کشمیر میں فوج حکومتی نقطہ نظر پر عمل پیرا - فوجی سربراہ جنرل راوت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-10-22

کشمیر میں فوج حکومتی نقطہ نظر پر عمل پیرا - فوجی سربراہ جنرل راوت

کشمیر میں فوج حکومتی نقطہ نظر پر عمل پیرا: جنرل راوت
مستقبل قریب میں این آئی اے کاروائیوں کے ثمرات ظاہر ہوں گے۔ فوجی سربراہ کا بیان
جموں و کشمیر
پی ٹی آئی، یو این آئی
فوجی سربراہ جنرل بپن راوت نے کہا کہ کشمیر میں فوج حکومت کے نقطہ نظر پر عمل پیرا ہے اور قومی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کے دھاوے بھی اسی نقطہ نظر کا حصہ ہیں ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وادی کی صورتحال میں مسلسل بہتری آرہی ہے اور اس کو یقینی بنانے میں فوج اپنا رول انجام دے رہی ہے ۔ جنرل راوت نے یہاں منعقدہ اسٹانڈ رڈ پریزنٹیشن تقریب کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب پوری حکومت(کسی کام میں) لگ جاتی ہے تو مشینری کا ہر ایک حصہ بھی اس میں شامل ہوجاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ این آئی اے کے دھاوے کے ثمرات مستقبل قریب میں عیاں ہوجائیں گے ۔ فوجی سربراہ نے کشمیر کی صورتحال میں بہتری آنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ، وادی کی سیکوریٹی صورتحال میں لگاتار بہتری آرہی ہے اور وہاں اب جو کچھ ہورہا ہے ۔ اس سے دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کی مایوسی جھلک رہی ہے ۔ انہوں نے وادی میں خواتین کی چوٹی کاٹنے کے واقعات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا آپ اسے فوج کے لئے چیلنج کے طور پر کیوں دیکھ رہے ہیں؟ یہ معمول کا ایک معاملہ ہے اور ایسے واقعات ملک کے دوسرے حصوں میں بھی پیش آئے ہیں ۔ جنرل راوت نے الزام لگایا کہ علیحدگی پسند اور دیگر ایجنسیاں اس طرح کے واقعات پر لوگوں کو گمراہ کرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور انتظامیہ ضروری اقدامات کررہے ہیں۔ بال تراشی کے نام پر لوگوں کو گمراہ کرنے والے علیحدگی پسندوں اور دیگر ایجنسیوں کو بے نقاب کرکے میڈیا ایک اچھا کردار ادا کرسکتا ہے ۔ فوجی سربراہ نے کہا کہ خطہ قبضہ کے دوسری طرف کیمپوں میں دہشت گرد انتظار میں بیٹھے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سرحد کی دوسری طرف بیٹھے دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لئے سرجیکل اسٹرائک کا استعمال کیا گیا ۔ دہشت گردوں کے مکمل صفائے کے اور بھی راستے ہیں ۔ اس سلسلہ میں ضروری اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ جنرل بپن راوت نے اوری اور نگرو ٹہ حملوں کی تحقیقات کے بارے میں کہا کہ مناسب کارروائی کی جارہی ہے ۔ قصور واروں کو سزا مل رہی ہے ۔ کسی کو بخشا نہیں جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بنیاد پرستی عالمی سطح پر پایاجانے والا ایک رجحان ہے اور اسے سنجیدگی سے لیاجارہا ہے ۔ جنرل راوت نے پاکستان فوج کے سربراہ کے حالیہ بیان پر کہ پاکستا ن اپنے پڑوسی ملک ہندوستان کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے پر رد عمل میں کہا کہ فوج کا اپنا کام ہوتا ہیا ور ہم اپنا کام کرتے رہیں گے ۔ بات چیت پر کوئی بھی فیصلہ سیاسی سطح پر لیاجاتا ہے ، فوجی سربراہ پر نے آپریشن سدبھاؤنا پر بات کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کے ذہن اور دل جیتنا کسی بھی انسداد شورش پسندی کی حکمت عملی کا حصہ ہوتا ہے ۔ ہمیںآ پریشن سدبھاؤنا کے ذریعہ کامیابی حاصل کرنی ہے ۔ لوگوں کو ایک اچھی خاصی تعداد فوج کی حمایت کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا جہاں تک دہشت گردی کا تعلق ہے تو اس میں اتار چڑھاؤ ہوتا رہتا ہے ۔ کچھ ضدی اور بنیاد پرستی کے شکار نوجوان دہشت گردوں کی صفوں میں شامل ہورہے ہیں ، لیکن ان میں سے بھی کچھ بعد میں خود سپردگی اختیار کرتے ہیں، قبل ازیں جنرل راوت نے اسٹانڈرڈ پریزنٹیشن تقریب کے دوران 47ویں آرمڈ رجمنٹ کی زبردست ستائش کی۔ انہوں ںے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی جانب سے یہ اسٹانڈرڈ رجمنٹ کے حوالے کیا۔1982ء سے کام میں معیار دکھانے والی رجمنٹس کو یہ ایوارڈ پیش کیاجاتا ہے ۔

Army chief Rawat blames Kashmir radicalisation

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں