ترقی کے دعوؤں کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہے ہیں مودی - منموہن سنگھ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-12-03

ترقی کے دعوؤں کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہے ہیں مودی - منموہن سنگھ

ترقی کے دعوؤں کو بڑھا چڑھا کر پیش کررہے ہیں مودی: منموہن سنگھ
سورت
یو این آئی
سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے آج کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مستقبل کی ترقی کے دعوؤں کو کافی بڑھا چڑھا کر پیش کررہے ہیں اور2022ء تک یعنی آئندہ پانچ سال میں ہندوستان کو ترقی یافتہ ملکوں کی صف میں کھڑا کرنے کے لئے انہیں35فیصد کی سالانہ شرح ترقی حاصل کرنی ہوگی جو کہ ابھی تک کوئی نہیں کر پایا ہے ۔ ڈاکٹر سنگھ نے یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ مسٹر مودی اکثر کہتے ہیں کہ 70سال میں کچھ نہیں ہوا ہے ۔ آزادی کے وقت ملکوں میں لوگوں کی اوسط عمر31سال ہوتی تھی جواب71سال ہوگئی ہے ۔ خواندگی کی شرح18سے بڑھ کر76فیصد ہوگئی ہے ۔ ملک نے جو ترقی کی ہے اس کا سہرا عوام کے سر بندھتا ہے اور اس میں کانگریس حکومتوں کے ساتھ ہی ساتھ بی جے پی اور دیگر حکومتوں کا بھی تعاون ہے ۔ اب بھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے لیکن مسٹر مودی کو بھیڑ کو متاثر کرنے کے لئے ملک کو بدنام کرنے کے بجائے دیگر قابل احترام طریقے اختیار کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی قیادت والی یو پی اے ۔1اور 2حکومت کے دوران ملک کی جی ڈی پی کی اوسط شرح7اعشاریہ8فیصد رہی تھی ، جب کہ مسٹر مودی کی حکومت نے پچھلے تین سال میں7اعشاریہ3فیصد کی اوسط شرح حاصل کی ہے ۔ مسٹر مودی جہاں ماضی کو بدنام کررہے ہیں وہیں مستقبل میں ہونے والی ترقی کے بارے میں غلط بیان سے کام لے رہے ہیں۔ وہ 2022ء تک ہندوستان کو ترقی یافتہ ملک بنانے کی بات کررہے ہیں اور اگر ایسا ہوگا تو مجھے سب سے زیادہ خوشی ہوگی، لیکن ایسا ہونے کے لئے ہندوستان کو ہر سال 35فیصد کی شرح نمو حاصل کرنی ہوگی ، کیا مودی جی ایسا کرپائیں گے ۔ اپنے گجرات شہیر کے دوران منموہن سنگھ نے کہا جی ڈی پی کے اعداد و شمار پر خوش ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ نوٹ بندی سے1.5لاکھ کروڑ کا نقصان ہوچکا ہے ۔ اس فیصلے سے کالے دھن کو فروغ ملا ہے۔ منموہن سنگھ نے نوٹ بندی سے100سے زائد لوگوں کی موت پر اظہار غم کیا ۔ سورت میں انتخابی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گجرات کے لوگ بہت برے دور سے گزر رہے ہیں ۔ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کی مار جھیل رہے ہیں، لیکن آپ کے پی ایم جو گجرات سے ہیں اس پر مرہم رکھنے کی کوشش نہیں کی ۔ نوٹ بندی کی وجہ سے لوگوں نے کالے دھن کو سفید بنالیا ۔ انہوں نے کہا کہ گجرات میں تاجروں کی حالت خستہ ہے ۔ نوٹ بندی سے تاجر طبقہ ابھر رہا تھا کہ جی ایس ٹی کی مار جھیلی پڑی۔ گجرات انتخابی تشہیر کے دوران سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے تشہیر میں پی ایم مودی اور ان کی معاشی پالیسیوں پر زبردست نشانہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی سے ملک کی معیشت تباہ ہوچکی ہے ۔ منموہن سنگھ نے کہا کہ جی ڈی پی کی تازہ اعداد و شمار سے زیادہ خوش ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ کیونکہ یہ اعداد و شمار یو پی اے حکومت سے کافی کم ہے ۔

گجرات کی 16 سیٹوں پر مقابلہ دلچسپ
نئی دہلی
یو این آئی
گجرات کے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں معاملہ یکطرف تھا ۔ اب منظر نامہ تبدیل ہوتا نظر آرہا ہے ۔ مجموعی طور پر16امید واروں نے ایک لاکھ سے زائد ووٹ سے جیت حاصل کی تھی جن میں سے15بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کے اور ایک کانگریس امید وار تھا ۔ ان علاقوں میں اس مرتبہ بھی دلچسپی مقابلہ نظر آئے گا۔ گزشتہ الیکشن میں راست کی منی نگر سیٹ سے اس وقت کے وزیر اعظم نریندر مودی ، نارن پورا سے بی جے پی کے سینئر لیڈر امیت شاہ اور گھٹلوڈیا سے محترمہ آنندی بین پٹیل اپنے حریف امید واروں سے بڑے فرق سے جیتنے میں کامیاب رہے تھے ۔ بعد میں ہوئے لوک سبھا انتخابات میں مسٹر مودی نے گجرات کے وڈودرہ کے علاوہ اتر پردیش کے ورانسی سے بھی الیکشن لڑا تھا اور دونوں سیٹوں پر کامیاب ہوئے تھے ۔ وزیرا عظم بننے کے بعد انہوں نے وڈوڈرہ سیٹ سے استعفیٰ دے دیا تھا ۔ مسٹر شاہ کو بھی بعد میں بی جے پی کا قومی صدر منتخب کیا گیا تھا اور وہ راجیہ سبھا ، کے لئے بھی منتخب ہوئے ۔ مسٹر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد محترمہ پٹیل ریاست کی وزیر اعلیٰ بنیں لیکن کچھ وقت بعد ان کی جگہ پر مسٹر روانی کو وزیر اعلیٰ بنایا گیا ۔ محترمہ پٹیل اس مرتبہ الیکشن نہیں لڑ رہی ہیں۔ بی جے پی نے اس مرتبہ منی نگر سے سریش بھائی پٹیل کو امید وار بنایا ہے جہاں ان کا مقابلہ کانگریس کی شویٹا بھٹ سے ہوگا۔ گزشتہ الیکشن میں مسٹر مودی کو ایک لاکھ بیس ہزار سے زائد ووٹ ملے تھے اور انہوں نے کانگریس کی امید وار محترمہ بھٹ کو بری طرح سے شکست دی تھی ۔ نارن پورہ میں اس مرتبہ بی جے پی نے کوشک پٹیل کو امید وار بنایا ہے جہاں ان کا مقابلہ کانگریس کے نتین پٹیل سے رہے گا۔ گزشتہ الیکشن میں مسٹر شاہ نے ایک لاکھ سے زائد ووٹ حاصل کر کے کانگریس کے جیتو بھائی پٹیل کو شکست دی تھی ۔ پچھلی بار کے دونوں امید وار اس الیکشن میں نہیں ہیںمحترمہ پٹیل نے2012ء کے الیکشن میں گھٹلوڈیا سیٹ پر ایک لاکھ چوپن ہزار ووٹ لے کر کانگریس کے رمیش بھائی پٹیل کو بڑے فرق سے شکست دی تھی ۔ وہ اس بار الیکشن نہیں لڑ رہے ہیں ۔ بی جے پی نے یہاں سے بھوپندر پٹیل اور کانگریس نے ششی کانت پٹیل کو الیکشن میں اتارا ہے ۔ ویجل پور سیٹ پر گزشتہ الیکشن میں بی جے پی نے کشور سنگھ چوہان کو امید وار بنایا تھا اور انہوں نے ایک لاکھ تیرہ ہزار سے زائد ووٹ حاصل کر کے کانگریس کے مرتضی خان پٹھان کو تقریبا چالیس ہزار ووٹوں سے شکست دی تھی ۔ بی جے پی نے اس مرتبہ بھی مسٹر چوہان پر بھروسہ کیا ہے جب کہ کانگریس نے مسٹر پٹھان کی جگہ مہیر شاہ کو امید وار بنایا ہے ۔ الیسریز اسمبلی حلقہ سے بی جے پی نے راکیش شاہ کر پھر سے پارٹی کا امید وار بنایا ہے جہاں کانگریس کے وجے دووے سے ان کا مقابلہ ہوگا۔ مسٹر شاہ نے گزشتہ الیکشن میں ایک لاکھ سے زائد ووٹ حاصل کرکے کانگریس کے کملیش کمار کو شکست دی تھی۔ مسٹر کمار تقریبا تیس ہزار ووٹ ہی حاصل کرسکے تھے ۔ گزشتہ انتخابات میں بی جے پی کے ہنس مکھ بھائی پٹیل نے امرائی واڈی سیٹ پر ایک لاکھ سے زائد ووٹ لے کر کانگریس کے وپن بھائی گڈوی کو شکست دی تھی ۔ مسٹر گڈوی 43ہزار سے زائد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے تھے ۔

محبوبہ مفتی پھر بلا مقابلہ پی ڈی پی صدر منتخب
جموں
یو این آئی
جموں و کشمیر کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی( پی ڈی پی ) نے ایک بار پھر پارٹی کا سربراہ( صدر) منتخب کرلیا ہے ۔ پارٹی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ہفتہ کو دوپہر کے وقت ہونے والے تنظیمی انتخابات میں محترمہ مفتی کو بلا مقابلہ اور متفقہ طور پر پارٹی صدر منتخب کرلیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ محترمہ کو مسلسل چھٹی مرتبہ پارٹی صدر منتخب کیا گیا ہے ۔ پارٹی ذرائع کے حوالے سے23نومبر کو خبر دی گئی تھی کہ پی ڈی پی کے2دسمبر کو منعقد ہونے والے پارٹی انتخابات میں محترمہ مفتی کا دوبارہ صدر منتخب کیاجانا طے ہے ۔ پارٹی ذرائع کے مطابق تنظیمی انتخابات الیکشن کمیشن آف انڈیا کے قواعد و ضوابط کے مطابق عمل میں لائے گئے ہیں۔ اس دوران ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کار گزار عمر عبداللہ نے محترمہ مفتی کو پارٹی صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے ۔ انہوں نے مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹویٹ میں کہا کہ محبوبہ مفتی کو پی ڈی پی کی دوبارہ صدر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔ اگر ان دنوں ایک دوسرے کے ساتھ اتفاق نہیں کرتے ہیں لیکن میں پھر بھی آپ کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں۔ محبوبہ مفتی نے اپنے پارٹی ساتھیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ایک ٹویٹ میں کہا کہ مجھ پر اعتماد کا اظہار کرنے اور ایک بار پھر صدر منتخب کرنے پر پارٹی کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں ۔ جموں و کشمیر میں ترقی، شمولیت اور مفاہمت سے متعلق پارٹی کے نظریے کے عین مطابق کام کرنے کی ہر ممکن کوشش کروں گی۔ محبوبہ مفتی نے4اپریل2016ء کو ایک نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے جموں و کشمیر کی پہلی مسلم خاتون وزیر اعلیٰ بننے کا اعزاز حاصل کرلیا تھا ۔ 57سالہ محترمہ مفتی نے سال1996میں اس وقت کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی تھی ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں