راہول گاندھی کے 5 دسمبر تک صدر کانگریس بننے کا امکان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-11-21

راہول گاندھی کے 5 دسمبر تک صدر کانگریس بننے کا امکان

راہول گاندھی کے 5 دسمبر تک صدر کانگریس بننے کا امکان
نئی دہلی
یو این آئی
کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی کو5دسمبر تک پارٹی کا صدر منتخب کئے جانے کا امکان ہے پارٹی صدر کے لئے طے شدہ الیکشن پروگرام کے مطابق یکم دسمبر کو الیکشن نوٹیفکیشن جاری کیاجائے گا اور چار دسمبر تک پرچہ نامزدگی داخل کئے جائیں گے ۔5دسمبر کو کاغذات کی جانچ کی جائے گی اور اسی دن امید واروں کی فہرست جاری کی جائے گی۔اگر اس عہدے کے لئے صرف ایک ہی نام آتا ہے تو اسی روز صدر کا اعلان کردیاجائے گا۔ پارٹی میں طویل عرصے سے کئے جارہے مطالبے اور آثار و قرائن سے ظاہر ہوتا ہے کہ47سالہ گاندھی کے بلا مقابلہ صدر منتخب ہونے کی توقع ہے ۔ کارکنوں کے ساتھ پارٹی کے متعدد اہم قائدین راہول گاندھی کو صدر منتخب کرنے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی بھی راہول کو یہ عہدہ سونپنے کے لئے پارٹی صدر سونیا گاندھی سے درخواست کرچکی ہے۔ سونیا گاندھی1998ء کے بعد سے مسلسل اس عہدے پر فائز ہیں۔ قبل ازیں موصولہ اطلاع کے بموجب نائب صدر کانگریس راہول گاندھی کا رتبہ بڑھانے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔ پیر کے دن کانگریس ورکنگ کمیٹی( سی دبلیو سی) نے جو پارٹی کا اعلی ترین فیصلہ ساز ادارہ ہے پارٹی صدر کے انتخاب کے شیڈول کو منظوری دی ۔ کانگریس صدر سونیا گاندھی کی زیر صدارت سی ڈبلیو سی اجلاس نے جس میں راہول گاندھی سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ ، سینئر قائدین اے کے انتونی، ملیکار ارجن کھڑگے اور دیگر نے شرکت کی۔ بزرگ پارٹی قائد ایم ایل فوتیدار کے گزر جانے پر تعزیتی قرار داد بھی منظور کی ۔ کانگریس کی سنٹرل الیکشن اتھاریٹی کے صدر نشین ملا پلی رام چندرن نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ یکم دسمبر کو اعلامیہ کی اجرائی کے ساتھ ہی پارٹی صدر کے انتخاب کا عمل شروع ہوجائے گا۔ نامزدگیاں داخل کرنے کی آخری تاریخ4دسمبر ہوگی ۔5دسمبر کو جانچ ہوگی اور11دسمبر تک نامزدگیاں واپس لی جاسکیں گی ۔ ضرورت پڑٰ تو پولنگ16دسمبر کو ہوگی ۔ ووٹوں کی گنتی19دسمبر کو ہوگی۔ سونیا گاندھی کی قیام گاہ 10جن پتھ پر سی ڈبلیو سی اجلاس میں ملک کی موجودہ معاشی صورتحال پر اظہار تشویش کے لئے بھی قرار داد منظور کی گئی ۔ راہول کے پارٹی صدر بننے کی تیاری ہوگئی ہے۔ پارٹی قائدین کا کہنا ہے کہ صدر کے عہدہ کے لئے صرف راہول گاندھی نامزدگی داخل کریں گے ۔ کوئی اور امید وار میدان میں نہ ہوتو نامزدگیاں واپس لینے کی آخری تاریخ کو راہول گاندھی کی صدارت کا اعلان ہوجائے گا۔ کانگریس قائدین اور کارکنوں کا عرصہ سے مطالبہ رہا ہے کہ راہول گاندھی کو پارٹی صدر کے عہدہ پر ترقی دے دی جائے ۔آئی اے این ایس کے بموجب کمزور بنیادوں پر پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں تاخیر کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے کانگریس صدر سونیا گاندھی نے پیر کے دن این ڈی اے حکومت کو خبردار کیا کہ وہ جمہوریت کا مندر مقفل کرتے ہوئے دستوری جوابدہی سے بچ نہیں سکتی۔ سی ڈبلی سی اجلاس سے خطاب میں سونیا گاندھی نے کہا کہ مودی2014کے لوک سبھا الیکشن سے قبل کئے گئے وعدے ہی وفا نہ کرسکے لیکن وہ مزید جھوٹے وعدے کرنے سے باز نہیں آرہے ہیں ۔ حکومت کا یہ سوچنا غلط ہے کہ وہ جمہوریت کا مندر مقفل کر کے دستوری جوابدہی سے بچ سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت، پارلیمنٹ میں سوالات کے جواب دینے کی پابند ہے لیکن گجرات اسمبلی الیکشن سے قبل ان سے بچنے کے لئے اس حکومت نے وقت پر سرمائی اجلاس طلب نہ کرنے کا غیر معمولی اقدام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھوری تیاری والے جی ایس ٹی کے لئے پارلیمنٹ اجلاس نصف شب کو طلب کیاجاسکتا ہے لیکن اب سرمائی اجلاس کی طلبی میں تاخیر کی جارہی ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مودی حکومت نے مٹھی بھر لوگوں کی قسمت چمکا دی ہے جب کہ غریبوں کا مستقبل برباد ہوگیا ہے۔ بے روزگاری ، بڑھتی مہنگائی، گھٹتی درآمدات اور جی ایس ٹی سے لاکھوں لوگوں کے لئے مسائل پیدا ہوئے ہیں۔ ایک سال بعد بھی نوٹ بندنی کا کوئی فائدہ نہیں ہوا ۔ پریشان حال کسانوں، چھوٹے تاجروں ، گرہست خواتین اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ورکرس کے زخموں پر نمک چھڑکا گیا۔اس کے باوجود وزیر اعظم جھوٹے وعدے کیے جارہے ہیں۔ وہ ایسے حقائق اور اعدا د و شمار پیش کررہے ہیں جن کا زمینی سچائی سے کوئی لینا دینا نہیں۔
Rahul Gandhi is likely to become President Congress by December 5

حکومت ٹاملناڈو کے خلاف کمل ہاسن کی تنقیدوں میں شدت
چینائی
یو این آئی
ٹاملناڈو کے وزیر سمکیات ڈی جئے کمار نے آج کہا کہ ریاستی حکومت ادکار کمل ہاسن کے خلاف قانونی کارروائی سے پس و پیش نہیں کرے گی اگر وہ حکومت کے خلاف کرپشن کے بے بنیاد اور غیر سنجیدہ اور تصوراتی الزامات عائد کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں ۔ جئے کمار نے یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کے خلاف کرپشن کے کمل ہاسن کے الزامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ہنوز اپنی ایک فلم’’گنا‘‘ کے کردار میں جی رہے ہیں ، جس میں انہوں نے ایک ذہنی غیر متوازن نوجوان کا رول ادا کیا تھا، جو تصوری دنیا میں جیتا ہے ۔ کمل ہاسن جو حالیہ عرصہ میں سیاست میں اپنے داخلہ کے بارے میں وقفہ وقفہ سے بیانات دیتے رہے ہیں ، چیف منسٹر ای کے پلانی سامی اور ڈپٹی چیف منسصٹر اوپنیر سلوم کی زیر قیادت اے آئی اے ڈی ایم کے کے کٹر ناقد بن چکے ہیں، اپنے اس سابقہ ریمارک پر کہ تمام محکمے زبردست کرپشن میں ڈوبے ہوئے ہیں، وہ کئی وزراء اور اے آئی اے ڈی ایم کے قائدین کی تنقیدوں کا نشانہ بن چکے ہیں ۔ انہوں نے کل رات اپنے ایک تازہ ٹوئٹر پیام میں حکومت کی مخالفت میں شدت پیدا کردی ۔ انہوں نے محروس اے آئی اے ڈی ایم کے قائدوی کے ششی کلا اور انک ے ارکان خاندان کی قیامگاہوں اور دفاتر اور آنجہانی چیف منسٹر جیہ للیتا کی رہائش گاہ پر محکمہ انکم ٹیکس کے حالیہ دھاووں کا کھلا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لوٹ مار میں ملوث ہونا حکومت کے لئے جرم ہے ۔ منظر عام پر آنے کے باوجود یا ثابت نہ ہوسکے تو یہ بھی ایک جرم ہے ۔ باور کیاجاتا ہے کہ ان دھاووں کے دوران 1430کروڑ روپے مالیتی اثاثے بے نقاب کیے گئے ہیں۔ کمل ہاسن نے اپنے ٹوئٹر پیام میں مزید کہا کہ خطرہ کی گھنٹی بج چکی ہے ۔ مجرموں کو حکومت نہیں کرنی چاہئے ۔ عوام کو جج بن جانا چاہئے ۔ آئیے ہم نیند سے بیدار ہوں اور اٹھ کھڑے ہوں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں