ممبئی میں ریلوے فٹ اوور بریج پر بھگدڑ - 22 ہلاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-09-30

ممبئی میں ریلوے فٹ اوور بریج پر بھگدڑ - 22 ہلاک

ممبئی میں ریلوے فٹ اوور بریج پر بھگدڑ - 22 ہلاک
ممبئی
پی ٹی آئی
ممبئی میں ایلفنس ریلوے اسٹیشن پر آج صبح مصروف ترین اوقات میں ایک تنگ ریلوے فٹ اوور بریج پر مچی بھیانک بھگدڑ میں کم از کم بائیس افراد ہلاک ہوگئے۔ مہلوکین میں تیرہ مرد، آٹھ خواتین اور ایک کم عمر لڑکا شامل ہے ۔ کم از کم ساٹھ دیگر افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے بعض کی حالت نازک بتائی جاتی ہے ۔ برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن ڈیزاسٹر کنٹرول کے عہدیداروں نے کہا کہ اموات کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ صبح کے مصروف ترین اوقات میں پیش آئے اس سانحہ کے نتیجہ میں سب اربن نیٹ ورک کی سر گرمی کچھ گھنٹوں کے لئے منجمد ہوکر رہ گئی ۔ بھگدڑ کا مقام کسی چھوٹے میدانی جنگ کا نقشہ پیش کررہا تھا جہاں سینکڑوں افراد رو رہے تھے اور پھنسے ہوئے مسافرین کی چیخ و پکار گونج رہی تھی۔ کئی لوگ سیڑھیوں کے درمیان اوریلنگس میں پھنسے ہوئے تھے ۔ جائے حادثہ پر دور تک خون، چپل اور جوتے، ہینڈ بیگ اور بریف کیس، ٹفن باکس اور پانی کی بوتلیں بکھرے ہوئے دیکھے گئے ، کہیں موبائل ،ٹوٹے ہوئے زیورات اور ٹوٹی ہوئی عینکیں پڑی ہوئی تھیں۔ حادثہ کے بارے میں عینی شاہدین کے مختلف بیانات سامنے آرہے ہیں۔ ایک عینی شاہد ریاض محمد نے جو اپنے دودوستوں سے محروم ہوگئے دعوی کیا کہ فٹ اوور بریج کی جنوبی جانب ایک شارٹ سرکٹ دیکھا اور دھماکہ کی آواز سنی ۔ ایک اور عینی شاہد اکھیلش نرمل نے کہا کہ گرج چمک کے ساتھ بجلی کے نتیجہ میں بھگدڑ مچی جب کہ لوگوں میں شارٹ سرکٹ کی افواہ پھیل گئی۔ ریاض محمد نے کہا کہ دس بج کر پچیس منٹ میں نے فٹ اوور بریج کی سیڑھیوں کے جنوبی آخری حصہ پر شارٹ سرکٹ دیکھا اور دھماکہ کی آواز سنی ۔ میں نے ایک خاتون کو گرتے ہوئے دیکھا جوفوت ہوگئی ۔ اس کے ساتھ ہی عوام میں خوف کی لہر دوڑ گئی اور وہ ایک دوسرے کو دھکیلنے لگے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے دو دوست مسعود اور شکیل حاد ثہ میں جان کھو بیٹھے ۔ ریاض کے مطابق انہوں نے تنگ پل پرنہ جانے کا دونوں دوستوں کو مشورہ دیا لیکن انہوں نے اسے نظر انداز کردیا ۔ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹسی فرم میں کام کرنے والی نرمل نے کہا کہ غیر متوقع بارش کے نتیجہ میں پل پر جمع لوگ جن میں بیشتر دفاتر کو جانے والے تھے آسرے میں رک گئے اور جیسے ہی بارش تھمی تیزی سے نیچے اترنے لگے ۔ اسی دوران کچھ لوگ سیڑھیوں پر چڑھنے لگے کہ اچانک ہی ایک مسافر گر پڑا تبھی بجلی چمکی اور افواہ پھیلی کہ شارٹ سرکٹ ہوگیا ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ عینی شاہدین کے مطابق اچانک بھگدڑ مچ جانے سے لوگ ایک دوسرے پر گرتے چلے گئے ، کچھ لوگ ریلنگ پر سے گرے اور کچلے گئے ۔ واقعہ صبح10:40بجے اس وقت پیش آیا جب الفنسٹون روڈ اور پریل سب اربن اسٹیشنوں کو جوڑنے والے پل پر اچانک بارش کی وجہ سے ہجوم جمع ہوگیا، لوگ بارش سے بچنے کے لئے پل پر چڑھنے کی کوشش کررہے تھے ۔ اس مصروف ترین تجارتی علاقہ میں لاکھوں مسافرین اس پل کا استعمال کرتے ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ گھن گرج کے ساتھ تیز بارش شروع ہوتے ہی اس تنگ زینے والے پل سے گزرنے کے ودران ایک مسافر پھسل گیا ۔ مقامی ایم پی اور ایل ایل اے اور ریلوے پاسنجرس اسوسی ایشن نے پل کو کشادہ کرنے کی درخواست کی تھی، لیکن اس پر عمل نہیں کیا گیا ہے۔ محکمہ ریلوے نے اسے ایک بڑا حادثہ قرار دیا ہے پولیس کے مطابق ممبئی میں شدید بارش کے درمیان اسٹیشن کا سمنٹ کا شیڈ گرنے کی افواہ کے بعد اپنی جان بچانے کی کوشش میں مسافر ہڑ بڑا کر بھاگنے لگے اور بھگدڑ مچ گئی۔ وزیر ریلوے پیوش گوئل جو مختلف پروگراموں میں حصہ لینے کے لئے ممبئی پہنچے تھے ، اپنے تمام پروگرام، منسوخ کردئیے اور ہاسپٹل پہنچ کر زخمیوں کی عیادت کی۔ انہوں نے ممبئی کے لوکل اسٹیشنوں کے سبھی فٹ اوور پل کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور خستہ حال پلوں کی فوری مرمت اور تنگ زینوں والے پلوں کو کشادہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا، اس سلسلہ میں سیفٹی آڈٹ رپورٹ10دن میں پیش کردی جائے گی۔ اس واقعہ کے سبب وزیر ریل کو مظاہروں کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے ۔ دریں اثناء وزیر ریلوے نے سیفٹی کمشنر کی قیادت میں حادثہ کی تحقیقات کے لئے اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دے دی جو دس دن میں رپورٹ پیش کرے گی۔ مہلوکین کے ورثاء کو دس لاکھ روپے کا اعلان کیا گیا ہے ۔ پیوش گوئل نے اپنے ٹوئیٹر پر بتایا کہ شدید زخمیوں کو ایک لاکھ اور جزوی زخمیوں کو پچاس ہزار روپے معاوضہ دیاجائے گا۔ چیف منسٹر مہاراشٹرا دیویندر فڈ نویس نے مہلوکین کو فی کس پانچ لاکھ روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے ۔
22 dead, 35 injured in stampede at Mumbai’s Elphinstone Road station

ہندوستان کی معاونت پر افغان قائد کا اظہار تشکر
نئی دہلی
آئی اے این ایس
افغانستان کے صدر عاملہ( چیف ایگزیکٹیو) عبداللہ عبداللہ نے آج جنگ زدہ ملک کی تعمیر نو میں فیاضانہ معاونت پر ہندوستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے پاکستان کے مبینہ رول پر کڑی تنقید کی تاکہ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے بشمول دیگر تمام پڑوسی ممالک کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھاتارہے گا ۔ یہاں چوبیسواں سپروہاؤز لکچر دیتے ہوئے عبداللہ جو ہند۔ افغان تعلقات کو فروغ دینے ہندوستان کا دورہ کررہے ہیں۔ انہوں نے بتاا کہ دہشت گردی تمام ممالک کے لئے خطرہ ہے اور مستحکم افغانستان سے اس علاقہ کے تمام ممالک کو فائدہ پہنچے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان سے تعلقات کے معاملہ میں افغانستان کو سنگین چیلنجس کا سامنا ہے ۔ عبداللہ ن ے بتایا کہ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان میں موجود گروپس افغانستان کی سیکوریٹی کے لئے خطرہ بن رہے ہیں اور انہیں بدستور امداد حاصل ہورہی ہے اور ساتھ ہی ساتھ وہ عدم استحکام سر گرمیوں کے ساتھ افغانستان میں دہشت گردانہ سر گرمیاں بھی انجام دے رہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ایک زبردست چیلنج ہے، جو ہمیں اور سارے علاقہ کو لاحق ہے ۔ پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ماضی میں چند دہشت گرد گروپس جنہیں دیگر مقاصد کے لئے وضع کیا گیا تھا۔ وہ ان لوگوں کے خلاف ہوگئے جنہوں نے انہیں وجود میں لایا تھا اور ساتھ ہی ساتھ خطرے بنتے رہوئے بدستور اس وقت بھی خطرہ بن رہے ہیں ۔ جب کہ اس سے ماضی کی خوشحالی اس کا بلند سماجی موقف اس علاقہ کے مفادات سے ہم آہنگ ہے۔ کسی بھی ملک کے خلاف افغانستان برے عزائم نہیں رکھتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ہم اپنے تمام پڑوسیوں اور اس علاقہ کے دیگر ممالک کی طرف بدستور دوستی کا ہاتھ بڑھاتے رہیں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ ان کا ملک مشترکہ چیلنجس کے سد باب کے لئے پڑوسی ممالک کے ساتھ بات چیت جاری رکھے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ ضرورت ہے کہ مختلف ممالک اس بات کا فیصلہ کریں کہ خارجہ پالیسی کی حیثیت سے دہشت گردی سے استفادہ نہ کیاجاتا ہو ۔ ہندوستان کا حوالہ دیتے ہوئے افغان قائد نے بتایا کہ اس کی معاونت نے افغانستان کے لاکھوں لوگوں کی زندگی میں فرق پیدا کردیا ہے ۔ افغانستان اور ہندوستان کے تعلقات دونوں منمالک کے تاریخی اور ثقافتی بندھنوں میں اپنی بنیاد رکھتے ہیں۔ جب کہ ہندوستان کے فیاضانہ معاونت اور اس نے گزشتہ سولہ سال کے دوران اس میں استحکام پیدا کیا ، جس سے لاکھوں افغان شہریوں کی زندگیوں میں بھی فرق آیا ہے ۔ عبداللہ نے بتایا کہ تعلیم، انفراسٹرکچر اور سیکوریٹی کے شعبہ میں ہندوستان کی معاونت نے اپنے طو رپر ہمارے ملک کو مستحکم بنانے اور ہماری جمہوری امنگوں کی تکمیل کے ساتھ ہی ساتھ ہمارے عوام کی زندگیوں کو بہتر بنانے میں حصہ فراہم کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ایک دن قبل ہندوستان آنے والے تھے ، تاہم کابل انٹر نیشنل ایر پورٹ پر دہشت گرد انہ حملہ کی وجہ سے اس میں تاخیر ہوئی ۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے باوجود بھی وہ ہندوستان آنے کا عزم کرچکے تھے۔ دہشت گردانہ حملوں سے ہمیں کسی حد تک تاخیر کا سامنا ہوسکتا ہے ،لیکن یہ حملے ہمیں روک نہیں سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایک جانب مستحکم جمہوری اور خوشحال افغانستان کے فروغ کے لئے لاکھوں افراد کی کوششیں اور امنگیں ہیں ، جب کہ دوسری طرف ایک چھوٹی سی اکثریت دہشت گردانہ کارروائیوں کے ذریعہ عوام کی زندگیوں کو تباہ کرنے کے لئے کوشاں ہے ، لیکن ہماری فراست بتاتی ہے کہ انسانی وقار غالب رہے گا اور دہشت پسندانہ سر گرمیاں ناکام ہوجائیں گی ۔ انہوں نے بتایا کہ دہشت گردی دہشت گردی ہوتی ہے ، لہذا جب دہشت گردی کی بات ہو تو اس میں کسی قسم کا فرق نہیں کیاجانا چاہئے ، جب کہ اچھے اور برے دہشت گرد گروپس میں کوئی فرق نہیں ہوتا ۔ عبداللہ نے بتایا کہ افغانستان جنوبی ایشیا اور وسطی ایشیاء کے درمیان ایک پل کی حیثیت سے ا پنا جائزرول انجام دے سکتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ہم مل جل کر کام کررہے ہیں اور ہندوستان اور ایران نے قیادت اختیار کرلی ہے تاکہ چاہ بہار کوکارگرد بنایا ہے، جیسا کہ ہندوستان نے اعلان کیا ہے ہمیں امید ہے کہ وہ بدستور معاونت کرتارہے گا اور چاہ بہار کو مکمل کارکرد بنانے کے ن شانہ کی تکمیل ہوجائے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ اس اقدام سے ایران، افغانستان ، ہندوستان اور دیگر ممالک کو فائدہ ہوگا۔

وزیر خزانہ جیٹلی نے کبھی لوک سبھا انتخاب نہیں جیتا۔ یشونت سنہا
نئی دہلی
یو این آئی
وزیر فینانس ارون جیٹلی کے ساتھ لفظی جنگ میں ایک اور وار کرتے ہوئے ان کے پارٹی رفیق یشونت سنہا نے آج کہا کہ اگر وہ80برس کی عمر میں ملازمت کے امید وار ہوتے تو جیٹلی کو موجودہ عہدہ نہ ملتا ۔ جیٹلی نے یشونت سنہا کی کل کی تنقید کے جواب میں طنزیہ طور پر کہا تھا کہ وہ(یشونت) 80سال کی عمر میں عہدہ کی تلاش میں ہیں۔ مودی حکومت میں انہیں کوئی اہم عہدہ نہ ملنے سے بوکھلاہٹ کا شکار ہیں ۔ یشونت سنہا نے تعجب کاا ظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات ایسا شخص کہہ رہا ہے جو کبھی لوک سبھا انتخاب نہیں جیت سکا۔ جیٹلی نے2014ء میں پہلی مرتبہ امرتسر لوک سبھا حلقہ سے مقابلہ کیا تھا لیکن انہیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے۔ سابق وزیر فینانس نے جیٹلی سے جاننا چاہا کہ آیا وہ شخصی حملہ نہ کرنے کا اڈوانی کا مشورہ بھول گئے جس کا اکثر وہ اپنی تقریر میں حوالہ دیا کرتے ہیں۔ مودی حکومت کی اقتصادی پالیسیوں پر جاری بحث کے درمیان بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر فینانس یشونت سنہا نے آج پھر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر فینانس ارون جیٹلی کبھی انتخابات جیت کر حکومت میں نہیں آئے لہذا وہ عام لوگوں کے توقعات اور ان کی مشکلات کی پرواہ نہیں کرتے۔یشونت سنہا نے ارون جیٹلی کے بیان پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ میں نے آئی اے ایس کی نوکری چھوڑنے کے پندرہ دنوں کے اندر اپنے لئے ایک پارلیمانی حلقہ کا انتخاب کرلیا تھا ۔ وہ تیس سال بعد بھی لوک سبھا کی نشست کی تلاش میں ہیں۔ ارون جیٹلی کبھی لوک سبھا میں نہین رہے، اس لئے انہیں پتہ نہیں ہے کہ لوگوں کی توقعات کیا ہیں اور ان کے مسائل کیا ہیں ۔ ارون جیٹلی نوجوانوں کے درمیان جائیں اور ان سے پوچھیں کہ کیا انہیں نوکری مل رہی ہے ۔ ارون جیٹلی کے پاس کتنے نوجوان نوکری مانگنے آتے ہیں وہ کبھی لوک سبھا میں رہے ہی نہیں تو انہیں اس بارے میں پتہ نہیں چلے گا ۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا کا رکن ہی سمجھ سکتا ہے کہ کسی پارلیمانی حلقہ میں پندرہ سے سولہ لاکھ افراد کی فکر کس طرح کی جاتی ہے ۔ ارون جیٹلی نے یشونت سنہا کے ایک مضمون پر کل کہا تھا کہ مسٹر سنہا80سال کی عمر میں نوکری کی تلاش میں ہیں۔ اس پر مسٹر سنہا نے کہا میں مسائل کے بارے میں بات کررہا ہوں ، لیکن وہ ذاتی حملے کررہے ہیں ، جنہوں نے لوک سبھا کی شکل نہیں دیکھی، وہ مجھ پر عہدہ مانگنے کا الزام لگارہے ہیں ۔ یشونت سنہا نے ارون جیٹلی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ آئی اے ایس کی نوکری اور وزیر مملکت کا عہدہ چھوڑنے والے شخص پر وہ نوکری مانگنے کا الزام لگارہے ہیں۔ ارون جیٹلی نے اٹل بہاری واجپائی کی حکومت میں بغیر انتخابات لڑے ہی وزیر مملکت کا عہدہ لیا تھا ۔ انہوں نے کہا، جیٹلی میرا پس منظر بھول گئے ہیں۔ وہ بھول گئے ہیں کہ میری بارہ سال کی نوکری باقی تھی اور میں سب کچھ چھوڑ کر سیاست میں آیا۔

وزیر اعظم، عوام اور میڈیا کا سامنا کیوں نہی کرتے؟ شتروگھن سنہا
نئی دہلی
آئی اے این ایس
معیشت کے تعلق سے سابق وزیر فینانس یشونت سنہا کی رائے کی تائید کے ایک دن بعد شتروگھن سنہا نے جمعہ کے دن وزیر اعظم نریندر مودی کو مشورہ دیا کہ وہ آگے آئیں اور عوام کا سامنا کریں ۔ اداکار سے سیاستداں بنے شتروگھن سنہا نے سلسلہ وار ٹوئیٹس میں کہا کہ تقاضہ وقت ہے کہ وزیر اعظم اور اس جمہوریت کے سربراہ آگے آئیں، عوام اور صحافت کا حقیقی پریس کانفرنس میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے سامنا کریں ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم کبھی تو بتائیں کہ انہیں متوسط طبقہ تاجروں ، چھوٹے کاروباریوں کی ملک بھر میں بالخصوص گجرات میں جہاں اسمبلی الیکشن ہونے والا ہے ، فکر ہے۔ شتروگھن سنہا نے یہ ریمارکس جیٹلی کے جمعرات کے دن یہ کہنے کے ایک دن بعد آئے ہیں کہ یشونت سنہا 80برس کی عمر میں عہدہ چاہتے ہیں۔ جیٹلی نے سابق وزیر فینانس پر کانگریس قائد پی چدمبرم سے سازباز کابھی الزام عائد کیا تھا۔ جیٹلی کو نشانہ بناتے ہوئے پٹنہ صاحب کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ معیشت کی صورتحال پر یشونت سنہا نے جو رائے دی ہے میں اور کئی دیگر اہل فکر اور ہماری پارٹی اورباہر کے لوگ بھرپور تائید کرتے ہیں۔ شتروگھن سنہا نے یہ بھی کہا کہ معاملہ کو حکومت اور یشونت سنہا کا آپس کا جھگڑا قرار دے کر نہ دبایاجائے ورنہ جگجیت سنگھ کے الفاظ میں بات نکلے تو پھر دور تک جائے گی۔ یو این آئی کے بموجب بی جے پی رکن پارلیمنٹ حلقہ پٹنہ صاحب اور ہندی فلم اداکار شتروگھن سنہا جو بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے حکومت کو گھیرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں گنواتے ، پھر ایک بار سر گرم ہوگئے ہیں۔ سابق وزیر فینانس اور سینئر بی جے پی قائد یشونت سنہا کے ملک میں معاشی مندی پر اظہار تشویش کے بعد شتروگھن سنہا نے وزیر اعظم نریندر مودی سے خواہش کی کہ وہ اس مسئلہ پر عوام اور میڈیا کے سوالات کا جواب دیں ۔ شترو گھن سنہا نے آج ٹویٹ کیا کہ یشونت سنہا نے معاشی مندی کا اہم مسئلہ اٹھایا ہے ۔ انہیں نہ صرف بی جے پی بلکہ دیگر جماعتوں کی بھی تائید حاصل ہورہی ہے ۔ یہ قومی مفاد کا مسئلہ ہے ۔ اسے یشونت سنہا اور ارون جیٹلی کی لڑائی نہ بنایاجائے۔ انہیں حقیقی پریس کانفرنس میں سوالات کا جواب دینا چاہئے ۔ وقت آگیا ہے کہ ہمارے وزیر اعظم اور اس جمہوریت کے سربراہ آگے آئیں اور عوام اور پریس کا سامنا کریں ۔ شترو گھن سنہا نے کہا کہ یشونت سنہا کی رائے کو سنجیدگی سے لینا چاہئے ۔ کیونکہ وہ سچے مدبر ہیں اور بڑے ہی لائق انسان ہیں ۔ وہ ملک کے نہایت کامیاب وزرائے فینانس میں ایک رہے ۔ انہوں نے ہندوستان کی معاشی صورتحال کا آئینہ دکھایا ہے اور صحیح جگہ چوٹ کی ہے ۔ شترو گھن سنہا نے کہا کہ یشونت سنہا کی رائے ہمیشہ سوچی سجھی ہوتی ہے جسے سنجیدگی سے لینا چاہئے ۔ اسے خارج کردینا یا اس کا مذاق اڑانا بچکانہ حرکت ہوگی۔ شترو گھن سنہا ہمیشہ کھری بات کرتے ہیں ۔

جمہوریت میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں۔ نائب صدر جمہوریہ وینکیا نائیڈو
نئی دہلی
یو این آئی
نائب صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ پوری دنیا میں دہشت گردی کا موضوع زیادہ تر حکومتوں کی خارجہ پالیسی میں سر کردہ حیثیت رکھتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور یہ بنی نوع انسان کے لئے خطرہ ہے اور اس کا ہر حال میں سد باب ہونا چاہئے ۔ ہمیں ہر حال میں یہ اصول یاد رکھنا چاہئے کہ اگر تناؤ ہوگا تو ترقی کے تئیں توجہ مبذول نہیں کی جاسکتی ۔وینکیا نائیڈو نے کہا کہ جمہوریت میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے اور بندوق کی گولی وہ تبدیلی نہیں لاسکتی جو ووٹ لاسکتا ہے۔ حکومت کی پالیسی دہشت گردی اور بد عنوانی کے تئیں قطعی عدم برداشت کی ہونی چاہئے کیونکہ یہ دونوں لعنتیں ہمارے نظام کی قوت کو سلب کرلیں گی ۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستانی عوام کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ یہ جان سکیں کہ اعلیٰ ترین سطح پر فیصلے کیسے لئے جاتے ہیں اور قومی سلامتی کن چیزوں کی متقاضی ہوتی ہے ۔ وہ آج یہاں، سیکورنگ انڈیا ، دی مودی وے نام کی کتاب کا رسم اجراء کے بعد خطاب کررہے تھے ۔ یہ کتاب نتن گوکھلے نے تحریر کی ہے ۔ مملکتی وزیر دفاع ڈاکٹر سبھاش رام راؤ بھامرے اور دیگر اس موقع پر موجو د تھے ۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ کتاب این ڈی اے حکومت کے بارے میں از ح قریبی اور تفصیلی اطلاعات فراہم کرتی ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ قومی سلامتی اور غیر ملکی پالیسی اقدامات پر بھی روشنی ڈالتی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ داخلی امور پر روشنی ڈالتے ہوئے خفی اطلاعات، نوٹس اور قومی سلامتی میں دخل رکھنے والے افراد کے ساتھ سینکڑوں گھنٹوں کے انٹر ویو کے نتیجہ میں گوکھلے نے یہ کتاب تصنیف کی ہے اور یہ بتایا ہے کہ فیصلے لینے کے عمل کے سلسلے میں حکومت کے تحت اعلیٰ سطح پر کیا ہوتا ہے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں