راہول گاندھی کے خلاف کوئی ایف آئی آر نہیں صرف نوٹس - الیکشن کمیشن - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-12-15

راہول گاندھی کے خلاف کوئی ایف آئی آر نہیں صرف نوٹس - الیکشن کمیشن

نئی دہلی
پی ٹی آئی
گجرات اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلہ سے چند ہی گھنٹے قبل ٹی وی چینلس کو انٹر ویو دینے کے کانگریسی رہنما راہول گاندھی کی جانب سے بادی النظر میں انتخابی قانون کی خلاف ورزی پر ان کے خلاف الیکشن کمیشن نے کوئی ایف آئی آر درج نہیں کیا ہے ۔ البتہ صرف انہیں نوٹس دی ہے ۔ سینئر ڈپٹی الیکشن کمیشن اومیش سنہا نے یہاں دوسرے مرحلہ کی رائے دہی کے تناسب کے بارے میں اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ راہول گاندھی کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی اگیا ہے ۔ ان کے نام صرف ایک نوٹس جاری کیا گیا ہے ، جس کا جواب انہیں5دن میں دینا ہے ۔ سنہا نے بتایا کہ راہول گاندھی کو18دسمبر شام پانچ بجے تک جواب دینا ہے۔ کل جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا کہ ٹی وی چینلوں پر راہول گاندھی کے انٹر ویوز کی پیشکشی، قانون عوامی نمائندگی(1951) کی دفعہ126(3) کے تحت انتخابی عمل کی تعریف میں آتی ہے اور ان انٹرویوز کی ٹیلی کاسٹ جو رائے دہی سے عین قبل ہوئی تھی ، مذکورہ قانون کی دفعہ(B)(1)126کی خلاف ورزی کے مترادف ہے ۔ سینئر ڈپٹی الیکشن کمیشن نے مزید کہا کہ 13دسمبر کو آپ ایسے انٹر ویوز دیتے ہوئے اور ٹی وی چینلوں پر ان کو پیش کرتے ہوئے بادی النظر میں مذکورہ دفعات کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں ۔ اس طرح آپ نے الیکشن کمیشن کی قانونی ہدایات خلاف ورزی کی ہے ۔

کانگریس قائد پی چدمبرم نے آج الیکشن کمیشن سے سوال کیا کہ اس نے پارٹی کے منتخب صدر راہول گاندھی کو نوٹس کیوں جاری کی جنہوں نے میڈیا کو انٹر ویو دیا تھا تاہم بی جے پی قائدین کے خلاف ایسی کوئی کارروائی نہیں کی گئی ، جنہوں نے یہی کام کیا تھا۔ چدمبرم نے سلسلہ وار ٹویٹر پیامات میں الیکشن کمیشن پر الزام لگایا کہ وہ محو خواب ہے اور گجرات کے عوام سے کہا کہ وہ اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کرتے ہوئے ریاست کی بی جے پی حکومت کو تبدیل کریں۔ چدمبرم نے کہا کہ کل وزیر اعظم نے ایک تقریر کی ۔ بی جے پی کے صدر نے ایک انٹر ویو دیا۔ وزیر ریلوے نے ایک انٹر ویو دیا ۔ آخر ان سب پر الیکشن کمیشن نے کیوں دھیان نہیں دیا ۔ صرف راہول گاندھی کے انٹر ویو کو کیون چنا گیا ۔ سابق وزیر فینانس اور وزیر داخلہ نے کہاکہ بی جے پی کی جانب سے الیکشن کمیشن کو درخواستوں کی پیشکشی مایوسی کا نتیجہ ہے ۔ انتخابی مہم کے اختتام کے بعد ہر امید وار انٹر ویو دیتا ہے ۔ ہر الیکشن میں ہر انتخابی مہم چلانے والا ایسا کرتا ہے ۔ ووٹنگ کے دن وزیر اعظم کو روڈ شو کی اجازت دینا مثالی ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔ کیا یہ کوئی انتخابی مہم ہے ۔ آخر الیکشن کمیشن کیا کررہا ہے ۔ انہوں نے الیکشن کمیشن پر اپنے کام کے سلسلہ میں محو خواب ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ٹی وی پر نظر آنے والی تصاویر سے اس بات میں کوئی شک و شبہ نہیں رہے گا کہ پولنگ کے دن بی جے پی اور وزیر اعظم نے مکمل انتخابی مہم چلائی ۔ انہوں ںے کہا کہ قواعد کی افسوسناک خلاف ورزی کی گئی ہے۔ چدمبرم نے میڈیا سے بھی کہا کہ وہ اس غیر معمولی خلاف ورزی پر اٹھ کھڑا ہو اور اس کھلے استحصال کی اجازت دینے پر الیکشن کمیشن کی مذمت کرے ۔

Gujarat polls: No FIR lodged against Rahul Gandhi, only notice issued: EC

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں