جئے شاہ اور رافیل پر مباحث ٹالنے پارلیمنٹ سیشن میں تاخیر - راہول گاندھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-11-25

جئے شاہ اور رافیل پر مباحث ٹالنے پارلیمنٹ سیشن میں تاخیر - راہول گاندھی

جئے شاہ اور رافیل پر مباحث ٹالنے پارلیمنٹ سیشن میں تاخیر - راہول گاندھی
سانند
پی ٹی آئی
نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے آج الزام لگایا کہ حکومت نے پارلیمنٹ کے سرمایہ سیشن میں اس لئے تاخیر کی کہ وہ بی جے پی سربراہ امیت شاہ کے فرزند جئے شاہ، رافیل معاملت اور ڈوکلم موقف پر مباحث گجرات انتخابات سے قبل نہیں کرنا چاہتی ۔ نئی دہلی میں15دسمبر سے سرمائی سیشن کے آغاز سے متعلق اعلان کے چند گھنٹے بعد ہی ان کا بیان سامنے آیا۔ گجرات اسمبلی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ایک روز قبل ہی ختم ہوگا ۔ عموماً سرمایہ اجلاس کا آغاز نومبر کے تیسرے ہفتہ ہوتا ہے اور دسمبر کے تیسرے ہفتے ختم ہوتا ہے۔راہول گاندھی نے کہا کہ انہوں( حکومت) نے پارلیمنٹ کو مسدود کردیا ہے ۔ ہر سال نومبر میں پارلیمنٹ کا آغاز ہوتا ہے ، رواں سال نومبر میں آغاز نہیں ہوگا۔ آپ نے دیکھا انتخابات سے قبل آغاز نہیں ہونے والا ہے۔ احمد آباد میں دلتوں کے اجتماع میں انہوں نے پوچھا کیوں؟ اس لئے کہ وہ نہیں چاہتے کہ جئے شاہ، رافیل معاملت اور ڈوکلم مسائل پر گجرات انتخابات سے قبل پارلیمنٹ میں مباحث ہوں۔ نیوز پورٹل دی وائر نے کہا ہے کہ جئے شاہ کی کمپنی کا کاروبار2014میں مرکز میں بی جے پی کے اقتدار پر آنے کے بعد50,000سے بڑھ کر8کروڑ ہوگیا ۔ کانگریس نے حال ہی میں رافیل لڑاکا طیارہ معاملت پر سوال اٹھایا تھا اور حکومت پر اقربا پروری ، سرمایہ داری، کو فروغ دیتے ہوئے قومی مفادات اور سلامتی سے سمجھوتہ کرلینے کا الزام عائد کیا جس سے عوامی خزانہ کو نقصان ہورہا ہے۔ تاہم بی جے پی نے اس الزام کو مہمل قرار دیا ۔ ڈوکلم میں فوج کی کشیدگی اور ہندوستان اور چین کے درمیان تعطل کی دو ماہ میں یکسوئی ہوگئی۔ راہول گاندھی نے جو گجرات میں انتخابی مہم پر ہیں کہا کہ ہر روز وہ بیانات جاری کرتے ہیں کہ پارلیمنٹ میں اس طرح اور ایسے کریں گے مگر پہلے وہ پارلیمنٹ شروع کرنے کی اجازت تو دیں میں بھی رافیل، جئے شاہ اور ڈوکلم کے بارے میں کچھ کہنا چاہتا ہوں۔
Government delaying parliament session to avoid debate on Jay Shah, Rafale before Gujarat polls: Rahul Gandhi

مودی کو چیلنج کرنے اپوزیشن کو متحد ہوجانے ممتا کا مشورہ
کولکتہ
آئی اے این ایس
چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے آج اس بات کے کافی اشارے دئیے کہ وہ2019میں آئندہ لوک سبھا انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں کو بی جے پی کے خلاف واحد پلیٹ فارم پر جمع کرنے کے لئے ا ن کی قیادت کی مخالف نہیں ہیں۔ترنمول کانگریس سربراہ نے اجتماعی قیادت کی ضرورت پر بھی زور دیا اور مودی حکومت کو ٹھوس چیلنج دینے قومی اپوزیشن جماعت کو متحد کرنے کے لئے کام جاری رکھنے کی حمایت کی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم پہلے ہی پارلیمنٹ میں متحدہ طور پر کام کررہے ہیں ۔ ہم کوشش کریں گے ۔ میں پٹنہ میں( آر جے ڈی سربراہ) لالو پرساد جی کے پاس گئی ۔ میرے اکھلیش جی(سماج وادی پارٹی سربراہ) اور مایاوتی جی( بی ایس پی سربراہ) کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ اسٹالن( ڈی ایم کے پارٹی قائد) اور اڈیشہ میں نوین پٹنائک جی کے ساتھ بھی ہمارے تعلقات ہیں۔ حال ہی میں ادھو شیو سینا سربراہ نے مجھ سے مہاراشٹرا میں ملاقات کی ۔ دیگر کئی افراد( قائدین) کے ساتھ بھی میرے بہترین تعلقات ہیں حتی کہ بی جے پی میں بھی تمام سے نہیں بلکہ بعض افراد کے ساتھ میرے اچھے تعلقات ہیں۔ ممتا بنرجی نے2019کے عام انتخابات سے قبل عظیم اتحاد کی تشکیل سے متعلق سوال کے جواب میں یہ بات کہی ۔ ترنمول قائدین یہاں انڈیا ٹوڈے کا نکلیو ایسٹ سے خطاب کررہی تھیں۔ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے خلاف کوئی شخصی ایجنڈا نہیں ہے ۔ جب بھی عوام کو مسائل کا سامنا ہوتاہے تو آواز اٹھانا ہمارا فرض ہے ۔ میں اجتماعی قیادت میں یقین رکھتی ہوں۔ موجودہ صورتحال میں ہم مل جل کر کام کررہے ہیں اور یہی بہترین پالیسی ہے۔ اجتماعی قیادت کی وضاحت کرنے کی خواہش پر انہوں نے کہا کہ بنگال میں کانگریس اور بایاں بازو، بی جے پی کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں، لیکن قومی سطح پر ہمارا احساس ہے کہ ہمیں متحد ہوکر کام کرنا چاہئے ۔ ہم دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔ سیکولر ازم کی چمپئن تصور کئے جانے کے باوجود شیو سینا سربراہ ادھو ٹھاکرے سے ملاقات کے بارے میں سوال ممتا بنرجی نے کہا کہ سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ میں کسی سے سیکولر ازم کا سرٹیفکٹ لینا نہیں چاہتی۔ یہ میری اپنی زندگی ہے اور میں اسے اپنے انداز میں گزاروں گی ۔ میں ان(ادھو ٹھاکرے ) کی شکر گزار ہوں۔ کہ گزشتہ سال جب ہم نے نوٹ بندی کی مخالفت کرتے ہوئے صدر جمہوریہ سے ملاقات کی تھی تو انہوں نے ہمارا ساتھ دیا تھا۔
کولکتہ سے آئی اے این ایس کی علیحدہ اطلاع کے بموجب سنجے لیلا بھنسالی کی تاریخ پر مبنی فلم پدما وتی پر جاری تنازعہ کے دوران چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے زور دے کر کہا کہ ان کی ریاست فلم اور اس کے ارکان عملہ کا خیر مقدم کرنے تیار ہے ۔ ممتا بنرجی نے یہاں انڈیا ٹوڈے کانکلیو ایسٹ میں اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ آیا ان کی ریاست ایک ایسے وقت اس فلم کے پریمئر کے لئے ارکان عملہ کا خیر مقدم کرے گی جب کئی ریاستوں نے اس پر امتناع عائد کردیا ہے ، ممتانے کہا ہاں، ہم ان کا خیر مقدم کریں گے ، اگر وہ دیگر ریاستوں میں پریمئر عمل میں نہیں لاسکتے تو ہم ان کے لئے خصوصی انتظامات کرسکتے ہیں ۔ بنگال کو بے حد مسرت ہوگی ، واضح رہے کہ ملک بھر میں کئی تنظیمیں اس فلم کی مخالفت کررہی ہ یں۔ گجرات، مدھیہ پردیش اور راجستھان کے چیف منسٹرس نے اس کی اجازت نہ دینے کا اعلان کیا ہے ۔

موہن بھاگوت کے ریمارکس، سپریم کورٹ کے لئے چیالنج: مسلم پرسنل لا بورڈ
لکھنو
پی ٹی آئی
مسلم تنظیموں نے جمعہ کو آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کی جانب سے ایودھیا میں متنازعہ سائٹ پر رام مندر کی تعمیر سے متعلق بیان پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے عدالت عالیہ کو راست چیالنج قرار دیا ۔ معاملہ عدالت میں زیر تصفیہ ہے۔ مسلم تنظیموں نے بھاگوت کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ آر ایس ایس سربراہ رائے دہ ندوں کی توجہ حقیقی مسائل سے ہٹا کر مجوزہ گجرات انتخابات میں بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ اے آئی ایم پی ایل کے ترجمان مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کو عدلیہ پر ایقان ہے اور اس کے فیصلہ کو روبہ عمل لانے کی کوشش کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ایسا بیان جاری کرتے ہوئے موہن بھاگوت قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی کرے جو کھلے عام عدالتوں کا عدم احترام کررہے ہیں اور قانون کو ا پنے ہاتھ میں لی نے کی کوشش کررہے ہیں۔ بھاگوت نے یکطرفہ بیان جاری کیا کہ سائٹ پر صرف مندر تعمیر کی جائے گی۔ مولانا رحمانی نے کہاکہ ہمارے لئے یہ ناقابل قبول ہے ۔ ایسے بیان سے عدالت کی توہین ہوتی ہے ۔ کنوینر بابری مسجد ایکشن کمیٹی ورکن بورڈ ظفر یاب جیلانی نے الزام لگایا کہ عدالت عالیہ کو چیالنج کرنے والے ریمارکس سے جمہوریت کو خطرہ ہے۔ سینئر وکیل جیلانی نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ بھاگوت اپنے بیان سے گجرات اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو مدد کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھاگوت نے سپریم کورت کو کھلا چیالنج پیش کیا ہے ۔ دستور کے مطابق عدالت عالیہ ہی اعلیٰ ترین ہے اور اس کے احکام کو ملک میں روبہ عمل لایاجانا چاہئے ۔ عدالت عالیہ نے سائٹ پر جوں کا توں موقف رکھنے کے لئے کہا ہے ۔ بھاگوت اپنے بیان سے سپریم کورٹ کو چیالنج کررہے ہیں ۔ آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ کے ترجمان مولانا یعصوب عباس نے کہا کہ سنگھ سربراہ سپریم کورٹ سے بالا تر نہیں۔ انہیں بھی عدالت کے فیصلوں کو قبول کرنا ہے ۔ اڈپی میں وی ایچ پی قائدین اور مٹ صدور کے علاوہ دو ہزار ہندو سادھوؤں کے اجتماع دھرم سنسد سے خطاب کرتے ہوئے بھاگوت نے کہاکہ ایودھیا میں رام مندر تعمیر کرنے پر کوئی دو رائے نہیں ہونا چاہئے ۔ آر ایس ایس سربراہ نے کہا کہ برسوں کی کوشش اور قربانی کے بعد رام مندر اب ممکن نظر آرہا ہے ۔ بھاگوت نے کہا کہ صرف رام مندر تعمیر کیاجائے گا جیسا کہ پہلے تھا۔ پچیس سال قبل رام جنم بھومی کی تحریک کے علمبرداروں کی نگرانی میں وہی پتھر استعمال کئے جائیں گے ۔ سپریم کورٹ5دسمبر کو الہ آباد ہائی کورٹ کے2010کے فیصلہ کے خلاف اپیلوں کی قطعی سماعت کرے گا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں