داؤد ابراہیم پاکستان میں موجود - معتمد داخلہ راجیو مہرشی کا دعوی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-08-31

داؤد ابراہیم پاکستان میں موجود - معتمد داخلہ راجیو مہرشی کا دعوی

داؤد ابراہیم، پاکستان میں موجود
پڑوسی ملک کا رویہ بین الاقوامی قانون کے مطابق نہیں ۔ معتمد داخلہ راجیو مہر شی کا دعوی
نئی دہلی
پی ٹی آئی
1993کے بمبئی سلسلہ وار بم دھماکوں کا کلیدی ملزم داؤد ابراہیم پاکستان میں ہے اور پاکستان اسے ہندوستان واپس لانے میں رکاوٹیں پیدا کررہا ہے ۔ مرکزی معتمد داخلہ راجیو مہر شی نے آج یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تمام ضروری کارروائی کررہی ہے تاکہ داؤد کو ہندوستان واپس لایاجاسکے ۔ انہوں نے یہاں پی ٹی آئی سے کہا کہ داؤد ابراہیم پاکستان میں ہے ۔ پاکستان نے اسے پناہ دے رکھی ہے ۔ پاکستان اسے ہندوستان لانے میں اڑچن پیدا کررہا ہے ۔ مہر شی کل سبکدوش ہوجائیں گے۔ معتمد داخلہ نے کہا کہ پاکستان کا رویہ بین الاقوامی قانون کے مطابق نہیں ہے، اور وہ داؤد ابراہیم کے معاملہ میں ہندوستان کے خلاف کام کررہا ہے ۔ مہر شی نے کہا کہ جو بھی کارروائی ضروری ہو وہ ہم کررہے ہیں ۔ ہم اسے واپس لاکر رہیں گے لیکن پاکستانی حکومت کا رویہ بین الاقوامی قانون کے مطابق نہیں ہے ۔ پاکستان، ہندوستان کے خلاف کام کررہا ہے ۔ قانونی عمل جاری ہے۔ ہم مناسب وقت پر داؤد کا لاکر رہیں گے ۔ داؤد ابراہیم ممبئی مین1993کے سلسلہ وار بم دھماکوں کا اصل ملزم ہے جس میں لگ بھگ260افرا دہلاک ہوئے تھے اور700سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔ بم دھماکوں کے بعد وہ ہندوستان سے فرار ہوگیا تھا اور فی الحال وہ پاکستان میں روپوش ہے ۔ اپریل میں وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ داؤد ابراہیم آج بھی پاکستان میں ہے ۔2011ء میں اسی وقت کے وزیر داخلہ پی چدمبرم نے بھی کہا تھا کہ داؤد ابراہیم کراچی میں ہے ۔ ہندوستان عرصہ دراز سے وکالت کررہا ہے کہ سارک ممالک کے مابین اخراج کا معاہدہ طے پا جائے تاکہ دہشت گرد سر گرمیوں مین ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی ہوسکے ۔ ہندوستان اور پاکستان دونوں ممالک، سارک کے ارکان ہیں۔
Dawood Ibrahim being sheltered by Pakistan: Union Home Secretary Rajiv Mehrishi

’’جسے استعفیٰ مانگنا ہے مانگتا رہے‘‘
رام رحیم معاملہ میں چیف منسٹر ہریانہ منوہر لال کھٹر کا مستعفیٰ ہونے سے انکار
نئی دہلی
یو این آئی
رام رحیم معاملہ سے مبینہ بے ڈھنگے انداز سے نمٹنے پر تنقید جھیل رہے چیف منسٹر ہریانہ منوہر لال کھٹر نے آج اپنے استعفیٰ سے عملاً انکار کردیا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے عدالت کے حکم کی تعمیل کی ہے اور صورتحال سے بڑے تحمل سے نمٹا ہے ۔ اخباری نمائندو ں نے جب ان سے پوچھا کہ آیا وہ مستعفی ہورہے ہیں جیسا کہ اپوزیشن کا مطالبہ ہے ، کھٹر نے جواب دیاکہ میں اپنے کام سے مطمئن ہوں۔ کہنے والوں کو جو کہنا ہے کہنے دیجئے ۔ گرمیت رام رحیم سنگھ کو عصمت ریزی کیسس میں خاطی قرار دینے کے بعد کی صورتحال سے حکومت ہریانہ کے نمٹنے کے طریقہ کار پر بڑے سیاسی تنازعہ کے مد نظر کھٹر نے بی جے پی سربراہ امیت شاہ سے ملاقات کی اور کہا جسے استعفی مانگنا ہے مانگتا رہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ امیت شاہ کو صورتحال کی جانکاری دے چکے ہیں ۔ وہ یہ بھی بتا چکے ہیں کہ انہوں نے کیا اقدامات کئے ۔ پارٹی صدر اب وزیر اعظم نریندر مودی کو اس کی جانکاری دے دیں گے۔ امکان ہے کہ منوہر لال کھٹر مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے بھی ملاقات کریں گے۔ راج ناتھ سنگھ نے گزشتہ ہفتہ ان سے ٹیلی فون پر بات چیت کی تھی۔ ذرائع کے بموجب چیف منسٹر ہریانہ نے آج پارٹی صدر کو ریاست کی صورتحال سے آگاہ کرایا جہاں ڈیرہ سچا سودا معاملہ میں بڑے پیمانہ پر تشدد برپا ہوا تھا اور38جانیں گئی تھیں۔ مرکز بھی ریاست میں تشدد سے ناراض تھا کیونکہ جمعہ کے دن ڈیرہ حامیوں نے قانون اپنے ہاتھ میں لے لیا تھا ۔ وزیر اعظم مودی نے25اگست کو ٹویٹ کیا تھا کہ تشدد کے واقعات بے حد تکلیف دہ ہیں ۔ بی جے پی کے بعض قائدین نے بھی چیف منسٹر کے استعفیٰ کا مطالبہ کو نظر انداز کرنے کی کوشش کی اور کہا کہ اپوزیشن کا موقف نامناسب ہے۔ کھٹر کے استعفیٰ کے لئے جو مہم چلائی جارہی ہے وہ سیاسی محرکہ لگتی ہے۔ کانگریس کے بعض قائدین بھی موجود ہ چیف منسٹر سے ناراض ہیں کیونکہ انہوں نے رابرٹ وڈا اراضی اسکام کی تحقیقات سے پھر سے شروع کردی ہیں۔ کانگریس ذرائع نے کہا کہ میڈیا چنندہ تنقید کررہا ہے ۔ وہ یہ سوال پوچھنے کو تیار نہیں کہ رام رحیم کے ماننے والوں کی اتنی بڑی تعدا د کو پنچکلہ کیسے آنے دیا گیا ؟ پنجاب سے انہیں پنچکلہ میں داخل ہونے سے کیوں نہیں روکا گیا۔ بی جے پی جنرل سکریٹری انیل جین نے بھی چیف منسٹر کی مدافعت کی ۔

ممبئی میں موسلا دھار بارش کے نتیجہ میں 3 افراد ہلاک
زندگی معمول کی جانب رواں ۔ متاثر اہلیان شہر کو راحت پہنچانے بیسٹ کی اضافی بسیں
ممبئی
یو این آئی
ممبئی میں کل موسلا دھار بارش کے سبب وکرولی میں دو الگ الگ مقامات میں تین لوگوں کی موت ہوگئی ۔(ایک علیحدہ اطلاع کے مطابق پانچ افراد ہلاک ہوئے) ذرائع نے بتایا کہ وکرولی کے ورشا نگر میں طوفان کے ساتھ تیز بارش کی وجہ سے ایک احاطے کی دیوار گر جانے سے کل دیر رات ایک شخص کی موت ہوگئی اور سوریہ نگر میں موسلا دھار بارش سے لوگوں کے مرنے کی رپورٹ ہے ۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے مطابق طوفان کے ساتھ تیز بارش کی وجہ سیت قریبا دو سو درخت اکھڑ گئے ہیں اور70مقامات پر شارٹ سرکٹ ہوا ہے ۔ پی ٹی آئی کے بموجب شہر میں معمولات زندگی کو تھما دینے اور چار افراد کی جان لینے والی بارش کے ایک دن بعد آج زندگی پٹری پر لوٹ رہی ہے ۔ بارش کا سلسلہ رکتے ہی سینکڑوں پھنسے ہوئے مسافرین، جزوی طورپر بحال ٹرینوں کے ذریعہ اپنے گھروں کو روانہ ہوئے ۔ محکمہ موسمیات کے بموجب آج ممبئی میں شدید بارش ہونے کا امکان ہے حالانکہ کل شدید بارش کی پیش قیاسی کی گئی تھی ۔ تاہم اس نے انتباہ دیا کہ بعض مقامات پر شدید ترین بارش ہونے کا امکان ہے ۔ لوکل ٹرین خدمات جو شہر کی شہ رگ کہلاتی ہیں اور جس پر6.5ملین مسافرین منحصر ہیں ، آج صبح تینوں لائنوں ویسٹرن ، سنٹرل اور ہاربر پر جزوی طور پر بحال ہوئیں۔ سینٹرل ریلوے کی ہاربر لائن اور مین لائنوں پر لوکل ٹرینیں سست رفتار سے چل رہی ہیں اور اسٹیشنوں پر توقف کررہی ہیں کیونکہ کئی مقامات پر اب بھی پٹریاں زیر آب ہیں۔ سڑک کی ٹریفک جو کل پانی جمع ہونے اور بلند تموج کے سبب مفلوج ہوگئی تھی آج معمول پر لوٹ آئی ہیں ۔ تاہم شہر اور متصل علاقوں میں موجود مہاراشٹرا حکومت کے دفات اور تعلیمی ادارے بند رہے جس کا اعلان ریاستی انتظامیہ نے کل شام احتیاطی اقدام کے طور پر کیا تھا۔ شہر کے کسی حصہ یا مضافات سے بارش کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔ آج کی صبح روشن تھی اور آسمان پر کم بادل نظر آئے ۔ بارش میں پھنسے ہوئے راہگیروں کی مدد کرنے بحریہ نے شہرکے مختلف مقامات پر کمیونٹی باورچی خانے اور غذائی کاؤنٹرس کھول کر انہیں راحت فراہم کی ۔ تاہم ممبئی کے مشہور ڈبہ والوں نے لوکل ٹرین خدمات میں خلل کے سبب دافتر میں دو لاکھ ٹفن کی ڈیلیوری منسوخ کردی ہے ، تیز ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش نے کل ممبئی کو مفلوج کردیا تھا۔ ٹرین ، سڑک اور فضائی خدمات متاثر رہیں۔ کئی درخت جڑ سے اکھڑ گئے ۔ مکانات میں پانی داخل ہوگیا تھا ۔ سیکنڑوں مسافرین جو مختلف ریلوے اسٹیشنوں پر پھنسے ہوئے تھے ۔ آج ٹرین خدمات بحال ہونے کے بعد گھروں کو روانہ ہوگئے ۔ کل شہر میں316ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ۔ جو26جولائی2005ء کے بعد سے سب سے زیادہ ہے جس نے ملک کے اقتصادی دارالحکومت میں کئی دہائیوں کی بد ترین تباہی مچائی تھی۔ کل شام بحریہ کے ہیلی کاپٹرس ِ غوطہ خور اوراین ڈی آر ایف کی ٹیموں کو تیار رکھا گیا تھا۔ دھکولی میں مکانات کے انہدام کے علاوہ واقعات میں کل دو بچوں سمیت تین افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔ تھانے شہر میں بارش سے متعلق حادثات میں بتیس سالہ خاتون اور ایک کم عمر لڑکی ہلاک جب کہ دیگر د و زخمی ہوگئے ۔ شیو سینا کی حکمرانی والی بیرہن ممبئی میونسپل کارپوریشن( بی ایم سی) کو ناقص انفراسٹرکچر اور تیاریوں کے لئے مبصرین اور ثقافتی شخصیات سمیت مختلف گوشوں ںے تنقید کا نشانہ بنایا۔ ممبئی بلدیہ کے ٹرانسپورٹ ونگ بیسٹ نے لوکل ٹرین خدمات کی معطلی سے پیدا ہوئے خلا کو پور کرتے ہوئے سو اضافی بسیں چلارہی ہیں۔ بریہمن الیکٹریسٹی سپلائی اینڈ ٹرانسپورٹ مختلف مقامات پر پھنسے ہوئے مسافرین کو ان کی منزل پر پہنچانے کل سے ہی اضافی بسیں چلا رہی ہیں۔ بیسٹ کے ترجمان منوج وراڈے نے کہا کہ ہم نے کل اہم روٹس پر109اضافی بسیں چلائیں اور آج بھی چلا رہے ہیں ۔ کولابا، تھانے روٹ پر یہ بسیں چلائی جارہی ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں