گجرات انتخابات میں کانگریس کی کامیابی یقینی - کانگریس قائد اشوک گہلوٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-12-07

گجرات انتخابات میں کانگریس کی کامیابی یقینی - کانگریس قائد اشوک گہلوٹ

گجرات انتخابات میں کانگریس کی کامیابی یقینی - کانگریس قائد اشوک گہلوٹ
احمد آباد
آئی اے این ایس
سینئر کانگریس قائد اشوک گہلوٹ جنہوں نے گجرات میں ہاردک پٹیل ، الپیش ٹھاکر اور جگنیش میوانی کو کانگریس کا حلیف بناتے ہوئے سوشل انجینئرنگ میں ایک اہم رول ادا کیا ہے ، چاہتے ہیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی، پارٹی اور راہول گاندھی پر مزید تنقید کریں تاکہ کانگریس کی کامیابی کو یقینی بنایاجاسکے ۔ ایک ایسے وقت جب کہ ریاست میں انتخابی مہم عروج پر پہنچ چکی ہے ۔ گہلوٹ نے مودی پر الزام عائد کیا کہ وہ صرف جھوٹی باتیں کررہے ہیں اور جھوٹے وعدے کررہے ہیں۔ اب مودی بے نقاب ہوچکے ہیں اور عوام ان پر یقین کرنے یا ان کے سراب میں پھنسنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اسمبلی انتخابات میں شکست کا احساس کرتے ہوئے زیادہ خطرناک ہوتے جارہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ کانگریس اور افسانوی قائدین جیسے جواہر لال نہرو اور اندرا گاندھی پر سخت تنقیدیں کررہے ہیں۔ گہلوٹ نے آئی اے این ایس کو انٹر ویو دیتے ہوئے بتایا کہ ہم چاہتے ہیں کہ وہ ہم پر مزید تنقید کریں ہم چاہتے ہیں کہ وہ ہمارے اہم قائدین کو گولی گلوچ کریں۔ وہ جتنا ہمیں نشانہ تنقید بنائیں گے ہمیں اتنا ہی فائدہ پہنچے گا۔ یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ گجرات اسمبلی انتخابات میں پارٹی واضح اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی، انہوں نے راہول گاندھی کو پارٹی صدر بنانے کے اقدام کو مودی کی جانب سے ارونگ زیب راج قرار دینے پر بھی تنقید کی ۔ گہلوٹ نے شہزاد پونا والا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم اکثریت کے ساتھ اس انتخاب میں کامیابی حاصل کریں گے ۔ کانگریس کے حق میں لہر جاری ہے، دیکھیں کہ مودی جی کس طرح کانگریس اور اس کے داخلی انتخابات کو تک نشانہ بنارہے ہیں ۔ وزیر اعظم جیسا شخص راہول جی کی ترقی پر تنقید کررہا ہے اور وہ بھی ایک ایسے شخص کا نام لیتے ہوئے جو کانگریس کا رکن نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم اور ساری بی جے پی کس طرح خوفزدہ ہے ۔ گہلوٹ نے کہا کہ خوف کے ڈر سے وہ کچھ بھی کہہ رہے ہیں، تاکہ ان کے ترقیاتی ماڈل کو انتخابی ایجنڈا سے باہر رکھاجاسکے ۔ وہ ہم پر جتنی بھی تنقیدیں کریں ہمیں اتنا ہی فائدہ ہوگا۔ وہ کانگریس میں داخلی جمہوریت کا مذاق اڑا رہے ہیں ۔ لیکن ہر شخص اس بات سے واقف ہے کہ بی جے پی اور آر ایس ایس میں وزیر اعظم ، صدر جمہوریہ اور چیف منسٹر کے بارے میں کون فیصلہ کرتا ہے اور آپ کانگریس کی بات کررہے ہیں۔

بابری مسجد تنازعہ ، حساس مسئلہ پر بیان بازی اور احتجاج سے گریز کرنے پارٹی ہائی کمان کا مشورہ
احمد آباد
یو این آئی
کانگریس قائدین نے جن میں اقلیتی طبقات سے تعلق رکھنے والے قائدین بھی شامل ہیں،ان سے کہا گیا ہے کہ وہ رام مندر۔ بابری مسجدت نازعہ کے بارے میں کوئی سخت ریمارک کرنے اور بابری مسجد کی شہادت سے متعلق کسی بھی احتجاج سے گریز کریں ۔ کانگریس ہائی کمان نے ریاستی سطح کے قائدین سے کہا ہے کہ وہ رام مندر۔ بابری مسجد تنازعہ سے متعلق معاملات پر پارٹی کا موقف اختیار کریں ، کیونکہ یہ معاملہ زیر دوراں ہے ۔ کانگریس قائد پرتھوی راج چوان نے کہا کہ اس معاملہ کی سپریم کورٹ میں سماعت جاری ہے اور اس پر کوئی تبصرہ کرنا نامناسب ہوگا ۔ واضح رہے کہ سینئر قائدکپل سبل نے سنی وقف بورڈ کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وہ ملکیت کیس سے متعلق اپیلوں کی سماعت جولائی2019تک ملتوی کردے ، کیوں کہ اس وقت تک لوک سبھا انتخابات ختم ہوجائیں گے ۔ بی جے پی نے اس مسئلہ پر کوئی وقت ضائع کیے بغیر کہا کہ کانگریس پارٹی اس مسئلہ پر اپنا موقف واضح کرے ۔ بی جے پی صدر امیت شاہ نے احمد آباد میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ راہول جی گجرات میں مندروں کا دورہ کررہے ہیں۔ لیکن دوسری طرف رام جنم بھومی کیس میں تاخیر کے لئے کپل سبل کا استعمال کیاجارہا ہے ۔ راہول جی کو ہمیں بتانا چاہئے کہ اس مسئلہ پر ان کی کیا رائے ہے۔ گجرات کے بی جے پی قائدین کا احساس ہے کہ ریاستی اسمبلی انتخابات کے پیش نظر اس مسئلہ کو کانگریس کی نرم ہندو توا پالیسی اختیار کرنے کی حکمت عملی کے خلاف استعمال کیاجاسکتا ہے ۔ گجرات کانگریس کے آفس راجیو گاندھی بھون میںکل شام ایک اہم اجلاس منعقد کیا گیا ، جس میں تمام قائدین سے جن میں چند مسلمان بھی شامل تھے ، کہا گیا کہ وہ اس حساس اور جذباتی مسئلہ پر بی جے پی کے ساتھ کسی بھی عوامی بحث میں شامل نہ ہو۔ مسلم قائدین کو یہ بھی مشورہ دیاگیا کہ وہ بابری مسجد کی شہادت کے یوم کے موقع پر اپنے آپ پر قابو رکھیں۔ حقیقت یہ ہے کہ گجرات انتخابات کے لئے اپنی انتخابی حکمت عملی کے ایک حصہ کے طور پر کانگریس قائدین نے اسمبلی انتخابات سے قبل سیکولرازم کا مسئلہ اٹھانے سے گریز کیا ہے ۔ کانگریس کے ایک اجلاس میں ایک سرکردہ آئی سی سی قائد بھی شریک تھے جو صدر کانگریس سونیا گاندھی سے قربت کے لئے شہرت رکھتے ہیں۔
نئی دہلی سے آئی اے این ایس کی علیحدہ اطلاع کے بموجب رام جنم بھومی ۔ بابری مسجد کیس کے ایک فریق کی جانب سے یہ بتائے جانے کے بعد کہ مسلمان اس تنازعہ کا عاجلانہ حل چاہتے ہیں، بی جے پی صدر امیت شاہ نے آج کہا کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ کپل سبل نے کل جب سپریم کورٹ سے یہ خواہش کی کہ اس معاملہ کی سماعت2019ء کے عام انتخابات کے بعد کی جائے تو وہ کانگریس کی جانب سے بول رہے تھے ۔ اب سنی وقف بورڈ نے کہا ہے کہ وہ سپریم کورٹ میں دئیے گئے سبل کے بیا ن سے اتفاق نہیں کرتے ۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ کپل سبل نے پارٹی ہائی کمان کی ایماء پر کانگریس قائد کی حیثیت سے یہ بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رام مندر مسئلہ پر کانگریس کا یہ موقف شرمناک ہے۔ واضح رہے کہ سینئر وکیل کپل سبل نے جو اس کیس میں وقف بورڈ کی نمائندگی کررہے ہیں، منگل کے روز سپریم کورٹ سے کہا کہ وہ اس مسئلہ کی سماعت جولائی2019ء میں ہی کرے ۔ بی جے پی نے کپل سبل کو ان کے اس موقف پر نشانہ تنقید بنایا اور دعوی کیا کہ انہوں نے کانگریس کی ایماء پر ایسا کیا ہے ۔ بہر حال کانگریس نے کپل سبل کے تبصرہ سے لا تعلقی اختیار کی اور کہا کہ وہ بھی یہی چاہتی ہے کہ اس کیس کا فیصلہ جلد از جلد سنایاجائے۔ بابری مسجد مقدمہ کے فریقین میں شامل حاجی محبوب نے آج کہا ہے کہ مسلمان کئی دہائیوں قدیم اس مسئلہ کا عاجلانہ حل چاہتے ہیں ۔ اس طرح انہوں نے کپل سبل کے بیان کی تردید کردی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں