تلنگانہ کی آمدنی کی سماج کے تمام طبقات میں مساوی تقسیم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-06-03

تلنگانہ کی آمدنی کی سماج کے تمام طبقات میں مساوی تقسیم

2/جون
تلنگانہ کی آمدنی کی سماج کے تمام طبقات میں مساوی تقسیم
حیدرآباد
اعتماد نیوز
چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کہا ہے کہ ریاست کی آمدنی کو سماج کے تمام طبقات میں مساوی تقسیم کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کے بہتر اقدامات اور پالیسیوں کی وجہ سے ریاست کی آمدنی کیی شرح ترقی میں17.82فیصد کا اضافہ ہوا ۔ چیف منسٹر نے آج سکندرآباد کے پریڈ گراؤنڈ میں ریاست کی یوم تاسیس کے موقع پر خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ایک دولتمند ریاست ہے ۔ حالیہ دنوں میں کمپٹرولر اینڈ آڈینیر جنرل آف انڈیا نے ایک رپورٹ جاری کی جس میں مالی 2016-17ء میں تلنگانہ ریاست کی شرح ترقی17.82فیصد بتائی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے فینانشیل ڈسپلن کی وجہ سے ریاست تیزی کے ساتھ ترقی کی راہ پر گامزن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آمدنی کو پیدا کرتے ہوئے اسے سماج کے تمام طبقات میں مساوی تقسیم کرنا بہت بڑا عمل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عوامی بہبود کے کاموں میں تلنگانہ ریاست ملک بھر میں سر فہرست ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ہر سال عوامی بہبود کے کاموں پر الیس ہزار کروڑ روپے خرچ کئے جارہے ہیں۔ ریاست میں چالیس لاکھ افراد کو آسرا پنشن کے تحت وظائف دیے جارہے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تی سری یوم تاسیس کے موقع پر حکومت نے دو نئی اسکیمات شروع کی ۔ انہوں نے کہا کہ دو ہزار روپے مالیت کے کسی آر کٹس کی بھی آج سے تقسیم عمل میں لائی جائے گی تاکہ نوزائیدہ بچوں کی صحت کو یقینی بنایاجاسکے ۔ انہوں نے تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے لئے عظیم قربانیاں دینے والے شہیدوں کو بھرپور خراج عقیدت پیش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے زرعی شعبہ کو اس کے ساتھ امتیاز کے سبب متحدہ آندھرا پردیش میں بحران میں دھکیل دیا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت کی تشکیل کے بعد اس نے کسانوں اور بچانے کے لئے کوششوں کا آغاز کیا ۔ ملک میں پہلی مرتبہ35.30لاکھ کسانوں کو7ہزار کروڑ روپے کے قرضہ جات معاف کئے گئے۔ انہوں نے ان کی حکومت آئندہ سال سے کاسنوں کو چوبیس گھنٹے برقی سربراہ کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے ۔ ریاست میں بیچ اور کھاد کی کوئی قلت نہیں ہے۔ آئندہ سال سے ہر کسان کو کاشت کے لئے فی ایکڑ آٹھ ہزار روپے حکومت کی جانب سے دئیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بہترین جذبہ کے ساتھ مشن کاکتیہ پروگرام جاری ہے تاکہ ریاست بھر کے تقریبا46ہزار تالابوں کو کارکرد بنایاجاسکے ۔ گزشتہ دو برسوں کے دوران پہلے ہی سولہ ہزار تالابوں میں نئی جان پیدا کی گئی ہے ۔ اس سال مزید پانچ ہزار تالابوں کے احیاء کے لئے کام کیے جارہے ہیں ۔ مشن کاکتیہ کے تحت جن تالابوں کا احیا کیا گیا ہے وہ پانی سے لبریز ہیں اور زیر زمین پانی کی سطح میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اس کے نتیجہ میں مواضعات میں زندگی اور ماحولیاتی تبدیلی ہوئی ہے ۔ ماضی میں کسانوں کو تخم اور کھاد کے لئے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا ۔ ہم نے زر پیداوار کے ذکیروں کی گنجائش کے ساتھ گوداموں کی تعمیر کی ۔ ریاست کی تشکیل کے موقع پر چار لاکھ میٹرک ٹن کے گنجائش کے179گودام تھے تاہم17,07لاکھ میٹرک ٹن کے گنجائش والے مزید364گوداموں کی تعمیر عمل میں لائی گئی ہے ۔ بہ حیثیت مجموعی ریاست میں22.5لاکھ ٹن گنجائش والے گودام ہیں ۔ ہم کسانوں کو سبسیڈی پر ٹریکٹرس فراہم کررہے ہیں اور ٹریکٹرس کے ٹرانسپورٹ ٹیکس کو ختم کیا گیا ہے ۔ اس ماہ سے ہم یادو اور کرما طبقہ کے لئے اسکیم کا آغاز کررہے ہیں اور بکروں کے یونٹس کے قیام کے لئے پچہتر فیصد سبسیڈی فراہم کررہے ہیں۔ اس کے لئے ریاست میں بکروں کی افزائش کی امداد باہمی انجمنوں میں رکنیت سازی کا اندراج جاری ہے ۔ تمام اہل ارکان کو ایک یونٹ میں چوبیس بکروں کی فراہمی کے انتظامات کئے جارہے ہیں ۔ مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ یاد واور کرما کے لئے پانچ ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے چوبیس لاکھ بکروں کی خریدی اور تقسیم کررہے ہیں ۔ انہوں نے اعادہ کیا کہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد کئی اقدامات کئے گئے ۔20جون کے بعد دھنگروں میں بکروں کی تقسیم کا کام شروع ہوگا ، اور بیشتر روایتی ملازمت کرنے والے افراد کی ترقی کے لئے کئی منصوبے تیار کئے کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شادی مبارک اور کلیانا لکشمی اسکیم کے تحت غریب خاندانوں کی لڑکیوں کو پچہتر ہزار روپے کی مالی امداد کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے ایک کروڑ اراضیات کو سیراب کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ ایسے موقع پر بعض طاقتیں پراجکٹس کی تعمیر میں رکاوٹیں حائل کرنے کی سازش کررہے ہیں۔ قبل ازیں سماج کے مختلف شعبہ حیات میں نمایاں خدمات انجام دینے والی52شخصیتوں کو ایوارڈس دئیے گئے ۔ چیف منسٹر ایوارڈ یافتگان کو ایک لاکھ 116روپے کے چیکس اور شال اوڑھا کر تہنیت پیش کیا۔ اس موقع پر بی سی کمیشن کیے چیر مین بی ایس راملو مختلف کارپوریشنوں کے صدر نشین بشمول صدر اکبرحسین ارکان اسمبلی ، ارکان کونسل اور دوسرے موجود تھے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں