ہجوموں کے حملوں کے خلاف تحفظ انسان قانون کا مسودہ جاری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-07-08

ہجوموں کے حملوں کے خلاف تحفظ انسان قانون کا مسودہ جاری

7/جولائی
نئی دہلی
یو این آئی
معمار دستور بی آر امبیڈکر کے پوتے پرکاش امبیڈکر سینئر وکلاء سنجے ہیگڈے اور شہزاد پونا والا کے بشمول مختلف شعبہ ہائے حٰات سے تعلق رکھنے کے لئے سرکردہ شخصیات نے ہجوموں کے حملوں میں ہلاکتوںکے خلاف منو سر کشا قانون(تحفظ انسان قانون) کا مسودہ جاری کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہجوموں کے ذریعہ حملے اور قتل کے واقعات ملک میں عام بات ہوگئے ہیں اور مہذب سماج کی جانب سے اس پر فی الفور توجہ کی ضرورت ہے ۔ آج یہاں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پرکاش امبیڈکر نے کہا کہ ہم یہ قانون پارلیمنٹ میں لے جائیں گے اور حکومت سے اسے منظور کرنے کا مطالبہ کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک فرد واحد ایک طبقہ یا گروپ پر ہجوم کا حملہ اور زدوکوب کے ذریعہ کسی کو ہلاک کردینا، ملک میں ان دنوں میں ایک مذہبی رسم کی طرح بن گیا ہے ۔اس سے قبل صر ف دلتوں کو ہی مار مار کر ہلاک کیا جاتا تھا۔ کئی دہائیوں کے سیاسی و سماجی مداخلت کے بعد بے رحمی کی یہ روایت ختم ہوئی۔ پرکاش امبیڈکر نے کہا کہ ہجوموں کے ذریعہ ہلاکت جیسے جرم کے لئے ہندوستان جیسے ہمہ ثقافتی سماج میں کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ چنانچہ ابتدا ہی میں اس پر روک لگنی چاہئے قبل اس کے کہ ہندوستان میں اس کی جڑیں مضبوط ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ اسی مقصد سے تحفظ انسان قانون کے نام سے ایک بل کی پارلیمنٹ کی جانب سے منظوری نہایت ضروری ہے تاکہ ایک اور واضح اور مضبوط پیام لوگوں کو ملے کہ ہندوستان ہجوموں کے ہاتھوں ہلاکت کے خلاف ہے اور کسی بھی قیمت پر اسے برداشت نہیں کیاجائے گا۔ انہوں نے مذہب کے تحفظ یا حقوق کے محافظ بننے کے نام پر افراد کی ہلاکت یا ایک طبقہ پرحملہ کو دوسرے فرد کے بنیادی حق برائے زندگی و آزادی کو چھین لینے کے مترادقرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ گاؤ رکھشک در حقیقت منو بھکشک یعنی انسانوں کے قاتل ہیں ۔ انہیں تشدد سے خوشی ملتی ہے اور قتل جیسی حرکت سے انکا ظالمانہ ضمیر مطمئن ہوتا ہے ۔ ادکارہ سوارا بھاسکر نے کل گاؤ رکھشک گروپوں پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہجوم کے ذریعہ تشدد کے خلاف ایک آن لائن مہم(change.org) شروع کی۔ اداکارہ نے قانون سازوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسے جرائم کو روکنے کیلئے مانو سرکشا قانون(MASUKA)بنائیں۔
Activists present anti-lynching draft law MASUKA

جی-20 کانفرنس کے دوران مودی کی صدر چین سے ملاقات
ہیمبرگ
آئی اے این ایس
سرحدی تنازعہ کے باعث تعلقات میں سرد مہری کے درمیان وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر چین زی جن پنگ نے جمعہ کے دن یہاں ملاقات کی ۔ برکس قائدین کی چوٹی کانفرنس کے حاشیہ پر انہوں نے کئی امور پر بات چیت کی ۔ وزارت خارجہ کے ترجمان گوپال باگلے نے ٹوئٹ کیا کہ برکس قائدین کی غیر رسمی کانفرنس کے مواقع پر ہیمبرگ میں جس کا اہتمام چین کررہا ہے ، وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر زی جن پنگ نے کئی امور پر بات چیت کی۔ برکس(برازیل،روس، انڈیا، چائنا، ساؤتھ افریقہ) قائدین کی کانفرنس میں مودی اور زی نے ایک دوسرے کے ممالک کی ستائش کی کہ وہ گروپ کے مقاصد کو بڑھاوا دینے اور دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں اہم رول ادا کررہے ہیں۔ سکم سیکٹر کے ڈوکلم علاقہ میں چین۔ ہند، فوجوں کے ٹکراؤ کے باعث ماحول ٹھیک نہ ہونے کے حوالہ سے دونوں قائدین کی ملاقات طے نہیں تھی تاہم دوران ملاقات دونوں قائدین مسکراتے اور مصافحہ کرتے دیکھے گئے ۔ دونوں قائدین کی پچھلی ملاقات قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں گزشتہ ماہ شنگھائی کو آپریشن آرگنائزیشن(ایس سی او) کی چوٹی کانفرنس کے موقع پر ہوئی تھی۔ برکس اجلاس سے خطاب میں مودی نے ستائش کی کہ برکس، صدر زی جن پنگ کی صدارت میں اچھی پیش قدمی کررہا ہے ۔ انہوں نے بھرپور تعاون کا تیقن دیا اور چین میں جاریہ سال ستمبر میں برکس چوٹی کانفرنس کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ مودی کے ریمارکس کے فوری بعد زی جن پنگ نے ستائش کی کہ ہندوستان دہشت گردی کے خلاف ڈٹا ہوا ہے ۔ ہندوستان کی قیادت میں برکس نے جو پیش قدمی کی تھی اس کی انہوں نے ستائش کی ۔ انہوں نے معاشی اور سماجی تقری میں بھی ہندوستان کی کامیابی کی ستائش کی اور امید ظاہر کی کہ ہندوستان مزید بڑی کامیابی حاصل کرے گا۔ پی ٹی آئی کے بموجب سکم کے قریب سرحد پر ہندوستان اور چین کے درمیان تناؤ کے بیچ وزیر اعظم نریندر مودی نے آج چین کی قیادت میں برکس بلاک کے ترقی کرنے کی ستائش کی ۔ انہوں نے کہا کہ بیجنگ میں عنقریب منعقد شدنی چوٹی کانفرنس کے لئے ہندوستان بھرپور تعاون کرے گا۔ ہیمبرگ میں برکس قائدین کے غیر رسمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جو جی۔20چوٹی کانفرنس اپنے ملک میں برکس قائدین کا خیر مقدم کرنے کے منتظر ہی ں۔ مودی نے کہا کہ برکس ایک طاقتور آواز ہے اور اسے دہشت گردی اور عالمی معیشت کے مسئلہ میں قیادت کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جی بیس کو متحدہ طور پر دہشت گرد فینانسنگ ، دہشت گردی کے محفوظ ٹھکانوں اور اس کے آقاؤں کی مخالفت کرنی چاہئے ۔ انہوں نے ہندوستان میں اصلاحات بشمول جی ایس ٹی کا حوالہ دیا اور کہا کہ دیر پا عالمی معاشی نمو کے لئے مل جل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔

آئی آئی ٹی۔ جے ای ای کے ذریعہ انجینئرنگ کالجوں میں داخلہ کو سپریم کورٹ نے روک دیا
نئی دہلی
پی ٹی آئی
سپریم کورٹ نے آج انڈین انسٹی ٹیوٹس آف ٹکنالوجی (آئی آئی ٹیز) کو ملک بھر میں طلبا کی کونسلنگ اور داخلوں سے تا حکم ثانی باز رکھا ۔ یہ داخلے آئی آئی ٹی ۔ جے ای ای( اڈوانس) 2017ء کے نتائج کی بنیاد پر ہورہے تھے ۔ جسٹس دیپک مشرا اور جسٹس اے ایم کھنو یلکر پر مشتمل بنچ نے ملک بھر کے ہائی کورٹس سے بھی کہا کہ وہ آئی آئی ٹیز میں کونسلنگ اور داخلوں کے تعلق سے کوئی بھی نئی درخواست سماعت کے لئے آج سے قبول نہ کریں ۔ کونسلنگ میں انٹرنس کامیاب کرنے والا امید وار اپنی پسند اوررینک کی بنیاد پر بہترین کالج اور اسٹریم کا انتخاب کرتا ہے ۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹس کی رجسٹریز کو ہدایت دی کہ وہ بتائیں کہ آئی آئی ٹی ۔ جے ای ای امتحان کو چیلنج کرتی کتنی درخواستیں ہوئی ہیں۔ بنچ نے یہ بھی ہدایت دی کہ تمام ہائی کورٹس کے رجسٹراروں کو سپریم کورٹ کے احکام کی کاپی بھیجی جائے ۔ سپریم کورٹ نے آئندہ سماعت10جولائی کو مقرر کی ۔ دوران سماعت اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے عدالت سے خواہش کی کہ وہ منصفانہ حل تجویز کرے کیونکہ طلبا کی بڑی تعداد نے امتحان لکھا تھا۔ بعض امید واروں کی نمائندگی کرتے ہوئے سینئر وکیل وکاس سنگھ نے کہا کہ آئی آئی ٹیز کا ناقص سوالات کے لئے طلبا کو بونس مارکس دینا بالکل غلط ہے ۔ اس سے تمام طلبا کے حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے ۔ بنچ نے کہا کہ اس کا حل یہ ہوگا کہ جن طلبا نے ایسے سوالات کے جواب دینے کی کوشش کی انہیں بونس مارکس ملنا چاہئے ۔ وینو گوپال نے نشاندہی کی کہ ہر غلط جواب کے لئے منفی اثرات ہوتے ہیں۔ ہوسکتا ہے بعض طلبا نے اسی لئے جواب نہ دیا ہو کیونکہ مبہم سوال کا جواب دینے سے انہیں نشانات کٹنے کا اندیشہ رہا ہوگا۔

پہلے ہی سے پیاک اشیاء پر نئی جی ایس ٹی شرحوں کی طباعت لازمی
نئی دہلی
پی ٹی آئی
مرکزی وزیر امور صارفین رام ولاس پاسوان نے خبر دار کیا کہ اگر صارفین کے مفاد میں فہرست پر مابعد جی ایس ٹی شرح طبع نہیں کی گئی ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے اور سزائے قید بھی سنائی جاسکتی ہے ۔ انہوںنے دہلی میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تیار کنندگان کو اس بات کی اجازت دی گئی ہے وہ فروخت نہ ہونے والی اشیاء کی ستمبر تک نئی اعظم ترین ریٹیل شرحوں کے مطابق فروختگی عمل میں لائیں۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ جی ایس ٹی پر صارفین کی شکایت کی یکسوئی کے لئے وزارت امور صارفین کی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اور ہلپ لائنس کو بھی چودہ سے بڑھا کر ساٹھ کردیا گیا ہے ۔ پاسوان نے بتایا کہ جی ایس ٹی نظام کے تحت بعض اشیاء کی قیمتیں کم ہوگئی ہیں اور چند اشیاء کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا ہماری جانب سے کمپنیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ فروخت نہ ہونے والی اشیاء پر نظر ثانی شدہ شرحوں کی از سر نو طباعت عمل میں لائیں ۔ نئی اعظم ترین ریٹیل شرحوں کے اسٹیکرس چسپاں کئے جائیں تاکہ صارفین کو جی ایس ٹی کے بعد شرحوں میں تبدیلی سے واقفیت حاصل ہوسکے ۔ انہوں نے وارننگ دی کہ انونیٹری پر نظر ثانی شدہ اعظم ترین چلر فروشی کی قیمت کی طباعت لازمی ہے بصورت دیگر پیاک کرتے ہوئے فروخت کی جانے والی اشیاء کے قواعد کی خلاف ورزی کے سلسلہ میں سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔

لالو پرساد اور افراد خاندان کے خلاف ملک کے مختلف مقامات پر سی بی آئی کے دھاوے
نئی دہلی، پٹنہ
آئی اے این ایس
سی بی آئی نے جمعہ کے دن کرپشن کیس درج کیا اور آر جے ڈی صدر لالو پرساد یادو، ان کی بیوی رابڑی دیوی اور لڑکے تیجسوی یادو( ڈپٹی چیف منسٹر بہار)کی قیامگاہ پر دھاوے کئے ۔ لالو یادو پر الزام ہے کہ انہوں نے وزیر ریلوے کی حیثٰت سے دو ہوٹلیں، ایک خانگی کمپنی کو لیز پر دینے میں دھاندلیاں کی تھیں۔ سنٹرل بیورو آف انوسٹیگیشن( سی بی آئی) کے عہدیداروں کی بڑی تعداد نے کم از کم بارہ مقامات بشمول لالو یادو اور ان کے خاندان کی قیام گاہ پر دہلی گروگرام، پٹنہ، رانچی اور بھوبنیشور میں دھاوے کئے ۔ ایڈیشنل ڈائرکٹر راکیش استھانہ نے کہا کہ لالو یادو نے سجاتا ہوٹلس کو انڈین ریلویز کیٹرنگ اینڈ ٹورازم کا رپوریشن کے ذریعہ( آئی آر سی ٹی سی) کے ذریعہ غیر قانونی فائدہ مبینہ طورپر پہنچایا تا۔ استھانہ نے کہا کہ ایک خانگی کمپنی پر نظر کرم کی گئی اور رانچی اور پوری کی دو ہوٹلوں کا انتظام سونپنے پٹنہ میں تین ایکڑ کے ایک پلاٹ کے عوض ٹنڈر میں دھاندلی کی گئی ۔ اس پلاٹ پر ایک مال بن رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لالو پرساد جس وقت وزیر ریلوے تھے ، ریلویز کی بی این آر ہوٹلس کا ٹنڈر سجاتا ہوٹلس کو دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مغربی پٹنہ میں تین ایکڑ اراضی ڈیلائٹ مارکٹنگ کمپنی پرائیویٹ لمٹیڈ کو منتقل کی گئی جو یادو خاندان کی جان پہچان کی تھی۔2010ء اور2014کے درمیان یہ اراضی یادو خاندان کی ملکیتی ایک اور کمپنی لارا پراجکٹس کو معمولی قیمت پر منتقل کی گئی۔ سرکل ریٹ کے حساب سے وہ اراضی بتیس کروڑ کی تھی۔ مارکٹ ریٹ اس وقت 94کروڑ تھا۔ لارا پراجکٹس کو یہ لگ بھگ 65لاکھ میں دے دی گئی ۔ پی ٹی آئی کے بموجب سی بی آئی نے آج سابق وزیر ریلوے لالو پرساد یادو کی قیامگاہ اور دیگر گیارہ ٹھکانوں کی تلاشیاں لیں اور آر جے ڈی سربراہ اور ان کے خاندان کے خلاف کرپشن کے کیس درج کئے ۔ الزام ہے کہ لالو یادو نے وزیر ریلوے کی حیثیت سے ریلوے کے دو ہوٹلوں بی این آر رانچی اور پوری کی دیکھ بھال سجاتا ہوٹل کو سونپی تھی ۔ یہ کمپنی ونئے اور وجئے کوچر کی ہے۔ رشوت ایک بے نامی کمپنی کے ذریعہ تین ایکڑ کی قیمتی اراضی کی شکل میں لی گئی تھی۔ ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا کہ لالو پرساد نے بحیثیت وزیر ریلوے اپنے سرکاری موقف کا بے جا استعمال کیا۔ انہوں نے وجئے اور ونئے کوچر پر غیر ضڑوری نوازش کی اور ایک بے نامی کمپنی ڈیلائٹ کے ذریعہ قیمتی اراضی حاصل کی۔ سی بی آئی نے لالو یادو، ان کی بیوی رابڑی دیوی، لڑکے تیجسوی یادو( بہار کے موجودہ ڈپٹی چیف منسٹر) اور سابق مرکزی وزیر پریم چند گپتا کی بیوی سرلا گپتا کے خلاف کیس درج کیا۔ ایف آئی آر میں وجئے کوچرو، ونئے کوچر ، (ڈائرکٹرس سجاتا ہوٹلس اور مالکان چاٹکیہ ہوٹل)ڈیلائٹ مارکٹنگ کمپنی( موجودہ نام لارا پراجکٹس)اور اس وقت کے منیجنگ ڈائرکٹر پی کے گوئل کا بھی نام لیا گیا ہے ۔2001ء میں انڈین ریلویز کی کیٹرنگ سروش بشمول ہوٹلس آئی آر سی ٹی سی کو سونپنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ رانچی اور پوری میں دو ایسی بی این آر ہوٹلیں سونپنے کے لئے19مارچ2004ء کو ریلویز اور آئی آر سی ٹی سیکے درمیان یادداشت مفاہمت پر دستخط ہوئے۔ لالو یادو اس وقت کے وزیر ریلوے نے سجاتا ہوٹلس کے مالکین، قریبی ساتھی پریم چند گپتا( آر جے ڈی کے رکن راجیہ سبھا) کی بیوی سرلا گپتا اور آئی آر سی ٹی سی کے عہدیداروں کے ساتھ مل کر مجرمانہ سازش کی۔ سی بی آئی کا الزام ہے کہ بی این آر ہوٹلس، سجاتا ہوٹلس کو دئیے ٹنڈر میں گھپلا کیا گیا۔
نئی دہلی
ایجنسیاں
وزیر اعظم نریندر مودی کے دفتر نے جمعرات کو رات دیر گئے کئے جانے والے فیصلہ سے چیف منسٹر بہار نتیش کمار کو واقف کرادیا تھا اور انہیں بتا دیا تھا کہ وفاقی ایجنٹس ان کے نائب تیجا شوی پرساد یادو اور راشٹریہ جنتادل سربراہ لالو یادو کے خلاف دھاوا کرنے والے ہیں ۔ اور یہ دھاوا ہوٹلوں کے لئے اراضی کے مبینہ اسکنڈل کے سلسلہ میں کیاجانے والا ہے ۔ سرکاری عہدیداروں نے نتیش کمار کو باخبر کردیا تھا کیونکہ سی بی آئی نے جس نے آج دھاوے کئے وزیر اعظم کے دفتر کو بتایا تھا کہ اسے لالو اور ان کے بیٹے تیجا شوی کے گھروں اور املاک کی تلاشی کے دوران گڑ بڑ کا اندیشہ ہے ۔ ایک عہدیدار نے بتایا سی بی آئی آفیسرس نے جو تحقیقات کے انچارج ہیں، یہ اندیشہ ظاہر کیا تھا کہ دھاؤں کے دوران لا اینڈ آرڈر کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے لہذا ان کی جانب سے وزیر اعظم کے دفتر سے خواہش کی گئی تھی کہ وہ دھاؤں کے بارے میں حکومت بہار کو اطلاع کردے۔
راشٹریہ جنتادل کے سربراہ لالو پرساد یادو نے آج ہمت و شجاعت کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کی اور الزام عائد کیا کہ سی بی آئی نے ان کے اور ان کے خاندان کے خلاف اس لئے دھاوے کئے تاکہ ان سے سیاسی انتقام لیاجاسکے۔ آر جے ڈی سربراہ نے جو دہلی میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کررہے تھے وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر بی جے پی امیت شاہ پر الزام عائد کیا کہ وہ انہیں نشانہ بنارہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ان کو تباہ و برباد کردینے اور بہار میں عظیم اتحاد حکومت کو کمزور کرنے سے متعلق بی جے پی کی کوششوں کے خلاف لڑائی لڑیں گے تاہم انہوں نے دعوی کیا کہ وہ بی جے پی کے دباؤ ڈالنے کے ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں ہوں گے اور اس سے وقت آنے پر نمٹیں گے کیونکہ انہیں ہم خیال سیاسی جماعتوں کی تائید حاصل ہورہی ہے اور تمام جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر آرہی ہیں۔ لالو پرساد نے ان کی شریک حیات رابڑی دیوی جو چیف منسٹر بہار رہ چکی ہیں ان کے خلاف سی بی آئی کی کارروائی اور بیٹے تیجا شوی جو موجودہ طور پر ڈپٹی چیف منسٹر ہیں ان کو کیس میں ملزم بنانے پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ جب مبینہ بے قاعدگیاں ہوئی تھیں رابڑی سرکاری نوکر نہیں تھیں اور تیجا شوی ایک کمسن لڑکے تھے ۔ لالو پرساد نے کہا جب مجھے آج صبح کے وقت دھاؤں کے بارے میں پتہ چلا ۔ میں نے میرے بچوں( ڈپٹی چیف منسٹر بہار تیجا شوی اور وزیر صحت تیج پرتاب یادو) اور شریک حیات سے کہا کہ ان کو سی بی آئی آفیسرس کو خوش آمدید کہنا چاہئے اور انہیں ان تمام مقامات کی تلاشی لینے کی اجازت دینی چاہئے جن کی وہ تلاشی لینا چاہتے ہیں ۔ میرے غیاب میں میرے بچوں کے گھروں پر دھاوا کرتے ہوئے سی بی آئی نے منصفانہ اقدام نہیں کیا۔ آر جے ڈی لیڈر نے کہا کہ ان کے خاندان نے دھاوے کے دوران سی بی آئی آفیسرس کے ساتھ بھرپور تعاون کیا اور وہ تعاون کا سلسلہ برقرار رکھیں گے ۔ انہوں نے کہا میں نے ان سے کہہ دیا تھا کہ وہ سی بی آئی کی ٹیم کی حفاظت کو یقینی بنائیں ورنہ اگر کوئیف رد ان پر پتھر پھینک دیتا تو وہ یہ الزام عائد کرتے کہ لالو سی بی آئی کے ساتھ تعاون نہیں کررہے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سی بی آئی کے عہدیداروں کی کوئی غلطی نہیں ہے ، انہوں نے بس وہی کیا جس کا انہیں نریندر مودی اور مرکز ی حکومت نے حکم دیا تھا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں