گودھرا ٹرین حادثہ - 11 ملزمین کی سزائے موت عمرقید میں تبدیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-10-10

گودھرا ٹرین حادثہ - 11 ملزمین کی سزائے موت عمرقید میں تبدیل

گودھرا ٹرین حادثہ - 11 ملزمین کی سزائے موت عمرقید میں تبدیل
احمد آباد
پی ٹی آئی
گجرات ہائی کورٹ نے2002ء کے گودھرا ٹرین آتشزدگی حادثہ کیس میں11ملزمین کی سزائے موت کو عمر قیدبا مشقت میں تبدیل کردیا ہے ۔ جب کہ دیگر20کی عمر قید کی سزاؤں کو باقی رکھا ہے ۔ ہائی کورٹ نے احساس ظاہر کیا کہ ریاستی حکومت اور ریلویز نظم و ضبط کی برقراری میں ناکام ہوگئے اور انہیں ہدایت دی کہ حادثہ کے مہلوکین کے ورثاء کو معاوضہ ادا کیاجائے ۔ سابر متی ایکسپریس کے ایس۔6ڈبہ میں گودھرا اسٹیشن کے قریب27فروری2002ء کو آگ لگ گئی تھی جس میں59افراد کی موت واقع ہوئی ، ان میں سے بیشتر ایودھیا سے واپس ہونے والے کارسیوک تھے ۔ اس واقعہ کے بعد گجرات میں فرقہ وارانہ فسادات بھڑک اٹھے۔ جس میں1,200افراد ہلاک ہوئے ، جن میں اکثر مسلمان تھے۔ جسٹس اننت ایس داوے اور جسٹس جی آر اودھوانی پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے آج کے فیصلہ میںکہا کہ وہ سماعتی عدالت کی جانب سے گیارہ افراد کو جنہیں سزائے موت سنائی گئی ہے، مجرم قرار دئیے جانے کو برقرار رکھتی ہے ، لیکن ان کی سزا میں تخفیف کرتے ہوئے عمر قید بامشقت کی سزا سناتی ہے ۔عدالت نے خصوصی ایس آئی ٹی عدالت کی جانب سے دیگر20افراد کو سنائی گئی عمر قید کی سزا کوبھی برقرار رکھا ہے ۔ ریاستی حکومت اور ریلویز کو عدالت نے ہدایت دی کہ گودھرا حادثہ کے مہلوکین کے ورثاء کو فی کس دس لاکھ روپے بطور معاوضہ ادا کیاجائے ۔ یہ فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے احساس ظاہر کیا کہ ریاست نظم و ضبط کو برقرار رکھنے میں ناکام ہوگئی اور ریلویز کا بھی یہی معاملہ ہے ۔ حادثہ میں زخمی ہونے ولوں کو ان کی معذوری کے لحاظ سے معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا۔ بنچ نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ فیصلہ سنانے میں اتنی تاخیر ہوگئی جب کہ اپیلوں پر سماعت کافی پہلے ختم ہوچکی تھی ۔ عدالت العالیہ نے گواہوں، مسافرین، ریلوے ملازمین، آر پی ایف کے عملے، گودھرا سے تعلق رکھنے والے دو پولیس ملازمین ، گجرات ریلوے پولیس، فارنسک لیباریٹریکے ماہرین اور مجرمین کے اقبالی بیانات پر انحصار کرتے ہوئے یہ فیصلہ سنایا۔ عدالت نے63افراد کو بری کرنے کے خلاف ایس آئی ٹی کی درخواست کو مسترد کردیا اور جن مجرمین کوسزائیں سنائی گئیں ، ان کی سزا میں اضافہ کی اپیل بھی مسترد کردی۔ عدالت نے مجرم قرار دئیے جانے کے خلاف اپیلوں کو بھی مسترد کردیا۔ خصوصی ایس آئی ٹی عدالت نے یکم مارچ2011ء کو 31افراد قصور وار قرار دیا اور63دیگرافراد کو اس کیس میں بری کردیا تھا۔ ایس آئی ٹی عدالت نے قصور وار قرار دئیے گئے 31کے منجملہ 11کو سزائے موت اور دیگر بیس کو عمر قید کی سز اسنائی ۔ نچلی عدالت نے استغاثہ کی یہ دلیل قبول کرلی کہ اس حادثہ کے پیچھے سازش تھی ۔ تمام31خاطیوں کے خلاف آئی پی سی کی قتل، اقدام قتل اور مجرمانہ سازش سے متعلق دفعات کا اطلاق کیا گیا ۔ جن ملزمین کو اس کیس میں بری کیا گیا، ان میں اہم ملزم مولانا عمر جی ، اس وقت کے گودھرا بلدیہ کے صدر محمد حسین کلوٹا، اتر پردیش کے گنا پور سے تعلق رکھنے والے محمد انصاری اور نانومیاں چودھری شامل ہیں ۔گودھرا حادثہ کی تحقیقات کے لئے گجرات حکومت کی جانب سے مقر کردہ جسٹس ناناوتی کمیشن نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ سابر متی ایکسپریس کے ایس۔6ڈبہ میں لگی آگ حادثہ کا نتیجہ نہیں تھی بلکہ یہ آگ لگائی گئی۔

Godhra case: Gujarat HC commutes death sentence to life term for 11

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں