قومی مفادات و سلامتی پر مودی حکومت کا ناقابل معافی سمجھوتہ - کانگریس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-11-15

قومی مفادات و سلامتی پر مودی حکومت کا ناقابل معافی سمجھوتہ - کانگریس

رافیل معاملت میں دفاعی حصول طریقہ کار کی کھلی خلاف ورزی
مودی حکومت ، قومی مفادات و سلامتی پر ناقابل معافی سمجھوتہ کررہی ہے: کانگریس
کانگریس نے مودی حکومت پر رافیل جنگی طیارے کے سودے میں تمام قوانین کو بالائے طاق رکھنے کا الزام لگاتے ہوئے آج کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے صنعتکار دوست کے لئے ملک کی سلامتی سے تو سمجھوتہ کیا ہی ہے، ساتھ یہ اس سے سرکاری خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا اور اس سودے سے گھٹالے کی بو آرہی ہے ۔ کانگریس کے میڈیا انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا نے یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ مودی نے دو سال پہلے فرائنس دورہ کے دوران دفاعی خریداری قوانین کی پرواہ کئے بغیر36رافیل جنگی طیارے خریدنے کی منظوری دی تھی ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اس سودے میں کسی بھی طرح کی شفافیت نہیں تھی اور اس موقع پر نہ تو وزیر دفاع موجود تھے اور نہ ہی اس کے لئے مرکزی کابینہ کی دفاعی امور کمیٹی اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں کی منظوری لی گئی ۔ اس سودے سے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچنے کا دعوی کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ترقی پسند اتحاد( یو پی اے) حکومت نے سال2012میں فرانس سے صرف54000کروڑ روپے کی لاگت سے126رافیل طیارے خریدنے کا سودا کیا تھا اور اس میں ایرو اسپیس کمپنی سے ہندوستان ایراناٹکس لمٹیڈ( ایچ اے ایل) کو ٹیکنالوجی منتقلی کے لئے بھی سمجھوتہ کیا گیا تھا۔ بہر حال مودی حکومت نے ٹیکنالوجی کی منتقلی کی تجویز کے بغیر ہی صرف36طیارے69ہزار کروڑ روپے کی خطیر رقم میں خریدنے کی منظوری دے دی ۔ اس سے یقینی طور پر سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچے گا ۔ انہوں نے سوال کیا کہ مودی حکومت نے قوانین کی پرواہ کئے بغیر اور شفافیت کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اس دفاعی سودے کے لئے کس بنیاد پر یکطرفہ فیصلہ کیا؟ قبل ازیں موصولہ اطلاع کے مطابق انہوں نے کہا کہ ڈسالٹ ایویشین کمپنی کے لئے یہ شرط رکھی گئی تھی کہ وہ طیاروں کی قیمت کے پچاس فیصد حصہ کی ہندوستان میں سرمایہ کاری کرے۔ ڈسالٹ ایویشین اور ایچ اے ایل کے درمیان ایک معاہدہ پر دستخط کئے گئے تھے ۔ ہندوستان میں تیار کیے جانے والے108طیاروں کا70فیصد کام ایچ اے ایل کی جانب سے اور30فیصد ڈسالٹ کی جانب سے کیاجانا تھا ، لیکن این ڈی اے حکومت کے بر سر اقتدار آنے کے فوری بعد وزیر اعظم نریندرمودی نے اپنے دورہ فرانس کے موقع پر یکطرفہ طور پر یہ اعلان کیا کہ پرواز کے لئے تیار حالت میں36رافیل لڑاکا جیٹ طیارے خریدے جائیں گے ۔ اس ضمن میں دفاعی حصول کے طریقہ کار پر بھی عمل نہیں کیا گیا ۔ ہندوستان کے وزیر دفاع کی غیر موجودگی کے سبب کوئی بین حکومت معاہدے نہیں ہوئے ۔ بہر حال ریلائنس ڈیفنس کے مالک انیل امبانی فرانس میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ موجود تھے ۔ مودی حکومت نے8.7بلین امریکی ڈالر کے عوض36رافیل لڑکا جیٹ طیاروں کی خریدی کے لئے ایک معاہدہ پر دستخط کئے ۔ یہ معاہدہ23ستمبر2016کو ہوا تھا۔3اکتوبر2016ء کو انیل امبانی کی کمپنی ریلائنس ڈیفنس لمٹیڈ نے ہندوستان میں دفاعی پیداوار کے مشترکہ وینچر کے لئے فرانس کی ڈسالٹ ایویشین کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا۔

modi government in rafael deal with country's interests and national security congress

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں