کشمیریوں کا مسئلہ گالی اور گولی سے حل نہیں ہوگا - وزیر اعظم مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-08-16

کشمیریوں کا مسئلہ گالی اور گولی سے حل نہیں ہوگا - وزیر اعظم مودی

کشمیریوں کا مسئلہ گالی اور گولی سے حل نہیں ہوگا
وزیر اعظم نریندر مودی کا یوم آزادی کے موقع پر خطاب
نئی دہلی
یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے 71ویں یوم آزادی کے موقع پر جموں و کشمیر کے عوام تک رسائی کے لئے استعمال کیا اور کہا کہ ان کی حکومت گولی یا گالی سے نہیں بلکہ ہر کشمیری کو گلے لگا کر مسئلہ حل کرنے کی قائل ہے ۔ انہوں نے ہر شہری سے اپیل کی کہ وہ نیو انڈیا بنانے میں شامل ہوں ۔ تاریخی لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے لوگوں سے چلتا ہے کا رویہ ترک کردینے اور ملک کے نظام کو بدلنے پورا زور لگادینے کی بھی خواہش کی ۔ مودی نے نام نہاد گاؤ رکھشکوں کو سخت پیام دیا اور کہا کہ کسی کے عقیدہ کے نام پر تشدد کے لئے کوئی جگہ نہیں ذات پات اور فرقہ واریت کام آنے والی نہیں ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ذات پات اور فرقہ پرستی کا زہر ہمارے ملک کے لئے کبھی بھی فائدہ مند نہیں ہوسکتا۔ دفتر شاہی ڈھانچہ کو ایک اور سخت پیام میں وزیر اعظم نے کہا کہ اس سسٹم کو عوام کے مفاد میں کام کرنے کے لئے بدلنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا نیو انڈیا کا لوک تنتر ایسا ہوگا جس میں تنتر سے لوک نہیں بلکہ لوگ سے تنتر چلے گا ۔ چلتا ہے ! یہ تو ٹھیک ہے زمانہ چلا گیا ہے ، اب تو آواز یہی اٹھی ہے کہ بدلا ہے، بدل رہا ہے ، بدل سکتا ہے ۔ وزیر اعظم نے کشمیری نواجونوں سے کہا کہ وہ قومی دھارا میں شامل ہوجائیں ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت، ریاست کی ترقی کی پابند ہے ۔وزیر اعظم مودی نے کہا کہ حکومت کشمیر کا جنت ارضی کا موقف بحال کرنے کی پابند ہے ۔ نہ گالی سے سمسیا سلجھنے والی ہے، نہ گولی سے، سمسیا سلجھے گی ہر کشمیری کو گلے لگا کر۔ ان کے یہ ریمارکس وادی میں جاری تشدد اور آرٹیکل35Aپر بڑھتے تنازعہ کے درمیان آئے ہیں تاہم انہوں نے واضح کردیا کہ علیحدگی پسندوں سے نمٹنے میں کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا لیکن انہوں نے بات چیت کا دروازہ کھلا رکھا۔ وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں بتایا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کئی ممالک ہندوستان کا سرگرمی سے ساتھ دے رہے ہیں۔ دنیا میں ہندوستان کا رتبہ بڑھ رہا ہے، انہوں نے حقیقی خط قبضہ کے اس پار سرجیکل حملوں کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے طلاق ثلاثہ کے خلاف مہم کو ملک میں خواتین کو با اختیار بنانے کی بڑی مہم قرار دیا۔2014میں بھاری اکثریت سے بر سر اقتدار آنے کے بعد سے لال قلعہ سے یہ ان کی چوتھی تقریر تھی ۔ آئی اے این ایس کے بموجب وزیر اعظم نے منگل کے دن نیو انڈیا کی بات کہی جو ذات پات فرقہ واریت، دہشت گردی اور بد عنوانی سے پاک ہوگا۔ پچاس منٹ کی تقریر میں انہوں نے نوٹ بندی، کالا دھن اور کرپشن جیسے مختلف مسائل کا احاطہ کیا اور تیز رفتار سے ملک کو آگے لے جانے کا وعدہ کیا ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ طلاق ثلاثہ کے خلف مہم کامیاب ہوگی۔ کشمیر کو جنت قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کی عظمت رفتہ بحال ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ مٹھی بھر علیحدگی پسند نئے نئے حربے آزماتے ہیں۔ انہوں نے کہا نہ گالی سے نہ گولی سے سمسیا سلجھے گی گلے لگانے سے ۔ پچھلی دفعہ کے بر خلاف مودی نے پاکستان کا کوئی ذکر نہیں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی کے وقت کہنے والوں نے کہا تھا کہ مودی گیا۔ نوٹ بندی سے تین لاکھ کروڑ روپے بینکنگ سسٹم میں لے آئے ۔1.75لاکھ کروڑ کے مشتبہ ڈپازٹس کی جانچ چل رہی ہے ، 2لاکھ کروڑ کا کالا دھن بینکوں میں پہنچا۔ انکم ٹیکس دینے والوں کی تعداد گزشتہ سال کے مقابلہ 34لاکھ بڑھ گئی ۔ نوٹ بندی کے فوائد گناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کالا دھن رکھنے والے فرضی کمپنیوں کے ذریعہ کاروبار کررہے تھے ۔ حوالہ کاروبار کرنے والی تقریبا تین لاکھ کمپنیوں کا پتہ چلا۔ ایسی1.75لاکھ کمپنیان رجسٹرسے نکال دی گئیں۔ 400کمپنیوں کا پتہ ایک ہی تھا۔ پی ٹی آئی کے بموجب وزیر اعظم مودی کی بیشتر تقریر معیشت پر مرکوز رہی ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو اور غریبوں کو لوٹنے والے آج چین کی نیند نہیں سو پارہے ہیں۔ ملک کے مختلف حصوں میں آفات سماوی اور یوپی کے سرکاری دواخانوں میں بچوں کی موت پر انہوں نے کہا کہ پورے ملک کی ہمدردیاں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں ۔
نئی دہلی سے یواین آئی اور پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب یوم آزادی کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر پر ملک کے ا پوزیشن جماعتوں نے تنقید کی ۔ کانگریس نے71ویں یوم آزادی کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی کے قوم کے نام خطاب کو انتہائی مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نریندر مودی نے2014کے لوک سبھا انتخابات میں عوام سے جو وعدے کئے تھے انہیں نبھانے میں وہ پوری طرح ناکام رہے ہیں۔ کانگریس کے ترجمان آنند شرما نے یہاں صحافیوں سے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے گورکھپور سانحہ پر غیر حساسیت کا اظہارکرتے ہوئے اس کا دیگر سانحوں کے ساتھ ذکر کیا جس سے مہلوک بچوں کے اہل خانہ کی توہین ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی نے ہر سال دو کروڑ لوگوں کو روزگار دینے کا وعدہ کیا تھا لی کن کام دینے کے بجائے لاکھوں نوکریاں چلی گئیں ، خاص طور سے غیر منظم شعبہ میں لاکھوں افراد بیروز گار ہوگئے ۔ اس سے غریب طبقہ کا زندگی گزارنا دشوار ہوگیا ہے ، اتنا ہی نہیں نوٹوں کی منسوخی سے بھی لاکھوں افراد نے روزگار سے ہاتھ دھویا۔ مودی نے بد عنوانی ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن ابھی تک وہ لوک پال نہیں بناسکے اور اطلاعات کے حق کی طرح انسداد بد عنوانی قانون کو بھی کمزور کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی منظور ہونے پر چھوٹے اور بہت چھوٹے تاجروں کو جو دقتیں ہوئی ہیں، انہیں حکومت نے دور کرنے کی کوشش نہیں کی ۔ انہوں نے کہا کہ مودی تو جی ایس ٹی منظور کرانے میں اپوزیشن کے تعاون کا ذکر بھی نہیں کرتے ۔ مودی تین سال میں لوگوں کو امید وں پر کھرے نہیں اترے اور اس سے عوام بہت مایوس ہوئے ہیں۔ لال قلعہ سے وزیر اعظم کی تقریر بے حد مایوس کن رہی۔ خصوصی طور پر نوجوانوں کسانوں اور کمزور طبقات کے لئے مایوس کن رہی ۔ آنند شرما نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مودی نے شورش سے کشمیریوں کو گلے لگانے کی بات کی ہے، اس پر شرما نے کہا کہ ہم نے کبھی بھی مودی کو کشمیریون کو گلے لگانے سے روکا نہیں ہے ۔ وہ کشمیر کے تمام طبقات سے بات چیت کرتے ہوئے کشمیر کے ساتھ ساتھ قومی سطح پر بھی اتفاق رائے پیدا کرسکتے ہیں۔ سی پی آئی کے قومی سکریٹری ڈی راجہ نے کہا کہ یوم آزادی کے موقع پرمودی میں کوئی قابل غور بات نہیں ہے ۔ انہوں نے الزا م عائد کیا کہ جب مودی کشمیریوں کوگلے لگانے کی بات کرتے ہیں تو مودی کی بات میں احساس ذمہ داری کا فقدان نظر آتا ہے ۔ حکومت کشمیر تنازعہ کے فوجی حل پر ایقان رکھتی ہے لیکن وہ کشمیریوں کو گلے لگانے کی بات کررہی ہے ۔ وہ جو کہہ رہے ہیں اس میں کوئی قابل یقین بات نہیں ہے ۔ نیشنل کانفرنس کے کار گزار صدر عمر عبداللہ نے اپنے ٹوئٹ میں مودی کی لال قلعہ سے خطاب میں مسئلہ کشمیر کی گالی اور گولی سے حل نہیں نکالا جاسکتا، کے ریمارک پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کاہ کہ مجھے اندازہ ہے کہ اس میں جملہ دہشت گرد اور سیکوریٹی فورسس دونوں کا احاطہ کیا گیا ہے ۔

Kashmir needs hugs, neither abuse nor bullets: PM Modi in Independence Day speech

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں