بی جے پی اور مودی معاشرہ کو تقسیم کرنے میں مصروف - راہول گاندھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-09-09

بی جے پی اور مودی معاشرہ کو تقسیم کرنے میں مصروف - راہول گاندھی

ناندیڑ
پی ٹی آئی
کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے آج الزام عائد کیا کہ بی جے پی اور نریندر مودی اقتدار پر برقرار رہنے کی خواہش میں معاشرہ کو تقسیم کرنے میں مصروف ہیں ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ صرف کانگریس کا نظریہ بی جے پی اور آر ایس ایس کو مات دے سکتا ہے ۔ گاندھی نے نوٹ بندی پر بھی مودی زیر قیادت حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اسے مکمل ناکام اقدام قرار دیا۔کانگریس قائد نے کہا کہ پورا ہندوستان جانتا ہے کہ اس نے ہندوستان کے چوروں کے کالے دھن کو سفید میں تبدیل کردیا۔ پہلے انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی کے نتیجہ میں دہشت گردی پر قدغن لگے گا۔ پھر انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی سے کالا دھن رکے گا۔ حقیقت یہ ہے کہ ہندوستان میں ہر شخص جانتا ہے کہ90فیصد کالا دھن رئیل اسٹیٹ اور سونے کی شکل میں موجود ہے ۔ ہمیں معلوم نہیں کہ مودی کیوں کسانوں، غریب مزدوروں اور گھریلو خواتین کی رقم کے پیچھے پڑے تھے۔ گاندھی نے آر بی آئی پر بھی طنز کرتے ہوئے کہا کہ اسنے یہ انکشاف کرنے کے لئے تقریبا ایک سال کا وقت لے لیا کہ99فیصد رقم سسٹم میں واپس آچکی ہے ۔ کانگریس قائد نے کہا کہ ہم نے پارلیمنٹ میں پوچھا تھا کہ نوٹ بندی سے کتنا کالا دھن آیا ۔ اور آڑ بی آئی کو یہ کہنے میں تقریبا ایک سال لگ گیا کہ 99فیصد پرانی کرنسی بینکوں میں آچکی ہے ۔ انہوں نے جی ڈی پی کے4.5فیصد تک گھٹ جانے کا ذمہ دار حکومت کو ٹھہرایا۔گاندھی نے کہا کہ اس کی ذمہ داری کون لے گا ؟ وزیر اعظم اس کے ذمہ دار ہیں۔ گاندھی کے مطابق لوگوں میں غصہ پیدا ہورہا ہے کیوں کہ بی جے پی اور مودی معاشرہ کو تقسیم کرنے میں مصروف ہیں ۔ گاندھی نے الزام عائد کیا کہ ہریانہ میں وہ جاٹوں اور غیر جاٹوں کو لڑاتے ہیں ، اور مہاراشٹرا میں وہ مراٹھا اوربمقابلہ غیر مراٹھا کی تقسیم پیدا کرتے ہیں ۔ ان کا واحد مقصد یہی ہے کہ بی جے پی اور آر ایس ایس اقتدار میں برقرار رہنا چاہئے ۔ وہ کرپشن کے خلاف جنگ کی بات کرتے ہیں مگر گوا اور منی پور میں لوگوں کو (ارکان اسمبلی ) کو خریدتے ہیں اور گجرات میں بھی خریدنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ صرف کانگریس نظریہ ہی بی جے پی اور آر ایس ایس کو مات دے سکتا ہے ۔ وہ(بی جے پی اور آر ایس ایس )ایک یادو الیکشن لڑیں گے ۔ اس کے بعد کانگریس اقتدار میں ہوگی ۔ کانگریس قائدین نے نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کے وعدوں پر بھی وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بنایا۔گاندھی نے کہا کہ مودی نے کہا تھا کہ وہ وزیر اعظم بننے کے بعد ہر سال دو کروڑ نوجوانوں کو روزگار دیں گے۔ دو سال قبل ہمیں بتایا کہ ایک لاکھ نوجوانوں کو روزگار ملا تھا اور گزشتہ سال ایک بھی نوجوان کو روزگار نہیں ملا ۔ ان کے وزیر نے اطلاع دی ہے کہ بے روزگاری کی شرح گزشتہ چند سالوں میں سب سے نیچے ہے ۔ جی ایس ٹی پر تبصرہ کرتے ہوئے گاندھی نے کہا کہ مودی حکومت اس کا سہرا لے رہی ہے مگر یہ کانگریس حکومت نے اس پر قدم اٹھایا تھا ۔ انہوں نے موجودہ پانچ سلابوں کے بجائے صرف سلاب ہونا چاہئے ۔ اس کے علاوہ جی ایس ٹی کی بلند ترین شرح18فیصد ہونی چاہئے 28فیصد نہیں جیسا کہ فی الحال ہے ۔ نمائندہ منصف ناندیڑ کے بموجب کانگریس کے نائب صدر و رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے ناندیڑ میں پارٹی کارکنان کے علاقائی اجلاس سے خطاب کے دوران مرکزی مودی حکومت کو زبردست تنقید کا نشانہ بنایا۔ نوٹ بندی ، کسانوں کی خود کشی ، بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور ملک میں بڑھتی ہوئی فرقہ پرستی جیسے موضوعات پر گفتگو کرتے ہوئے مودی حکومت کو آئینہ دکھانے کی کوشش کی۔ پچھلے تین سالوں میں مراٹھواڑہ کے ہزار سے زائد کسانوں نے قرض کے بوجھ سے تنگ آکر خود کشی کرلی ہے ۔ کسانوں کے قرض کی معافی کا ریاستی حکومت نے اعلان تو کیا لیکن عملی طور پر کسانوں کو فائدہ نہیں مل رہا ہے ۔ اسی طرح ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے سبب نوجوانوں میں پائی جانے والی بے چینی اور مایوسی کا بھی ذکر کیا ۔ راہول گاندھی نے ناندیڑ کی ریلی سے خطاب کے دوران اسی مسئلہ پر زور دیتے ہوئے ریاستی و مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ مرکز کی مودی حکومت نے اپنی کارکردگی کے تین سال پورے کئے ہیں اوران تینوں سالوں میں عوام سے انتخابات کے دوران کئے گئے وعدوں میں سے ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا ہے ۔

BJP and Modi busy dividing society: Rahul Gandhi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں