ٹیپو سلطان نے ہیرو کی طرح جان دی - صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-10-26

ٹیپو سلطان نے ہیرو کی طرح جان دی - صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند

’’ٹیپو سلطان نے ہیرو کی طرح جان دی‘‘ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند
نئی دہلی
پی ٹی آئی
صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے آج ٹیپو سلطان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے انگریزوں سے لڑتے ہوئے ایک ہیرو کی طرح اپنی جان دی۔ انہوں نے میسور کے سابق حکمراں کے تعلق سے کرناٹک میں ایک تنازعہ کے پس منظر میں یہ بات کہی۔ کرناٹک مقننہ کے مشترکہ سشن سے صدر جمہوریہ کے خطاب کے دوران کئے گئے ان ریمارکس پر حکمراں کانگریس اور اپوزیشن بی جے پی کے درمیا ن لفظی جھڑپ شروع ہوگئی ہے ۔ قانون ساز کونسل میں اپوزیشن کے لیڈر کے ایس ایشوراپا نے چیف منسٹر سدارامیا سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکمران کانگریس حکومت کو صدر جمہوریہ کی تقریر میں ٹیپو سلطان کے نام کو شامل نہیں کرنا چاہئے تھا۔ ریاستی حکومت کی جانب سے تیارکردہ تقریر صدر جمہوریہ نے پڑھی تھی۔ایسے اجلاس کے دوران گورنر بھی حکومت کی تیار کردہ تقاریر پڑھتے ہیں۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایشوراپا نے کہا کہ سدارامیا حکومت کو صدر جمہوریہ کا غلط استعمال نہیں کرنا چاہئے تھا اور انہیں ایسی غیر ضڑوری حرکت نہیں کرنی چاہئے تھی۔ انہوں نے صدر جمہوریہ کے خطاب میں بی جے پی اور جے ڈی ایس کے چیف منسٹروں کے ناموں کا تذکرہ نہ کرنے پر بھی اعتراض کیا اور کہا کہ صرف کانگریس کے چیف منسٹروں کے ناموں کو ان کی تقریر میں شامل کیا گیا ۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ریاستی حکومت نے یہ تقریر تیار کی اور جان بوجھ کر یہ غلطی کی گئی ۔ اسی دوران اسمبلی میں جے ڈی ایس کے لیڈر وائی ایس دی دتہ نے صدر جمہوریہ کی جانب سے ٹیپو سلطان کا نام ان کی تقریر میں لئے جانے کی مدافعت کی اور کہا کہ ٹییپو سلطان کا نام لئے جا نے میں کوئی غلط بات نہیں ہے ۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ تقریر ریاستی حکومت نے تیار نہیں کی ہیا ور اگر ایسا سمجھا بھی جائے تو صدر جمہوریہ کا دفتر اس تقریر کا جائزہ لیتے ہوئے اس کو منظوری دیتا ہیا ور اگر کوئی تنازعہ ہوتو اسے حذٖ کردیاجاتا ہے ۔ میں نہیں سمجھتا کہ صدر جمہوریہ کی جانب سے چیف منسٹروں کے ناموں کا تذکرہ نہ کرنا کوئی غلطی ہے ۔ صدر جمہوریہ سابق وزیر دیوے گوڑا کانام لینا بھول گئے جو ریاست کے چیف منسٹر بھی رہے ہیں۔ قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر کے بی کولیواڈ نے کہا کہ ٹیپو سلطان کا نام تقریر میں صدر جمہوریہ کی جانب سے لینا کوئی غلط بات نہیں ہے ۔ قانون ساز کونسل کے صدر نشین ڈی ایچ شنکرا مورتی نے کہا کہ ہمیں صدر جمہوریہ کی تقریر کی سماعت کرنی ہوگی ۔ کانگریس نے کہا کہ اپوزیشن پارٹی کو اس طرح کے الزامات لگانے پر شرم آنی چاہئے۔ اس دوران کرناٹک کے چیف منسٹر سدارامیا نے کہا کہ ریاستی مقننہ سے صدر جمہوریہ کا خطاب ان کا اپنا تھا انہوں نے بی جے پی پر اس تقریب کو سیاسی رنگ دینے کی کوششوں کا الزام لگایا ۔ سدارامیا نے سوال کیا کہ صدر جمہوریہ کس طرح ریاست کی تقریر پڑھ سکتے ہیں ۔
Tipu Sultan died a heroic death fighting British: President Ram Nath Kovind

نوٹ بندی کے ذریعے بڑا اسکام انجام دیاگیا: ممتابنرجی
سی بی آئی اور ای ڈی کے ذریعہ ترنمول کانگریس کو دھمکایا نہیں جاسکتا۔ چیف منسٹر مغربی بنگال کا بیان
کولکتہ
یو این آئی
چیف منسٹر مغربی بنگال و صدر ترنمول کانگریس مس ممتا بنرجی نے آج پھر ایک مرتبہ نوٹ بندی کے فیصلے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نوٹ منسوخی کے ذریعہ ایک بڑے اسکام کو انجام دیا گیا ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے جی ایس ٹی کو لے کر بھی مرکزی حکومت کے فیصلے پر سوالیہ نشان لگایا ۔ ترنمول کانگریس کی کمیٹی کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ نوٹ منسوخی کا فیصلہ ایک بڑا گھوٹالہ ہے اور انہوں نے پارٹی ورکروں کو ہدایت دی کہ8نومبر کو ریاست بھر میں یوم سیاہ منائیں ۔ اس کے ساتھ ہی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے ریاست کی اپوزیشن جماعتوں پر منفی سیاست کرنے کا الزام عائد کیا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ریاست میں فیسول سیزن پر امن ماحول میں گزر گیا اور کہیں پر بھی تشدد و تناؤ کا ماحول نہیں پیدا ہوا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ اس کا پورا کریڈٹ مقامی افراد، پوجا کمیٹی اور مقامی انتظامیہ کو جاتا ہے کہ انہوں نے کہیں پر ماحول کو خراب نہیں ہونے دیا گیا ہے ۔ چیف منسٹر ممتا بنرجی نے کہا کہ ترنمو ل کانگریس اقتدار میں آرام کرنے کے لئے نہیں آئی ہے۔ یہاں پر عیش و عشرت کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے ۔ ترنمول کانگریس تحریک کے ذریعہ پیدا ہوئی ہے اور ہمیشہ عوام کے لئے جدو جہد کیا ہے ۔ پارٹی کی خاصیت و ہ ہمیشہ جدو جہد پر یقین رکھتی ہیں ۔ ہم نے اس جدو جہد سیکڑوں پارٹی ورکروں کی قربانی دی ہے۔ نئی نسل ترنمول کانگریس کے ورکروں کی اس قربانی سے واقف ہے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ میں نے اپنی کتاب میں جد وجہد کو بیان کیا ہے ۔ سماجی ویب سائٹ پر عوام کیا کہتی ہے کہ ہم اس کو سنتے ہیں ۔ ہم ان تک پہ نچنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ ہم عوام دوست سیاسی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں ۔ ہم ایسا کوئی بھی فیصلہ نہیں کریں گے جس سے عوام کے مفادات کو نقصان پہنچے ۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ پارٹی میں گروہ بندی اور انا کی جنگ کا کوئی مقام نہیں ہے ۔ ہم اس طرح کی مخالف پارٹی سر گرمی کو برداشت نہیں کریں گے ۔ پارٹی میں ڈسپلن ہی سب سے مقدم ہے۔ اگر کوئی اس پر عمل آوری نہیں کرسکتے ہیں تو وہ پارٹی چھوڑنے پر آزاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عزت ووقار حاصل کرنا بہت مشکل ہوتا ہے ۔ لیکن اسے کھونا بہت آسان ہوتا ہے ۔ ایک حقیقی فائدہ وہ ہوتا ہے جس کے ساتھ عوام ہوتی ہے۔ کارکن پارٹی کے سب سے بڑا سرمایہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہلی میں میڈیا کو مرکز میں بر سر اقتدار جماعت کنٹرول کرتی ہے ، وہ مرکز کے خلاف اپنا منہ نہیں کھول سکتے ۔ اگر کوئی ہمت بھی دکھاتا ہے تو اس کے خلاف انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ( ای ڈی) اور سی بی اآئی کے ذریعہ تحقیقات کی دھمکی دی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکی ڈونالڈ ٹرمپ پر تنقید کرسکتے ہیں لیکن ہندوستان میڈیا مودی کے خلاف بات تک نہیں کرسکتے ۔ چیف منسٹر مغربی بنگال نے کہا کہ مرکزی حکومت آمرانہ طرز کی حکومت چلارہی ہے لیکن وہ زور زبردست اور دہشت پیدا کرتے ہوئے ٹی ایم سی کو توڑ نہیں سکتے ۔ ہم کسی بھی نا انصافی کے خلاف آواز اٹھا ئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں اپوزیشن پارٹیاں تعمیری کردار ادا نہیں کررہی ہیں۔ تمام تینوں اپوزیشن جماعتیں ہمارے خلاف لڑنے کے لئے ہاتھ ملا لئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ رام شیام، اور گھمشام ایک ساتھ ہوکر گھنوٹ( ناپاک گھٹ جوڑ) قائم کر لیے ہیں۔

گجرات اسمبلی کے دو مرحلوں میں انتخابات
نئی دہلی
پی ٹی آئی، یو این آئی
ہماچل پردیش کے اسمبلی انتخابات کے اعلان کے بارہ دنوں بعد آج الیکشن کمیشن نے گجرات اسمبلی کے انتخابات دو مراحل میں9اور14دسمبر کو منعقد کرانے کا اعلان کیا ہے ۔ کمیشن کے مطابق ووٹوں کی گنتی18دسمبر کو ہوگی۔ چیف الیکشن کمشنر اچل کمار جیوتی نے آج یہاں پریس کانفرنس میں گجرات اسمبلی انتخابات کے پروگرام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ182نشستوں میں سے پہلے مرحلہ میں89نشستوں کے لئے9دسمبر کو اور دوسرے مرحلہ میں بقیہ93نشستوں کے لئے14دسمبر کو رائے دہی کرائی جائے گی۔ پہلے مرحلہ کا اعلامیہ14 نومبر کو جاری کیاجائے گا۔ پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ21نومبر ہوگی اور کاغذات کی جانچ22نومبر کو کی جائے گی۔24نومبر تک نام واپس لئے جائیں گے۔ دوسرے مرحلہ کا اعلامیہ20نومبر کو جاری ہوگا اور کاغذات نامزدگی27نومبر تک داخل کئے جاسکیں گے ۔ نامزدگی سے متعلق کاغذات کی جانچ28نومبر کو کی جائے گی اور نام30نومبر تک واپس لیے جاسکیں گے ۔ گجرات اسمبلی انتخابات میں چار کروڑ تینتیس لاکھ 37ہزار492رائے دہندگان حق رائے دہی کا استعمال کریں گے ۔ پولنگ اسٹیشنوں کی تعداد50128ہے۔ جیوتی نے کہا کہ 18دسمبر کو تمام نشستوں کی گنتی کی جائے گی۔ الیکشن کمیشن ہماچل پردیش اسمبلی انتخابات کے شیڈول کا پہلے ہی اعلان کرچکا ہے ۔ اور وہاں بھی تمام نشستوں کے ووٹوں کی گنتی18دسمبر کو ہی ہوگی۔ ہماچل پردیش میں انتخابات ایک ہی مرحلہ میں9نومبر کو ہوں گے ۔ جیوتی نے کہا کہ انتخابی پروگرام کے اعلان کے ساتھ ساتھ ضابطہ اخلاق بھی آج سے نافذ ہوگیا ہے ۔ تمام نشستوں پر ای وی ایم کے ساتھ وی وی پی اے ٹی مشینیں استعمال کی جائیں گی تاکہ ووٹروں کو یہ پتہ چل سکے کہ انہوں نے اپنا ووٹ کس کو دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے دوران سخت سیکوریٹی انتظامات کئے جائیں گے اور پولنگ بوتھس پر مرکز نیم فوجی دستوں کو بھی تعینات کیاجائے گا ۔ انتخابی اخراجات کی حد28لاکھ روپے ہے اور اور کمیشن کے مبصرین اس پر کڑی نظر رکھیں گے ۔ گجرات میں شراب پوری طور سے ممنوع ہے لیکن محکمہ آبکاری کو یہ یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے کہ پڑوسی ریاستوں سے نشہ آور اشیاء کی اسمگلنگ نہ ہوسکے ۔ گجرات قانون ساز اسمبلی کی میعاد 22جنوری کو ختم ہورہی ہے ۔ ہماچل پردیش اسمبلی انتخابات کے پروگرام کا اعلان کئے جانے کے ساتھ گجرات کے انتخابات کی تاریخوں کا اعلان نہ کئے جانے پر اپوزیشن جماعتوں نے کمیشن پر تنقید کی تھی اور الزام عائد کیا تھا کہ کمیشن نے ح کومت کے دباؤ میں روایت سے ہٹ کر کام کیا ہے اور اس سے بی جے پی حکومت کو عوامی مفادات کے اعلانات کا وقت دیا گیا تاکہ اسے فائدہ پہنچے ۔ اگرچہ کمیشن نے اپنی صفائی میں کہا تھا کہ گجرات کے کئی علاقوں میں سیلاب میں راحت پہنچانے کے پروگرام چلائے جارہے ہین ۔ اور وہاں اسمبلی کی مدت پوری ہونے میں کافی وقت باقی ہے اس لئے ہماچل پردیش کے ساتھ وہاں انتخابات کرانا مناسب نہیں ہوگا۔ انتخابی تواریخ کا اعلان کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے بتایا کہ سیلاب کی صورتحال کی وجہ سے ہی انتخابات کی تواریخ کا اعلان کرنے میں تاخیر ہوئی ۔ گجرات میں صورتحال سنگین تھی ، راحت اور بچاؤ کام جاری تھے ۔ گجرات کے چیف سکریٹری نے22ستمبر اور 2اکتوبر کو الیکشن کمیشن کو مکتوب تحریر کرتے ہوئے راحت اوربچاؤ کام کے ل ئے مزید وقت طلب کیا تھا اور کمیشن سے خواہش کی تھی کہ وہ انتخابات کا اعلان فوری طور پر نہ کرے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں