پاکستان دہشت گردی برآمد کرنے کی فیکٹری ۔ وزیر خارجہ سشما سوراج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-09-24

پاکستان دہشت گردی برآمد کرنے کی فیکٹری ۔ وزیر خارجہ سشما سوراج

پاکستان دہشت گردی برآمد کرنے کی فیکٹری ۔ وزیر خارجہ سشما سوراج
اقوام متحدہ
پی ٹی آئی
پاکستان پر تنقید کرتے ہوئے وزیر خارجہ سشما سوراج نے آج کہا کہ اس کے قائدین کو غوروفکر کرنا چاہئے کہ کیوں ہندوستان کو عالمی آئی تی سوپر پاؤر کی حیثیت سے پہچاناجاتا ہے جب کہ پاکستان دہشت گردی کی اکسپورٹ فیکٹری کے طور پر بدنام ہے ۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے72ویں سیشن سے خطاب کرتے ہوئے سوراج نے پاکستان پر ہندوستان کے خلاف جنگ مسلط کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ یہ ملک مکروفریب کا حامی، تباہی و بربادی ، موت اور عدم انسانیت کا دنیا کا سب سے بڑا برآمد کار ہے ۔ وہ پاکستانی وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی تقریر کا حوالہ دے رہی تھیں جس میں انہوں نے ہندوستان پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے اور دہشت گردی کو بڑھاوا دینے کا الزام عائد کیا ہے ۔ سوراج نے کہا کہ میں آج پاکستانی سیاستدانوں سے محض یہ کہنا چاہوں گی کہ سب سے بہتر کام یہ کہ وہ خود اپنے اندر جھانکیں ۔ ہندوستان اور پاکستان کو آزادی ملنے میں محض چند گھنٹوں کا فرق ہے تاہم کیوں ہندوستان دنیا میں آئی ٹی سوپر پاور کے طور پر پہچانا جاتا ہے اور پاکستان دہشت گردی کی اکسپورٹ فیکٹری؟ ہندوستان نے کل پاکستان کو ٹیررستان قرار دیا تھا جہاں سے عالمی سطح پر دہشت گردی کو بڑھاوا ملتا ہے ۔ یو این جی اے سیشن میں مسلسل دوسرے سال بھی ہندی میں خطاب کرتے ہوئے سوراج نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے مذموم دہشت گردی کے باوجود ہندوستان کو ترقی ہورہی ہے ۔انہوں نے تعلیم ، صحت ، خلائی شعبہ میں ہندوستان کی کامیابیوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی آزادی کے 70سال کے دوران کئی سیاسی جماعتوں کی حکومتیں قائم ہوئی تاہم ہم ایک مستحکم جمہوریت رہے ۔ ہر حکومت نے ہندوستان کی ترقی کے لئے کچھ نا کچھ کیا ۔ ہم نے سائنسی اور تکنیکی ادارے قائم کئے جو دنیا کے لئے باعث فخر ہیں ۔ تاہم پاکستان نے دنیا کو جو دیا وہ در حقیقت دہشت گردی ہے جس کے باعث اس کے عوام خو د جدا ہیں ۔ ہم نے سائنسداں، اسکالرس ، ڈاکٹرس، انجینئرس پیدا کئے آپ نے کیا پیدا کیا ۔ آپ نے دہشت گر دپیدا کئے ۔ آپ نے دہشت گردی کیمپس قائم کئے ، آپ نے لشکر طیبہ، جیش محمد ، حزب المجاہدین اور حقانی نٹ ورک قائم کئے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان اپنی ترقی پر رقم صرف کرتا جو کہ اس نے دہشت گردی کو فروغ دینے خرچ کیا تو پاکستان اور دنیا دونون آج محفوظ اور بہتر ہوتے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پیدا کردہ دہشت گردی گروپس نہ صرف ہندوستان کو نقصان پہنچا رہے ہیں بلکہ پڑوسی ممالک افغانستان اور بنگلہ دیش کے لئے بھی نقصان رساں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پاکستان نے جواب دینے کا حق طلب کیا ہے ۔ اسے یکساں طور پر تین ممالک کو جوابدینا ہے ۔ پاکستانی وزیر اعظم کا حوالہ دیتے ہوئے سوراج نے کہا کہ پاکستانی قائد نے ہندوستان کے خلاف الزامات عائد کرنے میں ہی اپنا زیادہ وقت ضائع کیا ۔ یو این آئی کے بموجب وزیر خارجہ سشما سوراج نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کو سخت جواب دیتے ہوئے کہا کہ حیوانیت کی حدیں پار کرنے والا ملک ہندوستان کو انسانیت اور حقوق انسانی کا سبق پڑھا رہا ہے ۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے72ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سوراج نے کہا کہ پاکستان کے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے خطاب میں ہندوستان پر طرح طرح کے بے بنیاد الزامات عائد کئے ہیں جب کہ اصلیت یہ ہے کہ ہندستانی غریبی سے لڑ رہا ہے اور پاکستان ہندوستان سے لڑ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہندوستان پر دہشت گردی کی معاونت کرنے والا اور حقوق انسانی کی خلاف ورزی کا الزام تک لگایا۔
Pakistan Is An 'Export Factory For Terror', Says Sushma Swaraj

ووٹ نہیں، ترقی ہماری ترجیح: وزیر اعظم نریندر مودی
شہنشاہ پور، یوپی
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج اپنے سیاسی حریفوں پر یہ کہتے ہوئے تنقید کی کہ بی جے پی کے لئے سیاست ووٹوں کے حصول کے لئے نہیں ہے بلکہ وہ ملک کی ترقی کو اولین ترجیح سمجھتی ہے ۔ اپنے حلقہ لوک سبھا وارانسی کے دورہ کے ودسرے دن یہاں پشورآروگیہ میلہ کے افتتاح کے بعد جلسی عام سے خطاب میں انہوں نے زرعی آمدنی کو دگنا کرنے اور بے گھروں کو2022ء تک مکان فراہم کرنے کا وعدہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے کالا دھن اور کرپشن کے خلاف جنگ چھیڑ دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بعض سیاستداں اسی وقت کام کرتے ہیں جب انہیں ووٹ ملتے ہیں لیکن ہم نے مختلف کلچروں کی شروعات کی ہے ۔ ہمارے لئے ملک سب سے اوپر ہے ۔ یہ ہماری اولین ترجیح ہے ووٹ نہیں ۔1800ایکڑ اراضی، پر مویشیوں کے بڑے میلہ کے حوالہ سے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ مویشی، ووٹ ڈالنے والے نہیں ۔ یہ کسی کے ووٹر نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ2022ء تک ملک کی آزادی کی ڈائمنڈ جوبلی ہر غریب کا چاہے وہ شہری علاقہ میں رہتا ہو یا دیہی اپنا مکان ہوگا ۔ بعض افراد کو پردھان منتری آواز یوجنا سرٹیفکیٹس تقسیم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب ملک بھر میں کروڑوں مکان تعمیر ہوں گے اینٹ، سمنٹ لوہا اور لکڑی کی ضرورت پڑے گی ۔ اس سے ہزاروں کو کام ملے گا۔ آمدنی اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے ۔مودی نے کہا کہ یہ مودی نہیں کرے گا تو کون کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ کروڑوں خاندان بے گھر ہیں۔ انہوں نے پشودھن آروگیہ میلہ کے اہتمام کے لئے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ کی ستائش کی اور کہا کہ اس سے ریاست بھر کے کسانوں کو فائدہ ہوگا ۔ انہوں نے کسانوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ متبادل ذرائع آمدنی کے لئے ڈیری فارمنگ اور اینمل ہسبنڈری( مویشی پالن) کو اپنائیں ۔ اس سے ترقی کی نئی راہ نکلے گی اور نہ صرف کسانوں کی بلکہ مجموعی قومی آمدنی بڑھے گی ۔ انہوں نے یوپی کی پچھلی سماجو ادی پارٹی حکومت کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ پچھلی حکومت کو غریبوں کو مکان فراہم کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ پشوآروگیہ میلہ کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ ایسے میلوں سے ان غریب کسانوں کو مدد ملے گی جو اپنے مویشیوں کا علاج نہیں کراسکتے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کاشی( وارانسی) نے مکانوں اور سڑکوں و گلیوں میں ایل ای ڈی بلبس کے استعمال کے ذریعہ کروڑہا روپے بچائے ہیں جنہیں ترقی پر خرچ کیاجائے گا۔ چار سو برس قبل جو گاؤں ایک شہنشاہ کو پناہ دے کر شہنشاہ پور کہلایا تھا اس نے آج وزیر اعظم نریندر مودی کی میزبانی کی۔ مودی کے حلقہ لوک سبھا وارانسی سے لگ بھگ تیس کلو میٹر دورواقع اس موضع کے تعلق سے کہاجاتا ہے کہ شہنشاہ ہمایوں کے نام پر اس کا نام شہنشاہ پور پڑا جس نے زائد از450قبل شیر شاہ سوری کے ہاتھوں جنگ میں شکست کے بعد یہاں ایک بڑھیا کی جھونپڑی میں پناہ لی تھی ۔ شہنشاہ پور میں وزیر اعظم مودی نے آج پشو آروگیہ میلہ کا افتتاح کیا جو پہلی مرتبہ موضع میں منعقد ہوا ہے ۔1800ایکڑ پر اسے منعقد کیا گیا ۔ گاؤں کے لوگ مغل شہنشاہ کی آمد کا تذکرہ شان سے کرتے رہتے ہیں ۔ کہاجاتا ہے کہ چوسہ کی جنگ میں شیر شیاہ سوری کے ہاتھوں شکست کے بعد ہمایوں رات دیر گئے دریائے گنگا پار کر کے اس موضع میں پہنچا تھا جہاں خاموشی رہتی تھی۔ ایک بڑھیا نے یہ جانے بغیر اسے پناہ دی تھی کہ وہ کوئی اور نہیں ہمایوں ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کئی برس بعد جب ہمایوں کے سپاہیوں نے گاؤں کا پتہ لگایا تو دیہاتیوں کو پتہ چلا کہ ان کے یہاں کس نے قیام کیا تھا ۔ شہنشاہ ہمایوں نے اپنی کھوئی حکومت دوبارہ پانے کے بعد سپاہیوں کو بھیجا تھا کہ وہ وہاں جاکر بڑھیا کا شکریہ ادا کریں لی کن اس وقت تک بڑھیا گزر چکی تھی ۔ کالو پور نام کے اس گاؤں کو بعد ازاں شہنشاہ پور کا نام دے دیا گیا ۔

رامائن پرجا پان میں یادگار ٹکٹ جاری
مہابھارت کو بھی پیش کیاجائے گا۔ سفیر ہند برائے جاپان کا بیان
نئی دہلی
یو این آئی
سفیر ہندوستان برائے جاپان سوجان آرچینائے نے آج بتایا کہ جاپان کے معروف یویوگی پارک میں آج رامائن یادگار ٹکٹ جاری کیا گیا ۔ سوجان آرچینائے یہ ٹکٹ نے نمستے انڈیا کلچرل فیسٹیول میں جاری کیا۔ اس موقع پر جا پانی اور ہندوستانی عوام کی کثیر تعداد میں موجود تھی ۔ یہ اطلاع یہاں ہندوستانی سفارتخانہ نے دی ہے۔ اس فیسٹیول کا اہتمام آئی سی سی آر کی اسپانسرنگ میں ایک ثقافتی گروپ نے کیا۔ جس کے اراکین لداخ سے گئے تھے ۔ جاپان ، انڈیا اسوسی ایشن ، ڈسکور انڈیا کلب اور جاپانی ثقافتی تنظیموں کا بھی اس فیسٹیول کے اہتمام میں اشتراک شامل تھا ۔ اس یادگار اسٹامپ جاری کرتے ہوئے چینو ئے نے کہا کہ ہندوستان ، جاپان کے درمیان روایتی اور دوستانہ تعلقات ہیں جنہیں ہندو اور بودھ افکار او ر فلسفے کی بنیادپر مضبوط سے مضبوط تر کیا گیا ہے ۔ انہوں نے رزمیہ مثنوی، رامائن کی بابت بھی اظہار خیال کیا جو راون پررام کی فتح کی کہانی پیش کرتی ہے ۔ سفیر ہند نے بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی جمعہ کو وارانسی میں رامائن پر یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کرچکے ہیں ۔ اس دوران چینائے نے ہندوستان کی ایک اور عظیمہ رزمیہ مثنوی ، مہابھارت ، کے متعلق بھی شرکاء اجلاس کی توجہ مبذول کروائی ۔ جسے جاپان کے معروف اداکار کابو کی باوقار کا بوکیزا میں ماہ اکتوبر کے دوران پیش کرسکتے ہیں۔ قابل غور بات یہ ہے کہ نمستے انڈیا ایک بڑی ہندوستانی کلچرل فیسٹول ہے جسے جاپان میں منعقد کیا گیا تھا۔ یہ فیسٹیول کو1993ء میں کئی موقعوں پر منعقد کیا گیا اس میں ہندوستان کے ثقافتی ورثہ ، ہندوستانی کھانے ، یوگا دستکاری، موسیقی کے پروگرام پیش کئے گئے تھے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں