ہند و چین کے متضاد دعوے ۔ ڈوکلام تعطل کا اختتام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-08-29

ہند و چین کے متضاد دعوے ۔ ڈوکلام تعطل کا اختتام

نئی دہلی، بیجنگ
پی ٹی آئی، یو این آئی
ہندوستان اور چین نے آج ڈوکلام سے سپاہیوں کی دستبرداری کے بارے میں متضاد دعوے کیے۔ ہندوستان کی جانب سے اس دعوے کے چند گھنٹوں بعد کہ دونوں ملکوں نے سپاہیوں کو ہتانے کے لئے ایک معاہدہ سے اتفاق کیا ہے ، چین نے عملاً اس بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ڈوکلام میں اس کے سپاہی پٹرولنگ کرتے رہیں گے ۔ آج دن میں نئی دہلی میں وزارت خارجہ نے اسے ایک بڑی سفارتی کامیابی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک نے سفارتی رابطہ برقرار رکھا اور اپنے خیالات، تشویش اور مفادات کا تبادلہ کرنے کے اہل رہے ۔ ہندوستانی فوج کے ذرائع نے کہا کہ ڈوکلام سے سپاہیوں کو واپس طلب کرنے کا عمل شروع ہوچکا ہے ۔ سکم کے قریب اس علاقہ میں ہندوستان نے تقریبا 350سپاہی تعینات کئے تھے ۔ ڈوکلام میں دونوں ممالک کے سپاہیوں کے درمیان16جون سے تنازعہ شروع ہوا ، جب کہ ہندوستانی سپاہیوں نے چین کے سپاہیوں کو متنازعہ علاقہ میں سڑک تعمیر سے روک دیا۔ اس دوران چین نے ڈکلام میں باہمی معاہدے سے متعلق ہندوستان کے اعلان کو نظر انداز کرتے ہوئے ادعا کیا کہ اس کے سپاہی علاقہ میں اب بھی پٹرولنگ کررہے ہیں ۔ چین نے کہا کہ ہندوستان نے اپنے سپاہیوںکو واپس بلالیا ہے ۔چین نے ڈوکلام میں سڑک کی تعمیر کے اپنے منصوبوں کے بارے میں خاموشی اختیار کی جس کی وجہ سے یہ تعطل پیدا ہوا تھا ۔ چین نے کہا کہ وہ زمینی صورتحال کے مطابق کچھ تبدیلیاں کرے گا۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ہندوستانی سپاہیوں کی دستبرداری کو نمایاں کیا۔ انہوں نے کہا کہ28اگست کی دوپہر ہندوستان نے سرحد کی خلاف ورزی کرنے والے تمام سپاہیوں اور آلات کو واپس بلالیا۔ انہوں نے کہا کہ زمین پر موجود چینی عہدیداروں نے اس بات کی توثیق کی ہے ۔ چین، تاریخی معاہدوں کے مطابق اپنی خو د مختاری اور علاقائی سالمیت کو برقرار رکھے گا اس طرح انہوں نے سپاہیوں کی باہمی دستبرداری کے ہندوستان کے اعلان پر سوالیہ نشان لگادیا۔ انہوں نے ان سوالوں کا جواب نہیں دیا، کہ آیا تعطل کو دور کرنے کے لئے دونوں ملکوں کے درمیان کوئی باہمی مفاہمت ہوئی ہے ۔ ہندوستان اور چین کے یہ بیانات ایک ایسے وقت سامنے آئے ہیں جب وزیر اعظم نریندر مودی آئندہ ہفتہ چین میں برکس کانفرنس میں شرکت کرنے والے ہیں۔برکس کانفرنس تین تا پانچ ستمبر کے زیامین میں منعقد ہونے والی ہے جس میں ہندوستان کے علاوہ برازیل، روس اور جنوبی افریقہ بھی شرکت کریں گے ۔ وزیر خارجہ سشما سوراج نے حال ہی میں ایک بیان میں کہا تھا کہ امن کی بات چیت کے لئے سب سے پہلے دونوں ممالک کے سپاہیوں کو واپس جانا پڑے گا۔اس دوران حکومت نے ا پوزیشن قائدین کو ڈوکلام تنازعہ کے بارے میں بریفنگ دی ، وزیر خارجہ سشما سوراج نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ صدر کانگریس سونیا گاندھی اور دوسرے کانگریس قائدین سے بات چیت کی ۔ کانگریس نے ڈوکلام میں تناؤ کم کرنے کے لئے ہندوستان اور چین کے درمیا مفاہمت کی تائید کی اور اس کا خیر مقدم کیا ۔ ذرائع نے بتایا کہ سشما سوراج نے منموہن سنگھ، سونیا گاندھی، راجیہ سبھا کے قائد اپوزیشن غلام نبی آزاد اور ڈپٹی لیڈر آنند شرما سے بات چیت کی ۔ ذرائع نے بتایا کہ خارجہ سکریٹری ایس جئے شنکر نے بھی آنند شرما سے علیحدہ بات چیت کی اور انہیں ڈوکلام میں تناؤ کمی کمی اور موجودہ موقف کے بارے میں بتایا۔

India and China announce end of Doklam standoff

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں