منموہن کے خلاف وزیراعظم مودی کے ریمارکس - پارلیمنٹ کی کارروائی پھر ملتوی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-12-21

منموہن کے خلاف وزیراعظم مودی کے ریمارکس - پارلیمنٹ کی کارروائی پھر ملتوی

نئی دہلی
یو این آئی
سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ پر گجرات اسمبلی کی انتخابی مہم کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے لگائے گئے الزامات پر کانگریس نے آج بھی راجیہ سبھا میں زبردست ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دوبار ملتوی ہونے کے بعد کل تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔ آج صبح ایوان کی کارروائی شروع ہونے پر اس معاملے پر کانگریس کے ہنگامے کی وجہ سے وقفہ صفر اور وقفہ سوالات نہیں ہوسکا۔ وقفے کے بعد ڈپٹی چیئرمین پی جے کورین نے کارروائی شروع کرنے کی کوشش کی لیکن کانگریس ارکان کے ہنگامے کی وجہ سے کارروائی ملتوی کردی ۔ وقفے کے بعد کارروائی شروع ہوتے ہی قائد اپوز یشن غلام نبی آزاد نے کہا کہ وزیر اعظم نے سابق وزیر اعظم اور سفارتکاروں پر سنگین الزامات لگائے ہیں اور اس کے لئے کانگریس نے ک بھی معافی کا مطالبہ نہیں کیا ہے۔ کانگریس نے تو مودی سے اپنا بیان واپس لینے کو کہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گجرات انتخابات کے دوران پاکستان کے ساتھ مل کر سازش کا الزام سابق وزیر اعظم اور سفارت کاروں پر لگایا گیا تھا۔ جس میٹنگ کی وجہ سے یہ الزام لگایا گیا تھا اس میں نہ صرف غیر ملکی سفارتکا رموجود تھے بلکہ سابق فوجی سربراہ بھی موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کا کوئی بھی لیڈر پاکستان کے ساتھ مل کر سازش کی بات سوچ بھی نہیں سکتا ہے۔ ایک عام کانگریس کارکن بھی ایسا نہیں کرسکتا ہے۔ اس پر پی جے کورین نے کہا کہ ایوان اس معاملے پر اپنی ہدایات دے چکا ہے اور وہ اس پر کچھ بھی کہنے کی پوزیشن میں نہیں ہے ۔ ایوان کے لیڈر ، قائد اپوزیشن اور پارلیمانی امور کے وزیر کو آپس میں مل کر اس مسئلے کو حل کرنا ہے ۔ اسی دوران کانگریس کے اراکین ، وزیر اعظم شرم کرو ، وزیر اعظم معافی مانگیں،کے نعرے لگاتے ہوئے ایوان کے وسط میں آگئے ۔ اس کے بعد پی جے کورین نے ہنگامہ کرنے والے ارکان سے خاموش ہونے کی اپیل کی اور قانون سازی کارروائی شروع کرنے کی کوشش کی لیکن ہنگامہ جاری رہنے پر انہوں نے ایوان کی کارروائی کل تک کے لئے ملتوی کردی۔ علیحدہ اطلاع کے مطابق صدر نشین راجیہ سبھا ایم وینکیا نائیڈو نے منموہن موضوع پر وزیرا عظم نریندر مودی کی معافی کے کانگریس اراکین کے مطالبے کو یہ کہتے ہوئے خارج کردیاکہ ایوان کے باہر دئے گئے بیان کے لئے ایوان میں معافی نہیں مانگی جاسکتی ۔ نائیڈو نے اس مسئلے پر وقفہ سوالات کے دوران کانگریس اراکین کے ہنگامے کے دوران یہ بات کہی ۔ وقفہ صفر میں بھی اسی مسئلے پر کارروائی ملتوی ہونے کے بعد وقفہ سوالات شروع ہوتے ہی کانگریس اراکین ایوان کے وسط میں پہنچ گئے اور وزیر اعظم معافی مانگیں کے نعرے لگانے لگے ۔ اس پر صدر نشین نے کہا کہ جب بیان ایوان میں نہیں دیا گیا ہے تو یہاں معافی مانگنے کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔ ہنگامہ کرنے والے کانگریس اراکین سے وقفہ سوالات کو جاری رکھنے کی اجازت دینے کی اپیل کرتے ہوئے نائیڈو نے کہا کہ کوئی بھی شخص معافی نہیں مانگے گا۔ ایوان میں کوئی بیان نہیں دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ باہر دئیے گئے بیان کے لئے ایوان میں کارروائی ملتوی کرنے کی روایت نہیں ہے ۔ اس کے بعد انہوں ے ایوان کی کارروائی دوپہر دو بجے تک کے لئے ملتوی کردی۔ اس مسئلے کے حل کے لئے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان منگل کو بات چیت ہوئی تھی ، لیکن اس کے بے نتیجہ رہنے کی وجہ سے کانگریس اراکین نے آج پھر اس مسئلے کو ایوان میں اٹھایا۔ سرمائی اجلاس میں اب تک چار دن میں سے صرف ایک دن ہی کارروائی مناسب انداز طریقے سے چلی ہیا ور بقیہ تین دن کوئی کام کاج نہیں ہوسکا ہے ۔پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے مطابق منموہن سنگھ کے خلاف وزیر اعظم نریندر مودی کے ریمارکس پر ان سے معذرت خواہی کے لئے کانگریس ارکان کی ہنگامہ آرائی کے سبب آ ج لوک سبھا کی کارروائی متاثر ہوگئی ۔ کارروائی کو دو مرتبہ ملتوی کرنا پڑا اور اصل اپوزیشن جماعت نے واک آؤٹ بھی کیا۔ بہر حال دوپہر میں کانگریس ارکان کے واک آؤٹ کے بعد ایوان میں قانون سازی کی گئی ۔ آج صبح ایوان کی کارروائی کے آغاز کے چند منٹ بعد اسے دوپہر تک ملتوی کرنا پڑا ۔ دستاویزات پیش کرنے کے کچھ ہی دیر بعد اسے دوسری مرتبہ دو بجے تک ملتوی کردیا گیا ۔ اسپیکر نے جیسے ہی وقفہ سوالات کا آغاز کیا، کانگریس قائدین نے گجرات کی انتخابی مہم کے دوران مودی کی جانب سے سنگھ کے خلاف کئے گئے ریمارکس کا مسئلہ اٹھایا۔ اسپیکر سمترا مہاجن نے فوری کارروائی کو دوپہر تک ملتوی کردیا۔ اس موقع پر مودی بھی ایوا میں موجود تھے کیونکہ چہار شنبہ کے دن وزیر اعظم کے دفتر سے متعلق سوالات پیش کئے جاتے ہیں ۔ دوپہر میں ایوان کی کارروائی کے دوبارہ آغاز پر وقفہ صفر شروع ہونا تھا تاہم کانگریس ارکان، ایوان کے وسط میں پہنچ گئے اور نعرہ بازی کرنے لگے۔ انہوں نے سمترا مہاجن سے کہا کہ وہ اس کے قائد ملیکار جن کھڑگے کو بولنے کی اجازت دیں ۔ ان درخواستوں سے متاثر ہوئے بغیر اسپیکر نے بی جے پی ڈی قائد بی مہتاب سے کہا کہ وہ مہاندی آبی تنازعہ کی یکسوئی کے لئے ٹریبونل کی تشکیل کے مسئلہ پر بیان دیں۔

PM Modi's charge of Manmohan Singh colluding with Pak disrupts Parliament

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں