گاؤ رکھشکوں کی غنڈہ گردی کے خلاف ملک بھر میں احتجاج #NotInMyName - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-06-29

گاؤ رکھشکوں کی غنڈہ گردی کے خلاف ملک بھر میں احتجاج #NotInMyName

28/جون
نئی دہلی
پی ٹی آئی
ملک بھر میں ہزاروں افراد نے آج سڑکوں پر نکلتے ہوئے ہجوم کے ہاتھوں ہلاکتوں کے حالیہ واقعات کے خلاف احتجاج کیا ۔ شہریوں کے اس احتجاج کو #NotInMyName کا نام دیا گیا۔ کئیا فراد پلے کارڈس اٹھائے ہوئے تھے جس پر لکھا تھا کہ خاموشی توڑدئیے ۔ اسلامی فوبیا کی کوئی جگہ نہیں ہے ۔ نفرت ترک کیجئے ، خون نہ بہائیے ۔ احتجاجیوں نے کہا کہ وہ یہ پیام دینے کے لئے جمع ہوئے ہیں کہ اس کاز کے لئے متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ قومی دارالحکومت کے جنتر منتر پر احتجاج میں حصہ لینے والوں میں سترہ سالہ لڑکے جنید کے ارکان خاندان بھی شامل تھے جسے22جون کو ایک ٹرین میں چاقو گھونپ کر ہلاک کیا گیا ۔ جنید کے بھائی محمد اسرار الدین نے احتجاج کے موقع پر جنت سے اپنی ماں کے لئے جنید کا خط پڑھ کر سنایا۔ اس خط میں لکھا تھ اکہ پیاری ماں! میں گھر میں ہوں۔ آپ چاہتی تھیں کہ میں دہلی میں نئے کپڑے خریدوں لیکن قسمت نے مجھے جنت میں پہونچا دیا ہے ، جہاں تشدد پر آمادہ ہجوم نہیں ہے ۔ آپ کا جنید۔ جب اسرار الدین عبوری شہہ نشین سے یہ لائنیں پڑھ رہے تھے وہ کافی جذباتی ہوگیا۔ دہلی میں کئے گئے احتجاج میں عام شہریوں کے علاوہ کانگریس، جنتادل، عام آدمی پارٹی اور سی پی آئی کے قائدین بھی شامل تھے۔ گلوکار رابی شیر گل بھی وہاں موجود تھے ۔ جنہوں نے مظاہرہ بھی کیا۔ فلسماز صبادیوان کے ایک فیس بک پوسٹ کے بعدیہ مہم شروع ہوئی ۔ انہوں نے جنید کی ہلاکت کے خلاف فیس بک پر یہ پوسٹ لکھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ منظم تشدد پر برہم ہیں۔ ریاست نے کچھ نہیں کیا۔ ارباب مجاز کی جانب سے خاموشی اختیار کی جارہی ہے۔ بنگلورو میں علیل فلم ساز گریش کرناڈ نے بھی حصہ لیا جن کی ناک پر میڈیکل پائیپس لگے ہوئے تھے ۔ مشہور مورخ رام چندر گوہا بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ ممبئی میں لوگوں نے شدید بارش کے باوجود بڑی تعداد میں احتجاج میں حصہ لیا۔ ادا کارہ شبانہ اعظمی ، کونکنا سین شرما، رجت کپور اور رنویر شوری کے علاوہ سماجی کارکن اورپیتا چٹڑ جی نے باندرہ کی کارٹر روڈ پر ہونے والے احتجاج میں حصہ لیا۔ شبانہ اعظمی نے کہا کہ یہ یکا دکا واقعات نہیں ہیں اور ایسے خاطیوں کے خلاف سخت قانون لانے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہجوموں کے ہاتھوں ہلاکت کے خلاف ایک قانون کا مطالبہ کرتے ہیں۔ کولکتہ میں احتجاج میں حصہ لی نے والوں میں فلم ساز اپرنا سین بھی شامل تھیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک ایسی بات کے خلاف احتجاج کررہی ہیں جن کی ہم تائید نہیں کرتے ۔ انہوں نے کہا کہ اعتدال پسندی کی آوازکو سنا جانا چاہئے ۔ الہ آباد، چندی گڑھ، جئے پور، کوچی، لکھنو ، حیدرآباد، پٹنہ، تیرواننتام پورم اور دوسرے شہروں میں بھی ایسے احتجاج کئے گئے۔ اس دوران دہلی یونیورسٹی کے ایک پروفیسر نے جنتر منتر پر ایک ہفتہ طویل بھوک ہڑتال شروع کی تاکہ ہجوم کے ہاتھوں ہلاکتوں کے واقعات پر احٹجاج کیاجاسکے۔ دہلی یونیورسٹی میں ہندی کے پروفیسر پریم سنگھ نے یہ احتجاج شروع کیا ہے ۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہم سب ہجوم کے ہاتھوں مار مار کر ہلاک کرنے کے واقعات کو روکنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔ اسی شرمندگی کی وجہ سے میں نے یہ احتجاج شروع کیا ہے ۔ اس احتجاج کو وسعت دی جاسکتی ہے ۔کیونکہ اسے مختلف حلقوں سے تائید مل رہی ہے ۔ دہلی کے ایک ساکن اور ملازم لاریب اکرم نے کہا کہ ہواس بات کو یقینی بنائیں گے کہ یہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے جب تک حکومت ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے ٹھوس کارروائی نہیں کرتی۔
چنڈی گڑھ
پی ٹی آئی
ٹرین میں ایک مسلم نوجوان کی ہلاکت کے سلسلے میں چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں حکومت دہلی کا ایک پچاس سالہ ملازم بھی شامل ہے ۔ پولیس نے یہ بات بتائی۔ ان گرفتاریوں کے ساتھ سترہ سالہ جنید کو چاقو سے مار کر ہلاک کرنے کے واقعہ کے سلسلے میں گرفتار افراد کی تعداد پانچ ہوگئی ہے لیکن اصل ملزم اب بھی فرار ہے۔ یہ گرفتاریں اس واقعہ کے چھ دن بعد ہوئی ہیں اس واقعہ پر ملک بھر میں برہمی کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ سپرنٹنڈنٹ آف گورنمنٹ ریلوے پولیس کنول دیپ گوئل نے یہ بات بتائی۔
#NotInMyName: Nationwide protest against Lynching in India


ایئر انڈیا میں سرمایہ کشی کو مرکز ی کابینہ کی منظوری
نئی دہلی
یو این آئی
حکومت نے مالیاتی بحران سے دوچار سرکاری ہوا بازی کمپنی ایئر ابنڈیا کی حالت بہتر بنانے کے لئے اس میں سرمایہ کشی کو ہری جھنڈی دکھادی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں آج یہاں کابینہ کی میٹنگ میں سرمایہ کشی کی تجویز کو اصولی منظوری دے دی گئی ۔ اجلاس کے بعد وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ سرمایہ کشی کے منصوبہ کے تحت حکومت ایئر انڈیا کے اپنی حصص فروخت کرے گی۔ سرمایہ کشی کے عمل سے منسلک طور طریقے طے کرنے کے لئے ایک گروپ تشکیل دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کشی کو سوچ سمجھ کر عمل میں لایاجائے گا۔ ملک میں ایئر انڈیا کے پاس140طیاروں کا سب سے بڑا بیڑا ہے ۔ ائیر انڈیا 41بین الاقوامی اور72گھریلو پروازوں کے ذریعہ اپنی خدمات انجام دیتی ہے ۔ ملک سے بین الاقوامی پروازوں کی سب سے زیادہ خدمات پیش کرنے والی یہ سب سے بڑی ہوا باز کمپنی ہے۔ حکومت نے فوجیوں اور مرکزی ملازمین کے بھتوں کے سلسلے میں ساتویں پے کمیشن کی سفارشات کو ترمیمات کے ساتھ منظوری دے دی ہے ۔ترمیمی بھتے یکم جولائی سے نافذ ہوں گے ۔ اس سے سرکاری خزانہ پر30748.23کروڑ روپے کا اضافہ سالانہ بوجھ پڑے گا۔ کابینہ کی میٹنگ میں اس سلسلے میں قرار داد کو منظوری دی گئی۔ میٹنگ کے بعد وزیر خزانہ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ 34ترمیمات کے ساتھ ساتویں پے کمیشن کے بھتوں سے متعلق سفارشات منظور کرلی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس میں فوجیوں کے ہارڈ شپ بھتے میں اضافہ کیا گیا ہے اور سیاچن میں تعینات فوجیوں کو14ہزار کی جگہ تیس ہزار روپے اور حکام کو تیس ہزار کی جگہ42500روپے بھتہ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ساتویں پے کمیشن نے95طرح کے بھتوں کو برقرار رکھنے اور53بھتوں کو ختم کرنے کی سفارش کی تھی جب کہ کابینہ نے108بھتوں کو برقرار رکھا ہے اور چونتیس کا دیگر بھتوں میں انضمام کردیا گیا ہے اور صرف43کو ختم کیا ہے ۔ ریلوے سے متعلق بارہ بھتوں پر بعد میں فیصلہ کیاجائے گا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں