ہم گجرات اسمبلی انتخابات میں بھی کامیاب ہوں گے - احمد پٹیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-08-11

ہم گجرات اسمبلی انتخابات میں بھی کامیاب ہوں گے - احمد پٹیل

ہم گجرات اسمبلی انتخابات میں بھی کامیاب ہوں گے - احمد پٹیل
نئی دہلی
آئی اے این ایس
راجیہ سبھا میں ایک اور میعاد کے لئے منتخب ہونے کے دو دن بعد سینئر کانگریس لیڈر احمد پٹیل نے آج کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے گجرات کو تباہ کردیا تھا اور وہ اب ہندوستان کو برباد کررہے ہیں۔ پٹیل نے جو بی جے پی کے ساتھ سخت کشمکش کے بعد گجرات سے8اگست کے انتخابات میں پانچویں راجیہ سبھا میعادع کے لئے منتخب ہوئے ہیں کہا کہ بی جے پی کو اس سال ریاستی اسمبلی کے انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑے گا احمد پٹیل نے جنتر منتر دہلی پر جمع ہونے والے یوتھ کانگریس کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا صرف دو افراد ملک اور پارٹی( بی جے پی) کو تباہ کررہے ہیں ، آپ جانتے ہیں وہ کون ہیں۔ ان سے بی جے پی کے لوگ بھی عاجز آچکے ہیں۔ ایک دستوری اٹھاریٹی( مودی) ہیا ور دوسری ماؤ رائے دستوری اتھاریٹی (صدر بی جے پی امیت شاہ) ہے۔ تما م ایجنسیوں کا غلط استعمال کیاجارہا ہے ۔ تین سال قبل جب وہ بر سرا قتدار آئے تھے بڑے بڑے وعدے کئے گئے تھے۔ ان کی جانب سے یہ بتاتے ہوئے ہمارے نوجوانوں کو یہ کہتے ہوئے گمراہ کیا گیا ہے کہ ہر سال دو کروڑ ملازمتوں کو پیدا کیاجائے گا۔ ایک بھی ملازمت کو پیدا نہیں کیا گیا۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ بی جے پی نے ساتھ ہی ساتھ کسانوں سے یہ وعدہ کیا تھا کہ انہیں ان کی پیداواری لاگت پر پچاس فیصد منافع ملے گا ۔ کچھ بھی نہیں دا گیا، وہ(کسان) خود کشی کررہے ہیں ۔ ان کی جانب سے یہ بھی وعدہ کیا گیا تھا کہ مہنگائی کو کم کیاجائے گا اور کرپشن کا خاتمہ عمل میں لایاجائے گا لیکن خواتین کا استحصال کیاجارہا ہے ، کوئی لاء اینڈ آرڈر نہیں ہے ۔ انہوں نے وضاحت کی کہ75سال قبل ہندوستان چھوڑدو تحریک کے دوران گاندھی جی نے انگریزو بھارت چھوڑو کا نعرہ دیا تھا۔ ہم آج یہ کہتے ہیں بی جے پی گدی چھوڑو۔
Ahmed Patel says Congress will win Gujarat, targets PM Modi, Amit Shah

محبوبہ مفتی کی مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے ملاقات
نئی دہلی
پی ٹی آئی
چیف منسٹر جموں و کشمیر محبوبہ مفتی نے آج ان اطلاعات کے درمیان مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کی کہ وہ اس لئے قومی دارالحکومت آئی ہیں تاکہ دستور کے تحت ریاست کو خصوصی موقف کی برخواستگی کے لئے کی جانے والی کوششوں کی روک تھام کی جاسکے۔ حکام نے جن موضوعات پر بات چیت ہوئی اس پر روشنی ڈالے بغیر کہا کہ ملاقات تقریبا پینتالیس منٹ تک جاری رہی۔ یہ ملاقات اس پس منظر میں ہوئی ہے کہ محبوبہ مفتی پر دباؤ بڑھتا جارہا ہے جو دستور کے آرٹیکل35.Aکو جس کے تحت ریاست کو خصوصی موقف عطا کیا گیا ہے ، کالعدم قرار دینے کے لئے سپریم کورٹ میں زیر دوراں معاملہ پر مشکل میں پھنسی ہوئی ہے ۔ توقع ہے کہ وہ کل11اگست کو وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کریں گی جس کے بعد ان کی نو تقرر کردہ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند سے خیر سگالی ملاقات ہوگی۔ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ محبوبہ مفتی ، دیگر سیاسی جماعتوں کے جن میں کانگریس ، جنتادل یو، اور بائیں بازو کی جماعتیں بھی شامل ہیں قائدین سے ملاقات کریں گی۔محبوبہ مفتی اس دستوری دفعہ کی تنسیخ کے خلاف اتفاق رائے پیدا کرنے کی خواہاں ہیں، جس کے تحت جمون و کشمیر لیجلیچر کو ریاست کے مستقل شہریوں اور ان کے خصوصی حقوق و مراعات کا تعین کرنے کا اختیار حاصل ہے ۔ محبوبہ مفتی نے اپوزیشن نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ سے بھی ملاقات کی تھی اور اس مسئلہ پر ان کی پارٹی کی تائید کی خواہش کی تھی ۔ عبداللہ نے ان سے کہا تھا کہ انہیں وزیر اعظم ، تمام اہم مرکزی وزراء اور ساتھ ہی ساتھ بی جے پی قیادت سے ملاقات کرنی چاہئے تاکہ سنگھ پریوار کو یہ سمجھایاجاسکے کہ وہ متذکرہ دستوری دفعہ کو حذف کردینے کے لئے دباؤ نہ ڈالے ۔ محبوبہ مفتی کی پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کے ذرائع نے بتایا کہ آرٹیکل35Aکی تنسیخ سے وادی کشمیر کی تمام اصل دھارے کی سیاسی جماعتوں کا خاتمہ ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے اصل دھارے کے سیاست دانوں کے لئے سونامی آئے گی اور ہندوستان کے دستور کے تحت جموں و کشمیر کو دئیے جانے والے خصوصی موقف کے تحفظ کے سلسلہ میں ان کی سیاست کی کوئی اہمیت نہیں رہے گی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں