اہم عالمی مسائل میں ہندوستان اور اٹلی کے مشترکہ مفادات - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-10-31

اہم عالمی مسائل میں ہندوستان اور اٹلی کے مشترکہ مفادات

اہم عالمی مسائل میں ہندوستان اور اٹلی کے مشترکہ مفادات
نئی دہلی
پی ٹی آئی، یو این آئی
وزیر اعظم اٹلی پاؤلوجینٹی لونی نے آج کہا کہ دہشت گردی اور ماحولیات کے بشمو ل اہم عالمی مسائل اور باہمی امور پر ہندوستان اور اٹلی کے مفادات مشترکہ ہیں۔ جینٹی لونی نے اس امید کے ساتھ ظاہر کیا کہ ان کا یہ دورہ باہمی امور کے محاذ پر نئے امکانات کھولے گا۔ جینٹی لونی نے کہا کہ ہم مشترکہ عالمی مفاد رکھتے ہیں ہم دہشت گردی کے خلاف نبرد آزما ہیں اور ماحولیاتی تبدیلی کے تعلق سے یکساں خیال رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہندوستان اگر بے حد خوش ہیں۔ جینٹی لونی راج گھاٹ بھی گئے جہاں انہوں نے گاندھی جی کو گلہائے عقیدت پیش کیا ۔ قبل ازیں وزیر اعظم نریندر مودی نے وفود کی سطح پر دورے پرائے اپنے اطالوی ہم منصب پاؤلو جینٹی لونی سے بات چیت کی جس میں فریقین نے باہمی تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا ۔ وزارت امور خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے ٹوئٹ کیا ہے کہ ہند۔ اٹلی باہمی تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے لئے دونوں ملکوں کے وفود کی قیادت بالترتیب نریندر مودی اور پاؤلو جینٹی لونی نے کی ۔ اطالوی وزیر اعظم کا یہ دورہ جو ایک دہائی بعد عمل میں آیا ہے، توقع ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تعلقات کو مضبوط کرے گا اور اس میں نئی جان ڈالے گا۔ قبل ازیں آج ہی وزیر خارجہ سشما سوراج نے بھی ان سے ملاقات کی اور دونوں رہنماؤں کے بیچ کئی معاملات زیر بحث آئے۔ وزارت خارججہ کے ترجمان نے ٹوئٹ کیا کہ سشما سوراج نے اٹلی کے وزیر اعظم پاؤلو جینٹی لونی سے ملاقات میں باہمی مفاد کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ جینٹی لونی کل ہندوستان پہنچے ہیں۔ انہیں آج صبح راشٹر پتی بھون کے صحن میں روایتی استقبالیہ بھی دیا گیا۔ ہندوستان اور اٹلی نے آج چھ معادہدات پر دستخط کئے ۔ جس میں کئی شعبوں میں تعاون شامل ہے ۔ آج جو معاہدے ہوئے ان میں ہند۔ اٹلی ریلوے کے شعبے میں تحفظ کے لئے باہمی تعاون کے مشترکہ ارادے کا قیام، انڈین کونسل آف کلچرل رلیشنز اور جمہوریہ اٹلی کی حکومت کی خارجہ اور بین الاقوامی تعاون کی وزارت کے درمیان70سالہ سفارتی تعلقات سے متعلق مفاہمت نامہ ہندوستان اور اٹلی کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون سے متعلق مفاہمت نامہ، ہندوستان اور اٹلی کے درمیان ثقافتی تعاون سے متعلق ایگزییٹیو پروٹوکول، جمہوریہ اٹلی کی حکومت کے خارجہ امور اور بین الاقوامی تعاون کی وزارت کی تربیتی اکائی اور جمہوریہ ہند کی حکومت کی وزارت خارجہ کے فارن سروس انستی ٹیوٹ کے درمیان مفاہمت نامہ اٹلین ٹریڈ ایجنسی اور انویسٹ انڈیا کے درمیان باہمی سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے مفاہمت شامل ہیں۔
India Italy ties: India, Italy sign six agreements

ہند۔ اٹلی سفارتی تعلقات کے70سال کی تکمیل
نئی دہلی
یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج دورہ کنندہ اپنے اٹلی کے ہم منصب پاؤلوجینٹی لونی کے ساتھ ہند۔ اٹلی سفارتی تعلقات کے ستر سال کی تکمیل پر یاد گار اسٹامپ جاری کئے۔ جب کہ ہندوستان اور اٹلی کے درمیان کئی دہوں سے ثقافتی و معاشی تعلقات قائم ہیں ۔ ہندوستان نے اٹلی سے1947ء میں تعلقات قائم کئے تھے۔ ہندوستان کے اولین وزیر اعظم پنڈٹ جواہر لال نہرو نے1953ء میں اٹلی کا دورہ کیا تھا ۔ جب کہ آسکر لوئیگی اسکال فارواٹلی کے پہلے صدر مملکت تھے ۔ جنہوں نے فروری1995ء میں ہندوستان کا دورہ کیا تھا ۔ اٹلی کے صدر کارلوازیگلے سیامپی نے 2005میں دہلی آئے تھے جب کہ اٹلی سے وزیر اعظم رومانو پروڈی2007ء میں ہندوستان کا دورہ کیا تھا۔ اٹلی کے لااقلیلیا میں جی8، جی 5ممالک کے اجلاس میں شرکت کے لئے ڈاکٹر منموہن سنگھ نے ہندوستان کی نمائندگی کی تھی ۔ تاہم سال2012ء میں ہندوستان اور اٹلی کے سفارتی تعلقات میں اس وقت تلخیاں آئی تھیں جب اٹلی کے دو بحری سپاہی ماسی میلونی لوتارے اور سلواتورے نے کیرالا کے ساحل پر ہندوستانی ملاحوں کو گولی مارکر ہلاک کردیا تھا ۔ وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی دعوت پر وزیر اعظم اٹلی پاؤلو جینٹی لونی ہندوستا ن کے دورہ پر ہیں۔ اس طرح اٹلی کا کوئی سربراہ مملکت ایک طویل عرصہ کے بعد ہندوستان کے ودرہ پر آیا ہے ۔ ان کے دورہ کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان سیاسی اور معاشی تعلقات کو مستحکم بنانا ہے ۔برطانوی دور حکومت میں گاندھی جی نے ایک دعوت نامہ کو قبول کرتے ہوئے1931ء میں روم کا دورہ کیا تھا ۔ گاندھی جی نے اس موقع پر اٹلی کے اس وقت کے وزیر اعظم ہینیو میسولونی سے ملاقات کی تھی ۔ اس موقع پر اٹلی کے قائد نے گاندھی جی کی ستائش کرتے ہوئے انہیں ذہن اور سادھو قرار دیا تھا ۔ ہندوستان اور اٹلی کے تعلقات صدیوں پہلے مارکوپولو کے دور سے جاری ہیں۔ مارکوپولو نے 13وی صدی عیسوی میں ہندوستانیوں کی طرز زندگی ، ثقافت اور رہن سہن کا ذکر اپنے مشہور سفر نامہ، ٹراویلس آف مارکوپولو میں کیا ہے ۔

مودی کے’تار پیڈو‘ نے معیشت کو تباہ کیا: راہول
نئی دہلی
یو این آئی
کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے آج الزام لگایا کہ انہوں نے بغیر سوچے سمجھے نوٹوں کا چلن بند کردیا اور جی ایس ٹی کا غلط طریقہ سے نفاذ عمل میں لاتے ہوئے دو تار پیڈو داغے جن کی وجہ سے ملک کی معیشت تباہ ہوگئی ہے ۔ راہول گاندھی نے یہاں پارٹی ہیڈ کوارٹر میں نوٹوں کی منسوخی پر کانگریس جنرل سکریٹریز کے ساتھ اجلاس اور جی ایس ٹی پر پارٹی کے سابق وزیر اعظم منموہن س ن گھ ، سابق وزیر فینانس پی چدمبرم، پنجاب کے وزیر فینانس منپریت بادل اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر غلام نبی آزاد کے ساتھ تبادلہ خیال کیا ۔ بعد میں کانگریس کے نائب صدر نے صحافیوں سے کہا کہ وزیراعظم اور انکی حکومت نوٹوں کی منسوخی پر8نومبر کو جشن منانے جارہی ہے جب کہ8نومبر دکھ کا دن ہے ۔ مودی کے نوٹوں کی منسوخی کے فیصلہ اور جی ایس ٹی کو غلط طریقہ سے نفاذ کی وجہ سے ملک کے عوام کو جو دکھ ہوا ہے اسے مودی سمجھ نہیں پارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مودی نے پورے ملک پر نوٹوں کی منسوخی اور جی ایس ٹی کی شکل میں دو تار پیڈو داغے ہیں۔ نوٹوں خی منسوخی کا فیصلہ بغیر سوچے سمجھے کیا گیا تھا جس نے معیشت کو تباہ کردیا جب کہ جی ایس ٹی کا نفاذ غلط طریقہ سے ہوا جس نے معیشت کو ڈوبودیا ۔ ان دو تار پیڈو سے ملک کو کتنا نقصان ہوا ہے اسے مودی اور ان کی حکومت سمجھ نہیں پارہی ہے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ جی ایس ٹی بنیادی طور پر ایک اچھا خیال تھا لیکن ایک اچھے خیال کو کیسے تباہ کیاجاسکتا ہے اس کے غلط طریقے سے نفاذ سے مودی حکومت نے یہ بھی ثابت کردیا ہے کہ جی ایس ٹی معیشت کے لیے ایک اچھا اقدام تھا لیکن اسے مودی حکومت نے غلط ریقہ سے نافذ کیا اور ملک کی معیشت کو اس کا غیر معمولی نقصان ہوا ہے ۔ بعد میں کانگریس کے محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے پریس کانفرنس میں وزیر اعظم کے نوٹوں کی منسوخی کو صدی کا سب سے بڑا اسکان قرار دئا اور جی ایس ٹی کے نفاذ کے طریقہ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ مودی کے ان دونوں فیصلوں سے معیشت تباہ ہوئی ہے ۔ مودی حکومت کے ان دو فیصلوں نے تین کروڑ سے زیادہ لوگوں کا روزگار چھینا ہے اور ملک کو تین لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے انہوں نے کہا کہ مودی نے کہا تھا کہ نوٹوں کی منسوخی سے کالا دھن ختم ہوجائے گا لیکن ریزروبنینک کی رپورٹ کے مطابق جو کرنسی بازار سے واپس آئی ہے ۔ باقی جو نوٹ نہیں ہیں آئے ان کا ابھی جائزہ لیا جانا ہے اس لئے حکومت کا نوٹوں کی منسوخی سے کالے دھن پر روک لگانے کا دعویٰ بھی غلط ثبات ہوا ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ اسی طرح سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ نوٹوں کی منسوخی سے دہشت گردی پر روک تھام لگے گی لیکن گزشتہ برس8نومبر کو نوٹوں کی منسوخی کا فیصلہ کرنے کے بعد سے جموں و کشمیر میں کئی دہشت گردانہ حملے ہوئے ہیں اور کئی جوان شہید ہوئے ہیں۔ اس دوران کئی نکسلی حملے ہوئے جس سے واضح ہوتا ہے کہ مودی حکومت کا یہ دعویٰ بھی غلط ثابت ہوا ہے ۔ سرجے والا نے کہا کہ8نومبر کو کانگریس احتجاجی مظاہرے منظم کرے گی۔رات آٹھ بجے تمام ریاستوں اور ضلع ہیڈ کوارٹرس پر موم بتیوں کی ریالی نکالی جائے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ غلام نبی آزاد نے چند دن قبل اپوزیشن قائدین سے بات چیت کی تھی جس میں مختلف اپوزیشن جماعتوں نے بھی اس دن احتجاج منظم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ کانگریس بھوگت رہا ہے دیش کے عنوان سے احتجاج منظم کرے گی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں