نتیش کمار نے شخصی مفاد کے لئے فرقہ پرست طاقتوں سے گٹھ جوڑ کیا - راہول گاندھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-07-28

نتیش کمار نے شخصی مفاد کے لئے فرقہ پرست طاقتوں سے گٹھ جوڑ کیا - راہول گاندھی

نئی دہلی، رانچی
یو این آئی، پی ٹی آئی، آئی اے این ایس
کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے آج جے ڈی یو کے سربراہ نتیش کمار پر الزام لگایا کہ انہوں نے اپنی شخصی سیاست کی بنا پر فرقہ پرست طاقتوں کے ساتھ ہاتھ ملا لیا ہے۔ انہوں نے یہاں صحافیوں کو بتایا کہ فرقہ پرستی کے خلاف لڑائی کے لئے نتیش جی کو قطعی اعتماددیا گیا تھا لیکن انہوں نے اب شخصی سیاست کو ملحوظ رکھتے ہوئے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملا لیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اس بات سے آگاہ ہیں کہ نتیش کمار فرقہ پرست طاقتوں سے ہاتھ ملانے کا منصوبہ بنارہے ہیں۔ کانگریس قائد نے بتایا کہ تین تا چار ماہ قبل ہمیں اس بات کا پتہ چل گیا تھا کہ اس معاملہ پر منصوبہ بندی جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اگر کوئی بھی فرد اسبات کا اظہار کرے کہ وہ اقتدار کے لئے کسی بھی حد تک آگے جانے کے لئے تیار ہے تب اس سے اعتماد کے فقدان کا اظہار ہوتا ہے ۔ چیف منسٹر نتیش کمار نے کل بہار کے مہا گٹھ بندھن سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے ریاست میں حکومت کی تشکیل کے لئے بی جے پی سے ہاتھ ملا لیا۔ کانگریس نے آج بہار میں جے ڈی یو۔ بی جے پی کی نئی حکومت کو بہار کی عوام کے فراہم کردہ خط اعتماد کی برملا توہین قرار دیتے ہوئے آج بتایا کہ وہ عوامی عدالت میں جمہوری اصولوں کے تحفظ کی جدو جہد کے ساتھ اپنی لڑائی جاری رکھے گی۔ کانگریس نے بتایا کہ بی جے پی بہار جسے بہار کی عوام نے اسمبلی انتخابات کے موقع پر بہار کے عوام نے مسترد کردیا تھا لہذا اس کے ساتھ اتھاد سے نتیش کمار کی بڑی بڑی باتوں اور خود ساختہ دیانتداری کی نقاب اترتی ہے ۔ یہاں صحافیوں کو مخاطب کرتے ہوئے اے آئی سی سی میڈیا انچارج رندیپ سرجے والا نے بتایاکہ بہار کی تاریخ میں آج بی جے پی اور نتیش کمار نے نچلے درجہ کی موقع پرستی اور عوامی قطعی اعتماد کے ساتھ دھوکہ بازی کی داستان تحریر کی ہے ۔ بی جے پی ۔ جے ڈی یو کی نئی حکومت عوامی خط اعتماد کے بجائے سیاسی سازش کی بنیاد پر قائم کی گئی ہے اور اسے ایک دن بھی اقتدار پر برقرار رہنے کا حق حاصل نہیں ہے کیونکہ یہ صورتحال بہار کے عوام کے فراہم کردہ خط اعتماد کی کھلی توہین ہے ۔ انہوں نے بی جے پی۔ جے ڈی یو اتحاد کو بہار کے عوام کے خط اعتماد کے تئیں برملا توہین سے تعبیر کرتے ہوئے بتایا کہ نومبر2015میں بہار کے عوام نے نریندر مودی کی قیادت اور بی جے پی کی پالیسیوں کو مسترد کردیا تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ بہار میں عوامی خط اعتماد مہا گٹھ بندھن کی پالیسیوں اور اصولوں اور اس کی قیادت کے لئے تھا۔ نتیش کمار کی زیر قیادت جنتادل یو نے آر جے ڈی، جے ڈی یو اور کانگریس کی جانب سے مقابلہ کی گئی نشستوں کے اقل ترین فیصد پر کامیابی حاصل کی ۔تھی۔ اس کے باوجود بھی مہا گٹھ بندھن کی تینوں پارٹیوں نے نتیش کمار کو صدر و نائب صدر کا نگریس کی نیک تمناؤں کے ساتھ بہار کے چیف منسٹر اتفاق رائے کے ساتھ منتخب کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ جمہوریت کے لئے اندرون بیس ماہ یہ ایک دو طرفہ دھکہ ہے جس کا پس منظر آیا رام گیا رام سیاست اور موقع پرستی جس کا اعادہ اس وقت ہوا جب کہ ایک پارٹی(بی جے پی) کو عوا م نے مسترد کردیا تھا اور نتیش کمار جیسے قائد بہ قیمت اقتدار کی بھوک رکھتے تھے ۔ انہوں نے راتوں رات حکومت تشکیل دے دی۔ نتیش کمار اور جے ڈی یو کو عوام نے بہار پر حکومت کے لئے ہر گز قطعی اعتماد فراہم نہیں کیا تھا جب کہ بی جے پی کو فیصلہ کن انداز میں مسترد کردیا گیا تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ نئی بی جے پی ۔ جے ڈی یو حکومت عوام قطعی اعتماد کے بجائے سیاسی سازش پر قائم ہے اور اسے ایک دن کے لئے بھی اقتدار پر برقرار رہنے کا حق حاصل نہیں کیونکہ یہ بات بہار کے عوام کے فراہم کردہ خط اعتماد کی کھلی توہین ہے ۔ بہار کے واقعات کو بی جے پی کی جانب سے جمہوریت کو مٹانے اور عوام کے قطعی اعتماد کو بدنام کرنے کی مسلسل بی جے پی کی کوشش بتاتے ہوئے اس نے کہا کہ ثبوت اکثریتی اعداد و شمار کو الٹتے ہوئے گوا اور منی پور میں حکومتوں کی تشکیل رہا ہے ۔ کانگریس نے بتایا کہ وہ جمہوری اصولوں کے تحفظ کی جدوجہد کرتی رہے گی اور عوامی عدالت میں لڑے گی ۔ آڑ جے ڈی ورکرس نے بہار میں مظاہرہ کرتے ہوئے مختلف مقامات کی سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کرتے ہوئے چیف منسٹر نتیش کمار پر الزام لگایا کہ انہوں نے ریاست کی عوام سے دغا بازی کی ہے۔ آر جے ڈی کے حامیوں نے کئی گھنٹوں تک گنگا پر موجود مہاتما گاندھی سیٹو( پل) پر رکاوٹیں کھڑی کردیں جس سے شمالی بہار جانے والے اور وہاں سے آنے والے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا ۔ آر جے ڈی ، کمار کی مبینہ دغا بازی کے خلاف آج وشواس گھات دیوس منارہی ہے جب کہ کمار نے گزشتہ سہ پہر اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے نتیجہ میں آر جے ڈی، جے ڈی یو اور کانگریس پر مشتمل بیس ماہ طویل عظیم اتحاد میں انتشار پیدا ہوگیا ۔ سمستی پور میں بھی عوام نے مظاہرے کرتے ہوئے مخالف نتیش نعرے بازی کی اور شاہراہوں کو مسدود کردیا۔ ریاست کے مختلف علاقوں سے آڑ جے ڈی کے حامیوں کے احتجاجی مظاہروں کی اطلاع موصول ہورہی ہیں۔ سابق ڈپٹی چیف منسٹر اور آر جے ڈی کے سینئر قائد تیجسوی یادو اور ان کے حامیوں نے گزشتہ شب راج بھون تک مارچ کرتے ہوئے ریاستی گورنر کے شریناتھ ترپاٹھی سے ملاقات کی تاکہ نتیش کمار کے استعفیٰ کے بعد تشکیل حکومت کا دعویٰ کرسکیں ۔

Nitish has joined communal forces for his personal politics: Rahul

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں