کانگریس پارٹی موضوع مذاق بن گئی - وزیراعظم مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-11-03

کانگریس پارٹی موضوع مذاق بن گئی - وزیراعظم مودی

کانگریس پارٹی موضوع مذاق بن گئی - وزیراعظم مودی
کانگڑا
آئی اے این ایس
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کانگریس کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ہماچل پردیش جہاں انتخابات ہونے والے ہیں حکومت، عوامی مسائل کی یکسوئی میں ناکام ہوگء ہے ۔ انہوں ںے پارٹی قیادت کو لافنگ کلب قرا ر دیتے ہوئے کہا ہے کہ کانگریس دوسری پارٹیوں پر تنقید کرتی ہے جب کہ یہ پارٹی ہی کرپشن کی ذمہ دار ہے ۔ ہماچل پردیش جہاں8نومبر کو اسمبلی کے انتخابا ت ہونے والے ہیں اس ٹاؤن میں ایک انتخابی ریالی کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس کرپشن کے خاتمہ میں ناکام ہوگئی ہے جب یہ پارٹی عوام سے کرپشن کے مسئلہ پر توجہ مبذول کرواتی رہی ہے لیکن کانگریس عملی طورپر کرپشن کودور کرنے میں بری طرح ناکام ہوگئی ہے۔ نریندر مودی نے کہا ہے کہ کانگریس کی جانب سے انتخابی منشور جاری کرتے ہوئے یہ وعدہ کیاجارہا ہے کہ اگر پارٹی بر سر اقتدار آجائے تو وہ کرپشن کا خاتمہ کردے گی ۔ لیکن عوا م اس پارٹی کے وعدے پر اعتماد نہیں کریں گے ۔ انہوں نے چیف منسٹر ہماچل پردیش وربھدرا سنگھ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ سی بی آئی کی جانب سے چیف منسٹر کے اثاثوں کی تحقیقات کی جارہی ہے کیونکہ ویر بھدرا سنگھ کے پاس جو اثاثے جات ہیں وہ ان کی معلوم آمدنی سے کہیں زیادہ ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے استفسار کیا کہ ویر بھدرا سنگھ صاحب کرپشن کو دور کرنے کا ادعا کرتے ہیں جب کہ وہ خود بد عنوانیوں میں ملوث ہیں۔ اگر وہ کرپشن کے خلاف سر گرم ہونے کا ادعا کریں تو کیا عوام قبول کرنے تیار ہیں۔ مودی نے انتخابی ریالی کو مخاطب کرتے ہوئے کئی مرتبہ اس طرح کا سوال کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ایک لافنگ کلب بن گئی ہے اور چیف منسٹر کے خلاف کرپشن کے کیس کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے ۔ کانگریس پارٹی کے تعلق سے وزیر اعظم نے کہا کہ اب وہ کانگریس نہیں رہی جو کہ مہاتما گاندھی کے دور میں تھی۔ انہوں نے کہا کہ مجاہدین آزادی کے علاوہ مہاتما گاندھی کے دور میں پارٹی کی جو ساکھ تھی اب برقرار نہیں رہی کیونکہ اب کانگریس دور میں کرپشن کہیں زیادہ اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ اس کے علاوہ ذات پات کے رجحانات بھی پیدا ہوتے جارہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس اپنے سابقہ دور کی اہمیت کو برقرار رکھنے میں ناکام ہوگئی ہے ۔انہوں نے ہماچل پردیش کی سر زمین کو سپاہیو ں اور شہیدوں کی سرزمین قرار دیا اور کہاکہ کانگریس حکومت نے مافیاؤں کی سرپرستی کی ہے ۔ اس سلسلہ میں انہوں نے مائننگ مافیا، فاریسٹ مافیا، ڈرگ مافیا ، ٹنڈر مافیا اور ٹرانسپورٹ مافیا کا تذکرہ کیا اور کہا کہ ریاست میں نہ صرف کرپشن میں اضافہ ہوتا جارہا یہ بلکہ اقربا پروری میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ اس کے علاوہ نوجوانوں میں مایوسی بھی بڑھتی جارہی ہے کیونکہ حکومت نے جو وعدے کئے تھے اس کی تکمیل میں وہ ناکام ہوگئی ہے ۔ پی ٹی آئی کے بموجب وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کرپشن کے تعلق سے لب کشائی کیا کرتی ہے لیکن چیف منسٹر ہماچل پردیش کو ہی کرپشن کے الزامات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماچل پردیش جو کہ دیوی دیوتاؤں کی سر زمین کی حیثیت سے مشہور ہے لیکن اب یہاں کرپشن اور بد عنوانیوں میں اضافہ ہوتاجارہا ہے ۔ انہوں نے انتخابی ریالی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کانگریس کی جانب سے جو انتخابی منشور جاری کیا گیا ہے اس کو کوئی قبول نہیں کرے گے کیونکہ چیف منسٹر پر ہی بد عنوانیوں کے الزامات عائد کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کرپشن کے خلاف سر گرم ہونے کا وعدہ کرتی ہے اس طرح کے وعدہ پر کوئی بچہ بھی بھروسہ نہیں کرسکتا ۔ اس سال کے اوائل میں نائب صدر کانگریس راہول گاندھی کی چین کے سفیر سے ملاقات پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈوکلم مسئلہ پر کانگریس کے سینئر قائد نے چین کے سفیر سے ملاقات کی لیکن وہ اس تنازعہ کی یکسوئی میں ناکام ہوگئے ہیں ۔ راہول گاندھی نے جس طرح سے چین کے سفیر سے ملاقات کی اس سے ان کی اہانت ہوئی ہے ۔ اس کے علاوہ ملک کے عوام کی بھی اہانت ہوئی ہے ۔
احمدآباد سے ایجنسی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب جنوبی گجرات کے قائیلی غلبہ والے علاقہ میں اپنی نو سرجن یاترا کے دوسرے دن کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے کہا کہ گجرات میں مقابلہ ستیا اور استیا( سچ اور جھوٹ) کے درمیان ہے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ گجرات کی سچائی اس سے بالکل مختلف ہے جو گجرات کی بھارتیہ جنتا پارٹی پیش کررہی ہے ۔ این ٹی پی سی دھماکہ کے متاثرین سے ملاقات کرنے رائے بریلی کے دورہ کے مختصر وقفہ کے بعد رات میں راہول گا ندھی نے نو سرجن یاترا پھر شروع کردی۔ انہوں نے کہا کہ گجرات کی سچائی ایک طرف ہے اور دوسری طرف وہ ہے جو بی جے پی پیش کررہی ہے۔ دونوں باتوں کا ایک دوسرے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ راہول گاندھی نے قبائلیوں کے کثیر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گجرات کی سچائی کسانوں کا استحصال ، مہنگی تعلیم اور مہنگا ہیلتھ کیر ہے۔ گجرات کی سچائی پٹہ داروں پر فائرنگ اور دلتوں پر لاٹھیاں برسانا ہے ۔ بیروزگاری گجرات کی حقیقت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی سچائی پانچ تا دس صنعتکاروں کو فوائد ہے ۔ یہ ٹاٹا نوکو33ہزار کروڑ کا تحفہ بھی ہے ۔
Congress has become a laughing club says PM Modi

بی جے پی حکومت انتخابی وعدوں کی تکمیل میں ناکام - کانگریس قائد سرجےوالا
نئی دہلی
یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی ، عوامی مسائل کی یکسوئی میں ناکام ہوگئے ہیں ۔ انہوں نے ہماچل پردیش کے عوام کے ساتھ جو وعدے کئے تھے اس کی تکیل سے بھی وہ قاصر رہے اور جب کہ انتخابات ہونے والے ہیں ریاستی عوام بی جے پی کو سبق سکھانے کے لئے تیار ہیں۔ کانگریس نے آج یہاں کہا کہ ریاست کے عوام بی جے پی کے رویہ سے ناخوش ہیں اور وہ انتخابات میں بی جے پی کو شکست فاش دینے کے لئے تیار ہیں کیونکہ بی جے پی عوامی مسائل کی یکسوئی میں ناکام ہوگئی ہے ۔ یہ بات آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے میڈیا انچارج رندیپ سرجے والا نے اخباری نمائندوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے بتائی اور کہا کہ وزیر اعظم اور بی جے پی نے پہاڑی ریاست کے عوام کے ساتھ جو وعدے کئے تھے اس کی تکمیل میں ناکام ہوگئے ہیں ۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے کانگریس کو ایک لافنگ کلب قرار دیتے ہوئے کانگریس کو اقتدار سے بے دخل کرنے کی جو اپیل کی ہے اس پر رد عمل کا اظہار کیا اور کہ اکہ وزیر اعظم اپنے بیانات کے ذریعہ عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ رندیپ نے مودی حکومت کو ملک کی پہاڑی ریاستوں کی دشمن قرار دیا اور کہا کہ2015میں ہماچل پردیش کے صنعتی علاقوں کو جو خصوصی موقف دیا گیا تھا اس کو وزیر اعظم نے ختم کردیا۔ اس طرح پہاڑی ریاستوں کا اب خصوصی موقف برقرار نہیں رہا ۔ رندیپ نے کہا کہ چیف منسٹر ویر بھدرا سنگھ نے کئی مرتبہ مرکز سے درخواست کی کہ وہ ہماچل پردیش کو خصوصی پہاڑی ریاست کا موقف عطا کریں لیکن نریندر مودی نے اس مطالبہ کو نظر انداز کردیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں پہاڑی ریاستوں کی صورتحال کو بہتر بنانے سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔ رندیپ نے مزید بتایا کہ2014-15میں ریاست کو سابق یو پی اے حکومت سے2,767کروڑ روپے کئے فنڈ حاصل ہوا کرتے تھے لیکن اب مرکز سے ریاست کو کوئی رقم وصول نہیں ہورہی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مرکزی حکومت کو ہماچل پردیش کے عوام اور مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔2014میں ایک ریالی کو مخاطب کرتے ہوئے نریندر مودی نے چندی گڑھ تالداخ، ہمالیہ ریل نٹ ورک کا وعدہ کیا تھا لیکن وزارت ریل کی جانب سے اس سلسلہ میں تا حال کوئی پیشرفت نہیں کی گئی ۔ اس طرح نریندر مودی نے اقتدار کے حصول کے لئے کئی وعدے کئے لیکن وہ اس کی تکمیل میں ناکام ہوگئے ہیں ۔ اس سلسلہ میں انہوں نے امپورٹ ڈیوٹی اور دوسرے امور کا تذکرہ کیا اور کہا ہے کہ ریاست کے کاشتکاروں کو بھی کئی مسائل در پیش ہیں۔ مودی کے دور حکومت میں امریکہ ، چین اور نیوزی لینڈ سے کئی لاکھ ٹن سیب درآمد کئے جارہے ہیں جس کا اثر ریاست کی معیشت پر پڑ رہا ہے جب کہ لوک سبھا کے انتخابات کے موقع پر نریندر مودی نے ہماچل پردیش کے لئے ترقیاتی اقدامات کا وعدہ کیاتھا۔ سیاحت کے فروغ کے سلسلہ میں انہوں نے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے۔ نریندر مودی صرف عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے مختلف بیانات دیاکرتے ہیں تاکہ اپنے مفادات کی تکمیل کرسکیں لیکن اب عوام مودی حکومت سے واقف ہوچکی ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں