تعمیر کی تجویز یا لائبریری کو کسی اور عمارت میں منتقل کرنے کی تجویز سے لا علمی ظاہر کی۔ تاہم سٹی گرانستھالیہ سنستھا (CGS) کے چیرپرسن مسٹر کے پرسنا نے کہا کہ لائبریری کے اندرونی حصہ کی مرمت کا کام جلد ہی شروع کیاجائے گا۔
اس کے علاوہ سنستھا نے حکومت سے شاہ علی بنڈہ کے علاقہ میں کوئی خالی اراضی فراہم کرنے کی خواہش کی ہے تاکہ پرانے شہرکے لوگوں کی سہولت کے لئے ایک نئی اور تمام عصری سہولتوں سے مزین لائبریری قائم کی جائے۔ فی الوقت جس بلڈنگ میں شاہ علی لائبریری میں قائم ہے وہ ایک مقامی سماجی تنظیم سے کرایہ پر حاصل کی ہوئی ہے اور یہ لائبریری CGSکے گریڈAکی لائبریریوں میں شامل ہے لیکن تقریباً دس سال سے اس بلڈنگ کی آہک پاشی ہوئی ہے اور نہ کوئی مرمت!!

Shah Ali Banda library in old city hyderabad

Times of India Report: Shah Ali Banda library: Tomes of apathy & starved of funds

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں